📙 اتَّقُوا هذِهِ الأهواءَ الَّتی جِماعُهَا الضَّلالَةُ وَ میعادُهَا النّارُ.
🗒ان خواہشات نفس سے بچو جنکا ماحصل گمراہی اور ٹھکانہ جہنم ہے۔
📚احقاق الحق، ج11؛ ص591 لسان العرب، ج8،ص55۔
📝قرآن کریم، اولیائے الہی، اور رہبران حق نے ہمیشہ نفسانی خواہشات کی پیروی سے روکا، اور تقوی اختیار کرنے کی دعوت دی ہے۔ تقوی خواہشات نفس اور شیطان کی پیروی کرنے سے دوری اور خدا کی اطاعت، گناہ، اس کے عذاب اور قیامت سے خوف کا نام ہے۔
نفس امارہ کا کام ہی عقل پر غلبہ حاصل کرنا ہے اور وہ ہمیشہ عقل سے برسرپیکار رہتا ہے، یہاں ضروری ہوجاتا کہ انسان ہوشیار رہے اور اپنے نفس قابو حاصل کرے، اسے عقل پر حاوی نہ ہونے دے۔ اس لئے کہ جہاں انسان نفس کا اسیر ہوگا، گناہوں اور پستیوں کی وادی میں بھٹکتا چلا جائے گا اور گمراہی کا شکار ہوجائے گا۔
خواہش نفس کا دائرہ بہت وسیع ہے اور ہمارا کوئی بھی عمل اس سے متاثر ہوسکتاہے چاہے وہ دین کے نام پر ہی انجام پارہا ہو۔
⚠️کامیاب وہ شخص ہے جو خود کو خواہشات نفس سے بچا لے، اور خدا کے بتائے ہوئے راستے پر چلے؛ اپنی مرضی کا نہیں خدا کی مرضی کا کام کرے۔
⚠️⚠️⚠️⚠️⚠️