علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

پیر، 16 اکتوبر، 2017

نماز کی اہمیت

#نماز_کی_اہمیت

 💠حضرت امام حسین(ع) کی نظرمیں💠

✍🏻نویں محرم تھی، عمرسعد کو حکم ہوا جنگ کا آغاز کرے۔ وہ اٹھا اور چلایا: يَا خَيْلَ اللَّهِ ارْكَبِي وَ أَبْشِرِي‏.  اے لشکر خدا! سوار ہوجاؤ تمہیں جنت کی بشارت ہو۔

 دوسری جانب امام حسین علیہ السلام خیمہ کے سامنے  سر کو زانو پر رکھے آرام فرماتھے۔  جناب زینب نے گھوڑوں کے ہنہنانے اور دشمن کے نزدیک آنے کی آواز سنی، امام(ع) کے پاس پہونچیں اور کہا: اے بھائی! کیا دشمن کے قریب آنے کی آواز نہیں سن رہے ہیں؟
امام(ع) نے سر کو بلند کیا اور فرمایا: میں نے رسول اکرم(ص) کو خواب میں دیکھا جو مجھ سے فرمارہے تھے: تم میرے پاس آرہے ہو۔
جناب زینب (س) نے اپنا چہرہ پیٹ لیا، امام(ع) نے بہن کو تسلی دی، جناب عباس(ع) نے کہا: لشکر خیمہ کی جانب آرہا ہے۔ امام(ع) کھڑے ہوئے اور جناب عباس سے فرمایا: گھوڑے پر سوار ہو اور دشمن کے پاس جاؤ اور پوچھو کہ کیوں آئے ہیں۔
جناب عباس(ع) 20 لوگ منجملہ زبیر اور حبیب کے ساتھ دشمن کے پاس آئے اورکہا: کیا ہے؟ تم کیا چاہتےہو؟ انھوں نے کہا: ابن زیاد کا حکم ہے کہ یا جو وہ کہتا ہے قبول کرو اور اس کے حکم پر تسلیم ہوجاؤ یا ہم تم سے جنگ کریں گے۔ جناب عباس(ع) نے فرمایا: ٹھہرو میں تمہارا پیغام حضرت ابی عبداللہ تک پہونچاتا ہوں، اس کے بعد آپ(ع) واپس آئے اور امام (ع) کو دشمن کے ارادوں سے باخبر کیا۔

امام (ع) نے فرمایا: 
📜ارْجِعْ إِلَيْهِمْ فَإِنِ اسْتَطَعْتَ أَنْ تُؤَخِّرَهُمْ إِلَى غَدٍ وَ تَدْفَعَهُمْ عَنَّا الْعَشِيَّةَ لَعَلَّنَا نُصَلِّي‏ لِرَبِّنَا اللَّيْلَةَ وَ نَدْعُوهُ‏ وَ نَسْتَغْفِرُهُ فَهُوَ يَعْلَمُ أَنِّي كُنْتُ قَدْ أُحِبُّ الصَّلَاةَ لَهُ وَ تِلَاوَةَ كِتَابِهِ وَ كَثْرَةَ الدُّعَاءِ وَ الِاسْتِغْفَار

👈ان کی طرف واپس جاؤ اگر ہوسکے تو انہیں کل تک ٹال دو اور اس رات ان کو ہم سے دور کردو، ہم چاہتے ہیں کہ:

💎آج کی رات  اپنے معبود کی عبادت کریں، اس سے دعا کریں اور استغفار انجام دیں۔

 وہ جانتا ہے کہ میں:

🔹اس کی نماز کو  دوست رکھتا ہوں 

🔹اور اس کی کتاب کی تلاوت کو پسند کرتا ہوں

🔹اور کثرت دعا و استغفار  کا شوق رکھتا ہوں۔

📚وقعة الطف،ص195، [زحف ابن سعد إلى الحسين عليه السلام‏]؛ الإرشاد في معرفة حجج الله على العباد، ج‏2، ص91۔

💠💠💠💠💠


✍🏻حضرت امام حسین علیہ السلام کے باوفا اصحاب میں سے ایک ابوثمامہ صائدی تھے، عاشور کا دن ، جنگ کا میدان، ایک مرتبہ سورج کی طرف نظر کی، کہا: یا اباعبداللہ! میری جان آپ پر نثار، دشمن آپ کے قریب ہے، خدا کی قسم، ہرگز آپ کو مارا نہیں جاسکتا یہاں تک کہ میں آپ کے سامنے قتل ہوجاؤں، سورج نصف النہار سے گذرچکا ہے، میری تمنا ہے کہ خدا سے اس طرح ملاقات کروں کہ  جس نماز  کا وقت ہوگیا ہے پڑھ  لی ہو۔

امام(ع) نے سرکو آسمان کی جانب بلند کیا اور فرمایا:
🔸ذکرت الصلاۃ، جعلک اللہ من المصلین الذاکرین، نعم ھذا اول وقتھا، سلوھم ان یکفوا عنا حتی نصلی🔸

تم نے نماز کو یاد کیا ہے، خدا تمہیں نمازپڑھنے والوں ، خدا کو یاد کرنے والوں میں سے قرار دے، جی! نماز کا اول وقت ہے، دشمن سے کہو جنگ سے رک جائیں، تاکہ ہم لوگ نماز ادا کرسکیں۔

📚وقعة الطف ،ص229، [الاستعداد لصلاة الظهر] ؛ منهاج البراعة في شرح نهج البلاغة (خوئى)، ج‏15، ص 301؛ سفينة البحار،  ج‏1، ص516،  أبو ثمامة الصائدي

توجہ⬇️

1️⃣جب ابوثمامہ نے نماز کی بات پیش کی تو حضرت امام حسین علیہ السلام نے یہ نہ فرمایا: ابھی جنگ کا وقت ہے، ایسے سخت لمحوں میں جنگ سے رکنا ممکن نہیں ہے۔

2️⃣امام(ع) نے  ابوثمامہ کو نماز کی یاد پر دعا سے نوازا۔

3️⃣امام(ع) ابوثمامہ سے کہیں زیادہ نماز پر توجہ رکھتے تھے، لہذا یہ نہیں فرمایا: ’’ذکرتنی‘‘ تم نے مجھے نماز یاد دلائی، بلکہ فرمایا: ’’ذکرت الصلاۃ‘‘ تم نے نماز کو یاد کیا۔

4️⃣امام(ع) نے  تمام تر سختیوں کے باوجود اصحاب سے چاہا کہ دشمن سے نماز کی فرصت طلب کریں۔

🔹امام حسین علیہ السلام نے اس کے بعد زہیر بن قین اور سعید بن عبداللہ کو حکم دیا کہ سامنے کھڑے ہوں، پھر آپ (ع) نصف ساتھیوں کے ساتھ نماز کے لئے کھڑے ہوئے، تیر چلے، سعید بن عبد اللہ نے  ان کا مقابلہ کیا، اس طرح سے کہ تیروں کے سامنے خود کو ڈھال بنا لیا۔ 

📚عوالم العلوم و المعارف والأحوال من الآيات و الأخبار و الأقوال ، ج‏17، ص 264؛  سفينة البحار، ج‏1، ص 652، صلاة أصحاب الحسين عليه السلام جماعة ؛ بحار الأنوار (ط - بيروت)، ج‏45، ص 21۔
💫💫💫💫💫

#نماز

#نماز

👈برائیوں سے روکتی ہے

📜أنَّ فَتًى مِنَ الْأَنْصَارِ كَانَ يُصَلِّي الصَّلَاةَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ص وَ يَرْتَكِبُ الْفَوَاحِشَ فَوُصِفَ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ ص فَقَالَ 🔸إنَّ صَلَاتَهُ تَنْهَاهُ يَوْماً مَا فَلَمْ‏ يَلْبَثْ‏ أَنْ‏ تَاب‏🔸

📖انصار میں سے ایک نوجوان حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ آلہ وسلم کے ساتھ نماز ادا کیاکرتا تھا اور اس کے ساتھ ساتھ گناہ بھی کرتا تھا۔ حضرت رسول خدا(ص) کو اس کے بارے میں بتایا گیا؛ آپ (ص) نے فرمایا: ایک دن اس کی نماز اسے گناہوں سے روک دے گی، ابھی زیادہ دن نہیں گزرے تھے کہ اس نے گناہوں سے توبہ کرلی۔

📚تفسير بيان السعادة فى مقامات العبادة، ج3، ص207؛ تفسير الصافي ،ج‏4، ص118؛ بحار الأنوار (ط - بيروت)، ج‏79، ص 198، باب 1 فضل الصلاة و عقاب تاركها ۔

✍🏻نماز کی خصوصیات میں سے  یہ ہے نماز بدکاریوں اور برائیوں سے روک دیتی ہے ۔

اگر انسان نماز کو ہی ترک کرنے لگے، آہستہ آہستہ اس کے لئے ایک پردہ حائل ہوجاتا ہے اور اس کی روح بیمار ہوجاتی ہے, اس کا انجام یہ ہوتا ہے کہ نماز کی حلاوت کے بجائے گناہ اس کے لئے لذت بخش بن جاتا ہے یعنی حقیقت میں اس کا معنوی ذائقہ تبدیل ہوجاتا ہے۔

حجۃ الاسلام استاد رفیعی دامت برکاتہ
🔷🔷🔷🔷🔷

🔘حضرت امام سجاد(ع)کے بارے میں🔘




• حضرت امام سجاد(ع) کا نام کیا ہے؟         علی(ع)

• حضرت امام سجاد(ع) کے دو مشہور القاب کون سے ہیں؟          سجاد، زین العابدین

•   حضرت امام سجاد(ع)کی کنیت کیا ہے؟          ابومحمد

• حضرت امام سجاد(ع) کون سے امام ہیں؟      چوتھے امام

• حضرت امام سجاد(ع) کے والد کا نام؟       حضرت امام حسین(ع)

• حضرت امام سجاد(ع) کی والدہ کانام؟    جناب شهربانو

• حضرت امام سجاد(ع) کی تاریخ ولادت؟        5 شعبان یا 15 جمادی الاولی

• حضرت امام سجاد(ع) کی کس سنہ میں ولادت ہوئی؟            38 هجری میں

• حضرت امام سجاد(ع) کی جائے پیدائش؟      مدینه منورہ

• حضرت امام سجاد(ع) نے کتنے برس امامت کے فرائض انجام دیے؟       35 سال

• حضرت امام سجاد(ع) کا سن مبارک کیا ہے؟            57  سال

• حضرت امام سجاد(ع) کی تاریخ شهادت کیا ہے؟        12 یا25 محرم الحرام

• حضرت امام سجاد(ع) نے کس سال شہادت پائی؟         95 قمری

• حضرت امام سجاد(ع)کی جائے شهادت کیا ہے؟     مدینه منوره

• حضرت امام سجاد(ع)کی  شهادت کیسے ہوئی ؟  هشام بن عبد الملک کے ذریعہ مسموم ہوئے

• حضرت امام سجاد(ع)کہاں  دفن ہیں؟       قبرستان بقیع میں

• حضرت امام سجاد(ع) کس عمر میں درجہ امامت پر فائز ہوئے ؟           23برس کی عمر میں

• حضرت امام سجاد(ع) کی دعاؤں کے مجموعہ کا کیا نام ہے؟       صحیفه سجادیه

• صحیفه سجادیه میں کتنی دعائیں ہیں ؟              54 دعائیں

• کون سی  کتاب  اخت  قرآن،انجیل اهل بیت و زبور آل محمد کے نام سے معروف ہے؟           صحیفه سجادیه

• حضرت امام سجاد(ع) کی کتاب کا نام کیا ہے ؟      رساله حقوق

• حضرت امام سجاد(ع)نے کتنی مرتبہ حج  کے فرائض انجام دیئے؟          20 مرتبہ۔

• کس نے سب سے پہلے امام  حسین (ع) کی تربت کی سجدہ گاہ اور تسبیح کے  ساتھ نماز پڑھی؟        
حضرت امام سجاد(ع)

• دعائے  ابو حمزهٔ ثمالی کس امام معصوم سے ہے؟       حضرت امام سجاد(ع)

• حضرت امام سجاد(ع) کس امام کے داماد تھے؟     حضرت  امام حسن مجتبی(ع)

• حضرت امام سجاد(ع) کی کتنی اولادیں تھیں؟        11بیٹے  اور 4 بیٹیاں

• حضرت امام سجاد(ع) کی ولادت کے وقت کون امام تھا؟      امام علی(ع)

• حضرت امام سجاد(ع) کی شہادت کے وقت کون خلیفہ تھا؟     ولید بن عبدالملک
🔘🔘🔘🔘🔘

25 محرم

🏴🏴🏴🏴🏴
🏴🏴🏴🏴
🏴🏴🏴
🏴🏴
🏴

۔۔۔۔۔آنکھوں سے دیکھا۔۔۔۔۔۔ جی ہاں۔۔۔۔۔اپنی آنکھوں سے دیکھا، دیکھا کہ  لشکر ابن زیاد نے اپنے کشتوں کو بڑے عزت و احترام سے دفن کیا۔۔۔۔۔۔۔ لیکن فرزند رسول خدا(ص) اور اصحاب سید الشہداء(ع) کے لاشوں کو ریگزار کربلا پر یوں ہی چھوڑ دیا۔

۔۔۔۔۔۔اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ شہدائے کربلا کے سروں کو نوک نیزہ پر بلند کیاگیا۔۔۔۔۔۔۔ اہل بیت اطہار(ع) کو دیکھا۔۔۔۔۔دیکھا کہ کس طرح اسیر کیا گیا اور کون کون سی۔۔۔۔۔ایذائیں پہونچائی گئیں۔

الشام  الشام۔۔۔۔۔۔۔ شام کا وہ منظر بھی دیکھا کہ کس طرح یزید ملعون۔۔۔۔۔ وہ  سر مبارک امام حسین(ع) سے جسارت کررہا تھا اور اسیروں کی نگاہوں کے سامنے۔۔۔۔۔۔ دندان مبارک پر چھڑی سے مار رہا تھا۔

آج۔۔۔۔۔۔1400برس کے بعد بھی جس کو سن کر ہم آپ کیا۔۔۔۔۔۔ پوری دنیا رودیتی ہے، حضرت امام زین العابدین(ع) نے  وہ سب اپنی آنکھوں سے دیکھا۔

⬛️⬛️⬛️⬛️⬛️⬛️⬛️⬛️⬛️⬛️⬛️

▪️اسی بے کس امام کی شہادت کے موقع پر آپ سبھی حضرات، علمائے کرام و آیات عظام کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں▪️

👈👈ہاں اسکا نام سجاد(ع ) تھا


                   
▪️چلچلاتی دھوپ  تپتاصحرا، سورج سوا نیزے پر لوگ سورج ڈھلنے کا انتظار کر
رہے ہیں کہ کچھ تپش کم ہو تو باہر نکلا جائے ایسے میں ایک نوجوان تنہا و
اکیلا بیابانوں و صحراوں سے گزرتا تپتے  ہوئے چٹیل میدانوں کو پیچھے
چھوڑتا  چلا جا رہا ہے راستہ میں  کسی بزرگ  کا سامنا ہوا
ائے نوجان اتنی دھوپ میں کہاں چلے جا رہے ہو وہ بھی اکیلے و تنہا ؟...
بیت اللہ کی زیارت کے لئے. 
لیکن ابھی تو تمہاری عمر دیکھ کر لگتا ہے  کہ  تم پر حج واجب بھی نہیں ہوا؟
جواب : کیا آپ نے مجھ سے بھی زیادہ ایسے چھوٹوں کو نہیں دیکھا جو اس دنیاسے چھوٹے ہونے کے بعد بھی چلے گئے ؟
بزرگ کے پاس کوئی جواب نہیں تھا
کچھ دیر خاموشی.......
             
 اچھا ٹھیک ہے لیکن یہ بتاو کہ سفر حج پر یوں ہی نکل پڑے کچھ زاد راہ کا
انتظام تو کیا ہوتا
جواب :
 میری زاد راہ پرہیز کاری ہے ، میرا مرکب  میرے یہ دونوں پیر ہیں ،مقصد و منزل خدا ہے ، کیا آپ نے  کبھی دیکھا ہے کہ کوئی خدا کا مہمان ہواہو اور خدا نے اس  کی میزبانی میں کوئی کسر چھوڑی ہو ۔ ؟...

میں تاریخ سے پوچھا یہ نوجوان کون تھا جو خدا کی میزبانی کے سلسلہ سے
اتنا پر اعتماد تھا گو کہ اسے دیکھ رہا ہو
جواب  ملا ، سجاد (ع )...
                
▪️جب بھی کھانا کھایا اپنی والدہ گرامی سے علیحدہ ، کسی نے پوچھا کہ آپ تو
اپنی ماں سے بے انتہا محبت کرتے ہیں پھر دستر خوان پر کیوں ساتھ نہیں
بیٹھتے جواب تھا : ڈرتا ہوں کہیں ایسا نہ ہو کہ کسی لقمہ کو ماں اٹھاناچاہتی ہو اور میں اٹھا لوں
میں نے تاریخ کی ورق گردانی کی آخر یہ کون تھا جو اپنی ماں کے ساتھ محض
اس لئیے کھانا نہیں کھاتا کہ کہیں ایسا نہ ہو  کہ جو لقمہ ماں نے اٹھاناچاہا ہےمیرا ہاتھ اس پر چلا جائے؟  جواب جو سامنے آیا وہ تھا ۔ سجاد(ع )۔۔۔
                 
▪️کوڑھ کا مریض اکیلا و تنہا رہتا تھا کوئی اس کے پاس جانے کو تیار نہیں ایسے میں ایک شخص روز آتا کچھ دیر بیٹھتا مریض کے ساتھ باتیں کرتا حال
چال پوچھتا ضرورت کا سامان لا کر دیتا اور بغیر نام بتائے چلا جاتا 
  میں نے پھر جستجو کی یہ کون تھا جواب ملا. سجاد(ع )---
                  
▪️اپنے غلام کو آواز دی ، کوئی جواب نہیں آیا پھر آواز گونجی غلام ! کوئی جواب نہیں ، آواز تھوڑی اونچی ہوئی غلام کتنی دیر سے بلا رہا ہوں کیا
آواز نہیں سنی ؟
غلام نے جواب دیا : سنی آقا! لیکن اس لئے فورا جواب نہیں دیا کہ دیر سےبھی جواب دونگا تو آپ مواخذہ نہیں کریں گے .....

💫کلام نور💫, [١٦.١٠.١٧ ١٧:٥٦]
بارگاہ الہی میں سجدہ ریز: مالک تیرا شکر ہے میرے غلام بھی میرے بارے میں
غلط تصور نہیں رکھتے اور میری ذات سے انہیں نقصان پہنچنے کا خطرہ نہیں ہے.
 ایک بار پھر میرے ذہن میں سوال آیا یہ کون تاریخ نے جواب دیا سجاد(ع )....
                 
▪️احرام باندھنے کی نیت کی،اونٹ سے نیچے آتے ہی لوگوں نے دیکھا کہ اسکے
چہرہ کا رنگ زرد ہو گیا بدن لرزنے لگا ، لبیک کہنے کی کوشش کی لیکن آواز
ہونٹوں کے درمیان دب کر ٹوٹ گئی
کسی نے کہا یہ کیا حالت ہے ؟ جواب دیا ڈرتا ہوں میں لبیک کہوں اور ادھر
سے آواز آئے لا لبیک ولا سعدیک ، کافی دیر بعد ہمت بندھی خدا سے رازونیاز کیا اور اب لگا  کہ اس قدر دعاء و راز ونیاز کے بعد تو لبیک کہا جا
سکتا ہےایک تھرتھرائی ہوئی آواز نکلی لبیک ۔۔۔ اس کے بعد لوگوں نے دیکھا کہ وہ شخص زمین پر گر کر بے ہوش ہو گیا
میں پھر سوالی تھا کون ؟ جواب ملا سجاد(ع )....
                    
▪️سردیوں میں گرم  لباس کی ضرورت کے پیش نظر گرم  و ضخیم لباس خریدا  ، گرمیوں کا موسم آیا جو لباس ابھی پچھلی سردیوں میں خریدا تھا کہا اسے بیچ دو اورپیسہ کسی فقیر کو دے دو  ۔ یا اللہ یہ کون سخی ہے  ؟ جواب سجاد(ع )....
                  
 ▪️۱۱ محرم ہے صحرائے کربلا میں شہدا کے لاشوں کے ٹکڑے ہیں ، پامال لاشے ہیں
، رات کی تاریکی  چاند کی مدھم روشنی میں کچھ لوگ لاشہ ھای شہدا کو دفن کرنے کے قصد سے آئے ہیں ، لیکن لاشیں اس طرح  پامال ہیں کہ پتہ نہیں چل
رہا کسی کی لاش کونسی ہے ایسے میں ایک سوار آتا ہے کیا کرر ہےہو،؟  جواب:
شہدا کے لاشوں کو دفن کرنے آئے ہیں ، بنی اسد کے قبیلہ سے ہیں
آؤ میرے ساتھ ، یہ دیکھو ، حبیب کی لاش ہے ، یہ مسلم بن عوسجہ ، یہ ظہیر
قین ، یہ سعید ، یہ عابس ، یہ بریر ، یہ جون ، ایک ایک کی لاش کی شناخت
کرائی پھر سبکو دفن کیا ایک اور لاش پر پہنچا لاش پر خود کو گرا دیا گریہ
کی آواز سے کربلا کا مقتل بھی رویا پھر لحد میں لاش کو اتارا قبر تیار کی
 ایک جملہ لکھا ھذا قبر حسین ابن علی الذی قتلوہ  عطشانا  ۔۔ کسی نے پوچھا ائے سوار نام تو بتاتا جا کون ہے ؟
ایک نحیف سی آواز : سجاد(ع )....
                   
▪️وضو کرتا تو بدن کانپنے لگتا ، چہرہ کا رنگ زرد ہو جاتا ، کسی نے پوچھا
کہ یہ چہرہ کا رنگ کیوں پیلا ہے ؟
جواب: کیا نہیں دیکھ رہے کس کے حضور میں کھڑے ہونے جا رہا ہوں اور کس سے
گفتگو کا ارادہ ہے ؟ مالک آخر یہ یہ تیرا کیسا بندہ ہے جسکی خشیت کا یہ
عالم ہے کہ  تیرے حضور میں آنے کا ہی سوچ کر کانپ اٹھتا ہے جواب آیا
سجاد(ع ) ــــــ
                 
▪️بیٹھا ہوا تھا لوگوں کے حلقہ میں ایک شخص آتا ہے اور جو کچھ زبان پر آیا
بک کے چلا جاتا ہے  اسکی ہرزہ سرائی  کا جواب صرف یہ کہ گردن جھکا لی
جب گردن اٹھائی تو بدزبانی کرنے والے شخص سے صرف اتنا کہا جو کچھ تونے
کہا ہے اگر وہ باتیں میرے اندر ہیں تو خدا سے طلب مغفرت کرتا ہوں اور اگرنہیں ہیں تو ان تہمتوں پر جو تونے لگائی ہیں خدا تجھے معاف کرے  ،  میں نے سوال کیا آخر اتنے بڑے دل کا مالک بھی کوئی بندہ ہو سکتا ہے  جواب آیا
 ہاں!  سجاد (ع )...
               
▪️کسی دنبے کو ذبیح ہوتے دیکھا رک کر پوچھا بھائی کیا اسے پانی پلا دیا تھا
جواب: ہم اپنے دنبوں کو بغیر پانی پلائے ذبح نہیں کرتے.
گریہ کی آواز..... ہائے میرا بابا پیاساشہید کر دیا گیا...... ، 
آخر یہ کون ہے جو
اپنے بابا کو یاد کر کے دہاڑیں مار کر رو رہا ہے؟  کسی نے روتے ہوئے جواب
دیا سجاد(ع )....  ۔
                   
▪️رات کی تاریکی ہے  ایک تاریک کوچے میں  ایک شخص اپنی پیٹھ پر بوجھ لادے
چلا جا رہا ہے راستہ میں  کوئی آشنا ملا ،بھائی یہ اتنا سارا بوجھ اٹھاکر کہاں جا رہے ہو اتنی رات میں ؟
جواب:   سفر پر نکلا ہوں اور یہ زادِ  سفر ہے.
اچھا! اگر تم سفر پر ہی نکلے ہو تو میں  نےتو تمہارے یہاں غلام دیکھے ہیں کسی
غلام سے کہہ دیتے سامان سفر اٹھا کر منزل پر پہنچا دیتا
جواب :" میں اپنے بوجھ کو دوسروں پر نہ ڈال کر خود ہی اپنے بار کی سنگینی
کو محسوس کرنا چاہتا ہوں"
چند دنوں کے بعد
وہی آشنا پھر ملتا ہے ،پھر دیکھا کہ کل جسکی پیٹھ پر بوجھ تھا آج پھر ہے
سوال: کیا اس دن سفر پر نہیں گئے تھے
مسکرا کر جواب دیا ، میرا سفر وہ نہیں جو تم سمجھ رہے ہو میری مراد سفرآخرت ہے اور وہ جو بوجھ تھا وہ مستحقین  کا حق تھا ،حرام سے دوری اور نیککاموں کی انجام دہی کے ذریعہ ہر ایک کو سفر آخرت کے لئیے تیار رہنا چاہیے
مالک ! یہ کون تیرا بندہ ہے جو اس رات کی تاریکی  میں جب لوگ اپنے نرم بستروں
پر محو خواب ہیں تیرے بندوں کی پرسان حالی کے لئیے نکلتا ہے اور اپنے
ہاتھوں سے انکی ضرورت کا سامان و آذوقہ ان تک پہنچاتا ہے جواب ملا
 سجاد(ع )....
                  
▪️قرآن کی آوازیں تو مدینہ میں کسی نہ کسی گلی سے آتی ہی تھیں لیکن ایک گلی

💫کلام نور💫, [١٦.١٠.١٧ ١٧:٥٦]
ایسی تھی جس کے ایک گھر سے آنے والی آواز اتنی نورانی ہوتی کہ آہستہ آہستہ پوری گلی بھر جاتی سننے والوں کا ایک اژدہام ہوتا۔اِدھر کئی دنوں سے یہ آواز اب نہیں آتی تھی اور نہ ہی اس گلی میں پہلے کی
سی چہل پہل ، آخر کون تھا جو اتنے دلنشین انداز میں قرآن  پڑھتا ؟   ایک
ہی آواز سجاد(ع ).... ۔۔۔
                 
▪️رات کی تاریکی میں سارے فقراء مل کر ایک چبوترے پر بیٹھ جاتے اور کسی آنے
والے کا انتظار کرتے جوآکر انکے پاس کچھ دیر بیٹھتا انہیں روٹیاں دیتا
اور بغیر نام بتائے چلا جاتاکسی کو خبر نہیں کہ کون ہے وہ مسیحا جو روز آکر انہیں کھانا دیتا ، ۲۵محرم کو کوئی نہ آیا سارے فقیر بیٹھے آنے والے کی راہ تکتے رہے لیکن کوئینہ آیا انکی آنکھیں ایک دوسرے سے سوال کر رہی تھیں کہ آخر وہ کون تھا جو
آتا تھا اور ہم جیسے بھوکوں کے کھانے کا انتظام کرتا تھا اس کا نام کیا
تھا ؟ وہ کس خاندان سے تعلق رکھتا تھا ؟ آج کیوں نہیں ۔ادھر مدینہ کی گلیوں میں ایک جنازہ تھا جو انکے جواب کی صورت اپنی دائمی منزل کی طرف گامزن تھا ، اور مدینہ کی گلی کوچوں سے آواز آ رہی تھی سجاد سجاد سجاد(ع )....
              
▪️22 مرتبہ حج کیا لیکن ایک تازیانہ بھی اپنے ناقے کو نہیں مارا جب زہرِ دغا سے شہادت ہوئی تو ناقہ مرقد پر آکر لوٹنے لگا یہ کس کی قبر ہے ؟ اسکی
قبر ہے جس نے ناقہ کو ایک تازیانہ نہیں لگایا
آخر یہ کون تھا ؟  جواب:    آخر وہ تازیانہ کیسے لگاتا جس نے اپنی چار سالہ
بہن کی پشت پر تازیانے و دروں کے نشاں دیکھے ہوں
کہیں یہ وہی تو نہیں جو کبھی تلاوت قرآن کرتا تو مدینہ کے لوگ اسکی آواز
کو سننے جمع ہو جاتے ، کبھی غریبوں کے پاس ملتا ،کبھی یتیموں اور فقیروں
کے ؟ یہ وہی تو نہیں تھا  جسکا شام میں یہ مرثیہ تھا
اقاد ذَلیلاً فِی دمِشْقُ كَأنَّنِی
مِنُ الزَّنْجِ عُبًدُّ غابُ عُنْه نَصِیزه
وُ جُدُّی‌ رُسول‌ اللهِ فی‌كلَّ مُشْهُدٍ
وُشیخی أمیر‌المؤمنینُ وُ زِیره
فَیالَیًتَ أمُّی لَم‌تَلِدً وَ لَمً اَكنً
یُرانِی یُزید فِی‌الْبِلادِ اَسیره.....

 واقعات و حوادث زنجیر کے حلقوں کی صورت میرے سامنے ہیں میرے پورے وجودپر لرزہ طاری ہے اور میں پیکر خاموشی بنا  تاریخ کے آئینہ میں ایک ایسے
قیدی کو دیکھ رہا ہوں جس کی گردن میں طوق گرانبار ہے جسکے ہاتھوں میں
ہتھکڑی ہے جسکے پاوں میں بیڑی ہے لیکن اس کے باوجود بھی شام کے زندان میں سر کو سجدے میں رکھ کر وہ آواز دے رہا ہے   ۔
عبیدک بفنائک، مسکینک بفنائک، فقیرک بفنائک، سائلک بفنائک.»
ایسے میں میرے  دم  بخودو بےحس و حرکت وجود میں ایک حرارت آتی ہے
اورآنکھوں سے آنسوو ں کے چند قطرے رخساروں پر ڈھلکتے ہوئے آوا ز دیتے ہیں
 ۔۔۔اس قیدی کو سجاد کے نام سے جانا جاتا ہے   ۔سچ ہے کہ ایسے ساجد کو
سید الساجدین کہا جائےاسی لئے آج تک اس  پہ سجدے ناز کرتے ہیں کہ وہ حقیقت میں محض ایک ساجد نہیں سجاد تھا،
 جی ہاں اسکا نام سجاد(ع ) تھا .....

✍️حجۃ الاسلام عالیجناب مولانا سید نجیب الحسن صاحب قبلہ

اتوار، 8 اکتوبر، 2017

🔘مصائب حسین(ع) پر رونے کا ثواب🔘



◼️حضرت امام صادق علیہ السلام

📜قالَ لِي أَبُو عَبْدِ اللَّهِ ع يَا مِسْمَعُ أَنْتَ مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ أَ مَا تَأْتِي قَبْرَ الْحُسَيْنِ ع قُلْتُ لَا أَنَا رَجُلٌ مَشْهُورٌ عِنْدَ أَهْلِ الْبَصْرَةِ وَ عِنْدَنَا مَنْ يَتَّبِعُ هَوَى هَذَا الْخَلِيفَةِ وَ عَدُوُّنَا كَثِيرٌ مِنْ أَهْلِ القَبَائِلِ مِنَ النُّصَّابِ وَ غَيْرِهِمْ وَ لَسْتُ آمَنُهُمْ أَنْ يَرْفَعُوا حَالِي عِنْدَ وُلْدِ سُلَيْمَانَ فَيُمَثِّلُونَ بِي قَالَ لِي أَ فَمَا تَذْكُرُ مَا صُنِعَ بِهِ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَتَجْزَعُ قُلْتُ إِي وَ اللَّهِ وَ أَسْتَعْبِرُ لِذَلِكَ حَتَّى يَرَى أَهْلِي أَثَرَ ذَلِكَ عَلَيَّ فَأَمْتَنِعُ مِنَ الطَّعَامِ حَتَّى يَسْتَبِينَ ذَلِكَ فِي وَجْهِي قَالَ رَحِمَ اللَّهُ دَمْعَتَكَ- أَمَا إِنَّكَ مِنَ الَّذِينَ يُعَدُّونَ مِنْ أَهْلِ الْجَزَعِ لَنَا وَ الَّذِينَ يَفْرَحُونَ لِفَرَحِنَا وَ يَحْزَنُونَ لِحُزْنِنَا وَ يَخَافُونَ لِخَوْفِنَا وَ يَأْمَنُونَ إِذَا أَمِنَّا أَمَا إِنَّكَ سَتَرَى عِنْدَ مَوْتِكَ حُضُورَ آبَائِي لَكَ- وَ وَصِيَّتَهُمْ مَلَكَ الْمَوْتِ بِكَ وَ مَا يَلْقَوْنَكَ بِهِ مِنَ الْبِشَارَةِ أَفْضَلُ وَ لَمَلَكُ الْمَوْتِ أَرَقُّ عَلَيْكَ وَ أَشَدُّ رَحْمَةً لَكَ مِنَ الْأُمِّ الشَّفِيقَةِ عَلَى وَلَدِهَا

🗒مسمع بن عبد الملک کردین بصری کہتے ہیں حضرت ابو عبد اللَّه عليه السّلام  نے مجھ سے فرمایا: اے مسمع تم اہل عراق سے ہو، کیا قبر حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے جاتے ہو؟
عرض کیا: نہیں،  میں بصرہ والوں کے درمیان معروف ہوں  ، ہمارے درمیان ایسے لوگ ہیں جو اس خلیفہ کی پیروی کرتے ہیں اور  ناصبی اور دوسرے قبیلوں میں ہمارے کافی دشمن ہیں اور میں اس سے امان میں نہیں ہوں کہ وہ لوگ ابن سلیمان کو میری خبر دیں اور میرا وہ حال کریں کہ دوسروں کے لئے عبرت بن جائے ۔
امام(ع) نے مجھ سے فرمایا: کیا ان کے مصائب کو یاد کرتے ہو؟
عرض  کیا: جی ہاں۔
فرمایا:غمگین ہوتے ہو؟
عرض کیا:جی، خدا کی قسم امام(ع) کے مصائب پر اتنا اندوہ ناک اور گریہ کناں ہوتا ہوں کہ میرے اہل و عیال بھی  اس کا اثر دیکھ لیتے ہیں، اور اتنا  پریشان ہوتا ہوں کہ کھانے سے ہاتھ کھینچ لیتا ہوں اور میرے چہرے سے غم کے آثار نمایاں ہوتے ہیں۔
💠امام فرماتے ہیں: خدا تمہارے اشکوں پر رحمت نازل کرے( اشکو ں کی بنا پر تم پر رحمت نازل کرے)
👈جان لو کہ  تمہارا شمار ان لوگوں میں ہے  جو ہمارے واسطے اشک بہاتے ہیں  اور ہماری خوشی میں خوش ہوتے ہیں اور ہمارے غم میں غم مناتے ہیں، ہمارے خوف میں خوف کھاتے ہیں اور ہماری امان کے وقت امان میں ہوتے ہیں۔

💎تمہیں معلوم رہے کہ موت کے وقت عنقریب میرے اجداد کو اپنے سرہانے دیکھوگے کہ  وہ ملک الموت سے تمہاری سفارش کریں گے، 

💎اور جو بشارت دیں گے  سب سے افضل ہوگی۔

💎اور ملک الموت تمہارے لئے  مہربان اور شفیق ماں سے بھی زیادہ  مہربان ہوگا۔

📚كامل الزيارات،ص101، الباب الثاني و الثلاثون ثواب من بكى على الحسين بن علي ع
🏴🏴🏴🏴🏴

🔘حضرت امام حسین علیہ السّلام 🔘


📙 اتَّقُوا هذِهِ الأهواءَ الَّتی جِماعُهَا الضَّلالَةُ وَ میعادُهَا النّارُ.

🗒ان خواہشات نفس سے بچو جنکا ماحصل گمراہی اور ٹھکانہ جہنم ہے۔

📚احقاق الحق، ج11؛ ص591 لسان العرب، ج8‏،ص55۔

📝قرآن کریم، اولیائے الہی، اور رہبران حق نے ہمیشہ نفسانی خواہشات کی پیروی سے روکا، اور تقوی اختیار کرنے کی دعوت دی ہے۔ تقوی خواہشات نفس اور شیطان کی پیروی کرنے سے دوری اور خدا کی اطاعت، گناہ، اس کے عذاب اور قیامت سے خوف کا نام ہے۔

نفس امارہ کا کام ہی عقل پر غلبہ حاصل کرنا ہے اور وہ ہمیشہ عقل سے برسرپیکار رہتا ہے،  یہاں ضروری ہوجاتا کہ انسان ہوشیار رہے اور اپنے نفس قابو حاصل کرے، اسے عقل پر حاوی نہ ہونے دے۔ اس لئے کہ جہاں انسان نفس کا اسیر ہوگا، گناہوں اور پستیوں کی وادی میں بھٹکتا چلا جائے گا اور گمراہی کا شکار ہوجائے گا۔

خواہش نفس کا دائرہ بہت وسیع ہے اور ہمارا کوئی بھی عمل اس سے متاثر ہوسکتاہے چاہے وہ دین کے نام پر ہی انجام پارہا ہو۔

⚠️کامیاب وہ شخص ہے جو خود کو خواہشات نفس سے بچا لے، اور خدا کے بتائے ہوئے راستے پر چلے؛ اپنی مرضی کا نہیں خدا کی مرضی کا کام کرے۔
⚠️⚠️⚠️⚠️⚠️

#صحیفہ_سجادیہ_سے



💐 اللَّهُمَّ صَلِّ عَلى‌ مُحَمَّدٍ وَالِهِ، 

بارالہا! محمد(ص) اور ان کی  آل (ع) پر رحمت نازل فرما،

💐 واكْفِنى ما يَشْغَلُنِى الاِْهْتِمامُ بِهِ،

 اور مجھے ہر اس چیز سے بے نیاز فرما جس کی فکر نے مجھے خود میں مشغول کر رکھا ہے

💐 واسْتَعْمِلْنى بِما تَسْئَلُنى غَداً عَنْهُ۔۔

اور مجھے اس کام میں مشغول کردے  جس کے بارے میں کل تو مجھ سے حساب لے گا اور سوال کریگا۔

📚دعائے مکارم الاخلاق، صحیفه سجادیه، دعا نمبر20۔

✍🏻 حضرت امام سجاد علیہ السلام دعا کے اس فقرے میں معبود سے چاہتے ہیں کہ جو چیز انہیں اپنے میں مشغول کرلے اس میں معبود مدد کرے۔
یعنی وہ کوئی ایسی راہ دکھائے جس سے وہ اہم کاموں کی طرف متوجہ ہوں اور انہیں انجام دیں  اور عمر کو برباد نہ کریں ، اور دوسرے جملہ میں اہم کام کو بیان فرمایا ہے یعنی وہ امور جن کا موت کے بعد سوال ہوگا۔ 

🔸 کس چیز کے بارے میں سوال ہوگا ؟ 

✍🏻 روایات کے مطابق عالم برزخ میں جس چیز کے بارے میں سوال ہوگا وہ سوال عقائد کے سلسلہ میں ہیں. 
جیسا کہ ایک روایت میں حضرت امام سجاد علیہ السلام منکر و نکیر کے سوالوں  کے بارے میں  فرماتے ہیں:

📜...أَلَا وَ إِنَّ أَوَّلَ مَا يَسْأَلَانِكَ عَنْ رَبِّكَ الَّذِي كُنْتَ تَعْبُدُهُ وَ عَنْ نَبِيِّكَ الَّذِي أُرْسِلَ إِلَيْكَ وَ عَنْ دِينِكَ الَّذِي كُنْتَ تَدِينُ بِهِ وَ عَنْ كِتَابِكَ الَّذِي كُنْتَ تَتْلُوهُ وَ عَنْ إِمَامِكَ الَّذِي كُنْتَ تَتَوَلَّاهُ وَ عَنْ عُمُرِكَ فِيمَا أَفْنَيْتَ وَ عَنْ مَالِكَ مِنْ أَيْنَ اكْتَسَبْتَهُ وَ فِيمَا أَنْفَقْتَهُ‏ فَخُذْ حِذْرَكَ وَ انْظُرْ لِنَفْسِكَ وَ أَعِدَّ الْجَوَابَ قَبْلَ الِامْتِحَانِ وَ الْمُسَاءَلَةِ وَ الِاخْتِبَار....

🍃 جان لو! کہ سب سے پہلے وہ دونوں تم سے

 ✅تمہارے پروردگار کے سلسلہ میں سوال کریں گے، جس کی تم عبادت کیا کرتے تھے؟ 
 ✅تمہارے پیغمبر کے بارے میں، جنہیں تمہارے لئے بھیجا گیا ۔
✅تمہارے دین کے سلسلہ میں، جس پر تمہارا عقیدہ تھا۔
✅تمہاری کتاب کے بارے میں، جس کی تلاوت کیا کرتے تھے۔ 
✅تمہارے امام کے سلسلہ میں، جس سے دوستی کا دم بھرتے تھے۔

☘️ اسکے بعد
🔹 زندگی کے سلسلہ میں کہ اسے کس چیز میں گذاری؟ 
🔹تمہارے مال و ثروت کے سلسلہ میں کہ کہاں سے کمایا؟
 🔹اور کس راہ میں خرچ کیا؟

⚠️لہذا ! ہوشیار رہو، اور اپنے بارے میں غور کرو، اور امتحان ، اور حساب و کتاب  اور اختبار سے پہلے جواب تیار کرلو۔

📚الكافي (ط - الإسلامية)، ج‏8، ص 73، كلام علي بن الحسين ع؛ تحف العقول، ص 249،  موعظته ع لسائر أصحابه و شيعته و تذكيره إياهم كل يوم جمعة۔
🔵🔵🔵🔵🔵

🔘کربلا جلوہ گاہ عرفان، ایمان و تقوی🔘



آیت الله محی الدین حائری شیرازی: حضرت امام حسین علیه السلام شب عاشور دوسرے لہجے میں خطاب کرتے ہیں روز عاشورا کسی اور انداز میں :

🌷 شب عاشور اپنے اصحاب سے کچھ اس طرح فرماتے ہیں (تمہاری ضرورت نہیں، تم جاسکتے ہو، میں تم سے اپنی بیعت کو اٹھا لیتا ہوں۔)

🌷 لیکن روز عاشور لشکر اعداء کے سامنے: آو میری مدد کرو، ہے کوئی جو میری نصرت کو پہونچے؟ هل من ناصر ینصرنی؟

💚 شب عاشور کا بیان اسلئے تھا تاکہ سست، ضعیف العقیدہ شخص میں سے کوئی اخیار امت میں باقی نہ رہ گیا ہو؛

🖤 اور دن میں ندا دیتے ہیں تاکہ کوئی نیک انسان کہیں خبیثوں میں باقی نہ رہ گیا ہو۔

رات میں لوگوں کو جانچتے پرکھتے ہیں تاکہ لشکر خدا میں صرف اور صرف صالحین باقی بچے ہوں اور دن میں ایسے جملے کہتے تاکہ ان کے مقابل فقط اشقیاء باقی رہیں۔
                     
وہ حسین (ع ) جو عرفہ میں اسقدر گریہ کرتا نظر آتا ہے،  اسی کے اندر یہ طاقت  ہے کہ روز عاشورا تمام عالم کو اس قدر رلاجائے ‌۔۔۔۔۔...
⚫️⚫️⚫️⚫️⚫️

#روز_غربت_حسین_ع



⚫️نویں محرم؛ تاسوعائے حسینی⚫️


 ♦️ عن أَبَی عَبْدِ اللَّهِ ع: تَاسُوعَاءُ يَوْمٌ حُوصِرَ فِيهِ الْحُسَيْنُ ع وَ أَصْحَابُهُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ بِكَرْبَلَاءَ وَ اجْتَمَعَ عَلَيْهِ خَيْلُ أَهْلِ الشَّامِ وَ أَنَاخُوا عَلَيْهِ  وَ فَرِحَ ابْنُ مَرْجَانَةَ وَ عُمَرُ بْنُ سَعْدٍ بِتَوَافُرِ الْخَيْلِ وَ كَثْرَتِهَا وَ اسْتَضْعَفُوا فِيهِ الْحُسَيْنَ صَلَوَاتُ اللَّهِ عَلَيْهِ وَ أَصْحَابَهُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَ أَيْقَنُوا أَنْ لَا يَأْتِيَ الْحُسَيْنَ ع نَاصِرٌ وَ لَا يُمِدَّهُ أَهْلُ الْعِرَاقِ بِأَبِي الْمُسْتَضْعَفُ الْغَرِيبُ 

♦️امام صادق (ع): تاسوعا ایسا دن ہے جب امام حسین(ع ) اور اصحاب کا کربلا میں محاصرہ کرلیا گیا۔ اور  شامیوں کے لشکر نے ان کو گھیر لیا. ابن مرجانه اور ابن سعد اپنے گھوڑ سواروں اور لشکر کی كثرت سے مسرور ہوئے اور امام حسین صلوات اللہ علیہ اور آپ(ع) کے اصحاب رضی اللہ عنہم کو کمزور و ناتواں سمجھا اور یقین کرلیا کہ امام حسین (ع) کا اب کوئی ناصر نہیں آئے گا اور اہل عراق ان کی مدد نہیں کریں گے، میرے باپ فدا ہوجائیں اس کمزور گردانے گئے غریب پر۔

📚کافی، ج4، ص147

🔶 توجہ:

🔻اگرچه تاسوعا اباعبدالله الحسین (ع) کی غربت کا دن ہے اور ہمارے آہ و بکا کا دن ہے لیکن اس کے ساتھ ہمارے لئے یہ دن اس واسطے اہم ہے کہ اپنے بارے میں فکر کریں؛ کیا میں اپنے امام کی نصرت کے لئے تیار ہوں؟ تاسوعا بتارہا ہے کہ اگر لوگ اپنے امام کی نصرت کے لئے تیار نہ ہوں،تو امام کو کس طرح قتلگاہ میں پہونچا دیا جاتا ہے۔

🔻جو قوم بیدار نہ ہو اور بغیر کسی تیاری کے اپنے امام کو پکار رہی ہو  اس کے ساتھ کیا ہوگا؟ امت بیدار نہ ہو تو امامت یا قتلگاہ میں ہوگی یا برسرنیزہ

🔻پھر کبھی امام کا سر نوک نیزہ پر نہ ملے
🔻پھر کبھی امام کا سر اقدس تن سے جدا نہ ہو
🔻پھر کبھی کسی امام کو رسیوں میں نہ جکڑا جائے۔
🔻پھر کبھی اہل بیت(ع) کی تشہیر نہ کی جائے۔ 

🔻پھر کبھی کسی امام کی آغوش میں  ششماہے کا گلا نہ چھیدا جائے، خدا نے غیبت کو طولانی کردیا ہے تاکہ ہم تیار ہوجائیں۔ ہمارا العجل کہنا ان لوگوں کی طرح طرح نہ ہو جو اپنے خطوط میں امام کو لکھا کرتے تھے«فَإِنَّ النَّاسَ مُنْتَظِرُونَ لَكَ  لَا إِمَامَ لَهُمْ غَيْرُكَ ، فَالْعَجَلَ ، ثُمَّ الْعَجَلَ ، ثُمَّ الْعَجَلَ »(انساب الاشراف، بلاذری)

🔻کیوں زیارتوں میں آیا ہے«وَ نُصْرَتِي لَكُمْ مُعَدَّةٌ»؟ 
كامل الزيارات‏، ص218

♦️ہمیں اس طرح تیار رہنا چاہئے جیسا امام حسین (ع) نے اپنی ہمراہی کے سلسلہ میں بیان فرمایا:

📜منْ كَانَ بَاذِلًا فِينَا مُهْجَتَهُ وَ مُوَطِّناً عَلَى لِقَاءِ اللَّهِ نَفْسَهُ فَلْيَرْحَل معنا۔

◾️جو شخص اپنا خون نثار کرنے اور خدا سے ملاقات کے لئے تیار ہو  ہمارے ساتھ چلے‏

📚اللهوف على قتلى الطفوف‏، ابن طاووس، ص61۔

⬛️ السَّلَامُ عَلَى الْحُسَيْنِ الْمَظْلُومِ الشَّهِيدِ السَّلَامُ عَلَى أَسِيرِ الْكُرُبَاتِ وَ قَتِيلِ الْعَبَرَات⬛️

🏴🏴🏴🏴🏴