علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

جمعہ، 30 اپریل، 2021

تیس قدم خودسازی کے [۱۸]

 


#تیس_قدم_خودسازی_کے



1️⃣8️⃣ *اللّهمَّ نَبِّهْنی فیهِ لِبَرَکاتِ اَسْحارِهِ، وَنَوِّرْ فیهِ قَلْبی بِضیاَّءِ اَنْوارِهِ، وَخُذْ بِکُلِّ اَعْضاَّئی اِلیَ اتِّباعِ اثارِهِ، بِنُورِكَ یا مُنَوِّرَ قُلُوبِ الْعارِفینَ*


میرے معبود! آج کے دن مجھے اس مہینے کی سحر کی  برکتوں کے لئے بیدار کر دے، اور  اس میں میرے دل کو ان کے انوار سے منوّر فرما دے  ،اور اس میں میرے تمام اعضاء کو اس ماہ کے آثار کی اتباع میں لگادے،تیرے  نور کا واسطہ اے معرفت رکھنے والوں کے قلوب کو روشنی عطا کرنے والے۔


✅ اٹھارہواں قدم: مقام جمع (فنا فی اللہ، توحید پرستی)


« وَخُذْ به کلِّ اَعْضائی اِلیَ اتِّباعِ اثارِهِ »


منتشر اور بے نظم کاموں کو ایک رخ دینا،  جو انسان بول رہا ہے یا جو کام انجام دے رہا ہے سب کے لئے ایک واحد مقصد معیّن کردینا وہ عمل ہے جو انسان کی  ترقیاتی اور کمالاتی سیر و سفر کو سرعت عطا کرتا ہے اورتعدّد،  چند خدائی کے بجائے توحید اور بے نظمی اور انتشار کے بجائے وحدت کی طرف لے جاتا ہے۔


جیسا کہ ہم دعائے کمیل میں پڑھتے ہیں: « حتی تکون اعمالی واورادي کلّها وردأ واحدا وحالی فی خدمتک سرمدا »  یہاں تک کہ میرے تمام اعمال اور اذکار تیرے حضور ایک ورد بن جائیں اور میرا یہ حال تیری بارگاہ میں قائم رہے۔ 


🔰خواجہ عبداللہ منازل السائرین میں کہتے ہیں:  جمع اسے کہتے ہیں جو انتشار و افتراق کو ختم کردے، اشاروں کو مٹادے اور آب و خاک سے آگے نکل جائے اور ثنویّت اور چند ہونے  سے خارج ہوجائے۔


جمع کے تین درجے ہیں: جمع العلم، جمع الوجود، اور جمع العین۔


جمع ِعلم: علم ومعرفت  الٰہی میں تمام علوم کا گھل مل کر ختم ہوجانا۔


جمع ِوجود؛تمام اعمال کا الٰہی کاموں  کی طرف متوجہ ہوجانا


اور جمع عین: خدا کے لامحدود  وجود میں ہر اس موجود سے منھ پھیر لینا جس کی طرف اشارہ کیا جاسکتا ہو۔


خدا کی طرف سیر و سلوک کی منزل میں مقام جمع آخری منزل  و مقام  ہے اور وہ توحید کے سمندر کا ساحل ہے [خواجه عبداللّه انصاري، منازل السایرین، ص 228]


❇️ آج کا ذکر « لا اله الا اللّه »  ہے اور یہ توحید ی نعرہ ہے  کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے ۔ اور یہ گواہی زبان سے بھی ہے دل سے بھی ہے اور جسم کے ایک ایک عضو  سے بھی۔


پیر ہرات کہتے ہیں:


جان لو کہ کلمۂ توحید اصل دین ہے اور امن و اماں کا قلعہ ہے اوراہل ایمان کا شعار ہے اور جنت کی کنجی؛»

اس کلمہ کو ادا کرنے کے  بغیر نہ اسلام ہے نہ سلام؛ بغیر اس کے قبول کیے نہ ایمان ہے نہ امان؛

جب تک اسے زبان سے نہ کہیں دنیا میں سلامتی نہیں۔

جب تک اسے دل سے قبول نہ کریں، آخرت کی بزرگواری نہیں۔

جو بھی اس کلمہ کی حمایت میں نکل آتا ہے

وہ خدائے قہار کے پردۂ اماں میں چلا جاتا ہے۔ [کشف الاسرار و عده الابرار، تفسیر آیه 19 سوره محمد]


♻️ آج کے دن کا ذکر: « لا اله الا للّه » 


📚 سی گام خودسازی، محمود صلواتی، ص53



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor