علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

منگل، 23 جنوری، 2018

حضرت زینب س

#مناسبت

#ولادت_حضرت_زینب_س

💐5جمادي الاول ولادت با سعادت عقلیہَ بنی ہاشم💐 #حضرت_زینب_سلام_الله_علیہا

💠 حضرت زينب علیہا السلام، اہل بیت پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ کے درمیان عز و شرف، جاہ و حشم، فضائل و کمالات کے ایسے فلک الافلاک پر ہیں جن کو قلم و قرطاس اپنے اندر سمیٹنے سے عاجز ہے۔

🌹#امام_سجاد علیہ السلام آپ کی شان والا صفات میں فرماتے ہیں:

🔸أنتِ بِحَمدِ اللّهِ عالِمَةٌ غَيرُ مُعَلَّمَةٍ ، فَهِمَةٌ غَيرُ مُفهَّمَةٍ ؛

▫️ [اے زینب !] آپ  بحمداللّه، ایسی عالمہ ہیں جس نے کسی معلم کے سامنے زانوئے ادب تہ نہیں کیا، اور ایسی دانا اور علم والی ہیں جس نے کسی سے سیکھا نہیں۔

📚 الإحتجاج على أهل اللجاج (للطبرسي)، ج‏2، ص305؛ عوالم العلوم و المعارف والأحوال من الآيات و الأخبار و الأقوال،ج‏17، ص370، الأخبار: الصحابة و التابعين۔

🌹آپ کے #مقام و #منزلت کا یہ عالم کہ: 

🔸أنّ الحسين عليه السّلام كان إذا زارته زينب عليها السّلام يقوم إجلالا لها، و كان يجلسها في مكانه‏

▫️«جب جناب زینب علیہا السلام امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے تشریف لاتی تھیں، امام حسین علیہ السلام آپ کی تعظیم میں کھڑے ہوجاتے  تھے اور آپ کو اپنی جگہ پر بیٹھاتے تھے»

📚 عوالم العلوم ج11 قسم 2 ص955

🌹آپ #مفسر قرآن تھیں:

🔸إنّ العقيلة زينب سلام اللّه عليها كان لها مجلس خاصّ لتفسير القرآن الكريم تحضره النساء

▫️« جناب زینب علیہا السلام تفسیر قرآن مجید کے لئے خاص درس رکھتی تھیں جس میں خواتین شرکت کیا کرتی تھیں۔ »

📚عوالم العلوم ج11 قسم 2 ص954

🌹#عفت و #حیا:

❕یحیی المازنی کہتے ہیں:

🔸كنت في جوار أمير المؤمنين عليه السّلام في المدينة مدّة مديدة، و بالقرب من البيت الّذي تسكنه زينب ابنته، فلا- و اللّه- ما رأيت لها شخصا، و لا سمعت لها صوتا.
و كانت إذا أرادت الخروج لزيارة جدّها رسول اللّه صلى اللّه عليه و آله و سلم تخرج ليلا، و الحسن عن يمينها، و الحسين عن شمالها، و أمير المؤمنين أمامها، فإذا قربت من القبر الشريف سبقها أمير المؤمنين عليه السّلام فأخمد ضوء القناديل، فسأله الحسن مرّة عن ذلك؟
فقال: أخشى أن ينظر أحد إلى شخص اختك زينب.

▫️«میں مدینہ میں کافی دنوں تک امیر المومنین علیہ السلام کے ہمسائے میں تھا، خدا کی قسم میں نے کبھی بھی نہ جناب زینب کو دیکھا اور نہ ہی انکی آواز سنی۔ جب بھی وہ اپنے جد حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ کی زیارت کا ارادہ کرتیں، رات کی تاریکی میں گھر سے نکلتیں، حسن دائیں جانب اور حسین بائیں جانب اور امیر المومنین آگے آگے ہوتے۔ جب وہ قبر کے قریب پہونچتیں تو چراغ کی روشنی کم کردیتے، امام حسن ع نے ایک بار سوال کیا؟ تو امیرالمومنین ع فرمایا: تاکہ تمہاری بہن زینب کو کوئی دیکھ نہ سکے»

📚 عوالم العلوم ج11 قسم 2 ص955

🌹علامہ محسن امین لکھتے ہیں: 

🔸كانت زينب ع من فضليات النساء. وفضلها أشهر من أن يذكر وأبين من أن يسطر.
وتعلم جلالة شانها وعلو مكانها وقوة حجتها ورجاحة عقلها وثبات جنانها وفصاحة لسانها وبلاغة مقالها حتى كأنها تفرع عن لسان أبيها أمير المؤمنين ع من خطبها بالكوفة والشام واحتجاجها على يزيد وابن زياد بما فحمهما حتى لجا إلى سوء القول والشتم واظهار الشماتة والسباب الذي هو سلاح العاجز عن إقامة الحجة وليس عجيبا من زينب ان تكون كذلك وهي فرع من فروع الشجرة الطيبة النبوية والأرومة الهاشمية

▫️حضرت زينب عليها السلام ، بافضيلت ترين خواتین میں سے تھیںٗ  ان کی فضیلت اس کہیں زیادہ شہرہ آفاق ہے کہ ذکر کیا جائے اور اس سے کہیں زیادہ واضح کہ سطروں میں لایا جاسکے۔
انکی عظمت و جلالت و منزلت، قوت استدلال، بلوغ عقل، ثبات قلب، فصاحت زبان، بلاغت بیان کا یہ عالم تھا کہ گویا کوفہ و شام میں اپنے بابا امیر المومنین ع کے لہجے میں خطبہ دیا ہو۔ ابن زیاد اور یزید کے سامنے آپ کا احتجاج ایسا کہ ان کو خاموش کردیا یہاں تک کہ وہ بدگوئی، سب و شتم گالی گلوج پر اتر آئے جو عاجز و لاچار اور دلیل نہ رکھنے والوں کا اسلحہ ہوا کرتا ہے۔ 
جناب زینب سے یہ کوئی تعجب کہ بات نہیں جب کہ وہ شجر طیبہَ نبوت، اور نسل پاک ہاشمیہ کی ایک شاخ ہیں۔

📚 أعيان الشيعة، السيد محسن الأمين، ج7، ص137.

🌸🌸🌸🌸🌸

#اسوہ_زینبی

🔻حضرت امام #سجاد علیہ ‌السلام حضرت #زینب (س) کے سلسلہ میں فرماتے ہیں: 

🌹إنَّها مَا ادَّخَرَت شَيئاً مِن يَومِها لِغَدِها أبَداً🌹

✍🏼انہوں [#زینب، سلام اللہ علیہا]، نے کبھی بھی آج کے کسی کام کو کل پر نہیں چھوڑا۔

📚وفيات الأئمه، ص 441.

🌺🌺🌺🌺🌺

وما ادراک ما #زینب س۔



 🌷ہجرت رسول ص. کے ساتویں برس ماہ جمادی الاول کے پانچویں دن بیت وحی میں ایک مسرت کا ماحول ہے بوستان نورانی علی و فاطمہ علیہما السلام میں رحمت کا پہلا گل کھلا ہے، اگرچہ خود سرکار ختمی مرتبت ص۔ سفر پہ ہیں۔
🌷سوال یہ ہے کہ آخر اس گل رحمت کو کس نام سے پکارا جائے، بضعۃ المصطفی س۔ کے سوال کے جواب میں امیر کائنات ع۔ نے فرمایا کہ آنحضرت ص۔ ہی اس گل رحمت کا  نام تجویز فرمائیں گے۔ لیکن یہ کیا ہوا کہ جب آنحضرت تشریف لائے تو آپ نے یہ فرما دیا کہ خدا ہی نام رکھے گا۔
خیر آیات و سورہ ہائے قرآن مجید کو لانے والے امین سردار ملائکہ نازل ہوئے اور فرمایا کہ بعد درود و سلام عرض ہے کہ اللہ نے لوح محفوظ پہ "زینب" نام لکھ دیا ہے۔ رسالت مآب ص۔ نے فرمایا کہ اس گل رحمت کا نام "زینب" ہے مطلب یہ اپنے باپ کی زینت ہے۔ اور حکم دیا کہ اس کا احترام کرنا کیوں کہ یہ خدیجہ س۔ کے مانند ہے۔ 
🌷نام میں اس ذات کا انتخاب ہوا جس نے وقت بعثت سے زندگی کے آخری لمحات تک اللہ کے دین و آئین اور سنت رسول ص کی ترویج و تبلیغ و دفاع میں جھاد کرتے ہوئے اپنی جان دے دی، کردار میں اس ذات سے مصداق "وما ینطق" نے تشبیہ دی جس نے راہ خدا میں اپنا سارا مال لٹا دیا۔ یعنی شہنشاہ انبیاء شاید بتانا چاہتے ہوں کہ جب کربلا میں مکہ جیسی اسلام دشمنی ہوگی تو میری یہی بیٹی اس وقت علی ع۔ بھی ہوگی اور خدیجہ س۔ بھی۔
🌷ظاہر ہے جب ایک ہی ذات پر دو ایسی اہم ذمہ داریاں ہوں کہ جب ان عظیم ذمہ داریوں کو ان دو مقدس ذوات  نے ادا فرمایا تو ایک کے عمل کو خدا نے اپنا عمل بتایا اور دوسرے کو کبھی "لافتی" کہہ کر مدح کی اور کبھی ولایت کی سند دی۔ تو جب ایک ہی خاتون ان دو اہم ذمہ داریوں کو ادا کرے تو اس ذات کو دوہرا مرتبہ ملنا چاہئیے۔ باوجود اس کے کہ عورت کا حصہ مرد کے حصہ سے نصف ہوتا ہے لیکن پیغمبر ص۔ نے فرمایا کہ جو بھی میری اس بیٹی کی مصیبت میں گریہ کرے گا تو گویا اس نے جوانان جنت کے سردار حسنین کریمین علیھماالسلام پہ گریہ کیا۔
🌷صرف یہی دو سنگین ذمہ داریوں کی حسن ادائگی ہی آپ کا امتیاز نہیں۔ بلکہ اس الہی ذات کی نیابت کہ جس کو آنحضرت ص۔ نے اپنا ٹکڑا اور اسکے رضایت و غضب کو الہی رضایت و غضب کی جلوہ گاہ بتایا۔ جسکی خاطر اللہ نے تمام مخلوقات کو لباس خلقت عطا فرمایا، جس کو حجت الہی نے حجج اللہ علی خلقہ پہ اللہ کی حجت بتایا، حضرت آدم سے لیکر قیامت تک ہر مظلوم کو جس منجی انسانیت کا انتظار ہے اس منجی عالم نے اپنے لئے اسوہ بتایا۔ اس عصمت کبری کی نیابت کو اس انداز سے فرمایا کہ آپ ثانی زہرا س۔ کے لقب سے ملقب ہوئیں۔ 
🌷عقائد کی منزل میں صاحبان عصمت کے ہم رکاب، اخلاق میں خلق عظیم کا جلوہ، احکام و عبادات کا یہ عالم کہ سردار جنت "لاتنسینی فی صلاۃ اللیل" کہتے نظر آئے، علم کی منزل یہ ہے کہ وارث علم نبیین سید الساجدین ع۔ نے "عالمہ غیر معلمہ و فھیمہ غیر مفھمہ" کی تعبیر سے یاد فرمایا۔ 
بے شک اس یگانہ ذات کے لئے اب تک جتنا لکھا گیا کم لکھا گیا، جتنا بولا گیا کم بولا گیا بلکہ اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ اس فضائل و کمالات و کرامات کے اقیانوس کا ایک قطرہ بھی مکمل بیان نہ ہو سکا۔ اور یہ ہو بھی نہیں سکتا۔ ذرے آفتاب کا ادراک نہیں کر سکتے، جیسا کہ مرحوم علامہ مامقانی نے فرمایا "زینب و ما زینب و ما ادراک ما زینب ھی عقیلہ بنی ھاشم" 
🌷اسلام ہی کیا کائنات کی بقا کربلا سے ہے اور کربلا کو بقا زینب ع۔ نے بخشی۔
🌷صاحب وراثت انبیاء کی میراث کو تحفظ زینب س۔ نے دیا۔
🌷سلسلہ امامت کے استمرار کا سبب زینب س۔ بنی۔
🌷انسانیت کو نجات اور تحفظ عطا کرنے والے دو معصوم اماموں کی حفاظت زینب س۔ نے فرمائی۔

🌸اے بنت پیمبر، اے زینت حیدر، اے ثانی زھرائے اطھر، اے خواھر شبیر و شبر، اے عمہ اولیائے داور میں کہاں اور آپ کے فضائل کہاں؟ کہاں آپ کا اقیانوس معرفت اور کہاں یہ حقیر ظرف

🔶دعا ہے کہ اک نظر کرم مجھ پر فرما دیں۔
🔸اے عقیلہ اپنی معرفت کا شعور عطا فرمائیں
🔸اے عالمہ غیر معلمہ نور علم عطا فرمائیں
🔸اے کریمہ آپ کے کرم کا محتاج، نظر کرم فرمائیں۔
🔸اے خطیبہ شام و کوفہ قوت تکلم عطا فرمائیں۔

✍🏼عالیجناب مولانا سید علی ہاشم عابدی صاحب قبلہ
🌹🌹🌹🌹🌹

گناہ کا انجام


✨حضرت امام صادق علیہ السلام:

💢الذُّنُوبُ الَّتِي تُغَيِّرُ النِّعَمَ الْبَغْيُ وَ الذُّنُوبُ الَّتِي تُورِثُ النَّدَمَ الْقَتْلُ وَ الَّتِي تُنْزِلُ النِّقَمَ الظُّلْمُ وَ الَّتِي تَهْتِكُ السُّتُورَ شُرْبُ الْخَمْرِ وَ الَّتِي تَحْبِسُ الرِّزْقَ الزِّنَا وَ الَّتِي تُعَجِّلُ الْفَنَاءَ قَطِيعَةُ الرَّحِمِ وَ الَّتِي تَرُدُّ الدُّعَاءَ وَ تُظْلِمُ الْهَوَاءَ عُقُوقُ الْوَالِدَيْن‏💢

⚫️جو گناہ نعمتوں کو بدل دیتے ہیں:
🔴فساد اور سرکشی۔

⚫️جو گناہ پشیمانی کا سبب ہیں:
🔴قتل۔

⚫️جو عذاب نازل ہونے کا باعث ہیں:
🔴ظلم۔

⚫️جو پردے چاک کردیتے ہیں (عزت کو خاک کردیتے ہیں):
🔴شرابخواری۔

⚫️ جو رزق کو روک دیتے ہیں:
🔴زنا۔

⚫️ جو موت کے قریب ہونے کا سبب ہیں:
🔴رشتہ داورں سے رابطہ توڑنا۔

⚫️جو دعا کو رد کر دیتے ہیں اور زندگی سیاہ کرجاتے ہیں:
🔴والدین کی نافرمانی۔

📚 علل الشرائع، ج‏2، ص584، باب نوادر العلل

💢💢💢💢💢

ذکر کے آثار


🌹🌹حضرت امیر المومنین علیہ السلام:

📗يا كُمَيْلُ قُلْ‏ عِنْدَ كُلِ‏ شِدَّةٍ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ تُكْفَهَا وَ قُلْ عِنْدَ كُلِّ نِعْمَةٍ الْحَمْدُ لِلَّهِ تَزْدَدْ مِنْهَا وَ إِذَا أَبْطَأَتِ الْأَرْزَاقُ عَلَيْكَ فَاسْتَغْفِرِ اللَّهَ يُوَسِّعْ عَلَيْكَ فِيهَا

🗒اے کمیل: ہر مشکل کے وقت کہو: لاحول ولا قوہ الا باللہ، خدا اس مشکل کے لئے کافی ہوگا۔ اور جب بھی کوئی نعمت ملے کہو: الحمد للہ تاکہ نعمتوں میں اضافہ کا سبب ہو، اور جب بھی تمہاری روزی میں تاخیر ہوجائے استغفار کرو جوتمہارے رزق میں وسعت کا سبب  ہوگا۔

📚تحف العقول، ص174، وصيته ع لكميل بن زياد؛ بشارة المصطفى لشيعة المرتضى (ط - القديمة)، ص 27، وصية أمير المؤمنين«ع» لكميل بن زياد(رض)۔

 ✍🏼حضرت علی علیہ السلام جیسے عظیم معلّم جناب کمیل جیسے باکمال شاگرد کے لئےتین مقاصد کو مدنظر رکھتے ہوئے تین بہت اعلی اور اہم ذکر بیان فرماتے ہیں۔ جی ہاں !تمام چیزیں معصومین علیہم السلام کے پاس ہیں، یہاں تک کہ ورد و ذکر میں بھی کسی اور کی ضرورت نہیں۔  یہ تینوں ذکر، تین مخصوص حالات کے لئے بیان ہوئے ہیں، جنمیں کمال کی تاثیر پائی جاتی ہے؛ لیکن یہاں پر  قابل توجہ یہ ہے  کہ  ذکر فقط لقلقہَ لسانی کا نام نہیں، لہذا  اگر ان اذکار کے معنی اور مفہوم پر توجہ نہ  کی جائے اور اس کے پیغامات کو رائج نہ کیاجائے تو ان کی تاثیر بھی نظر نہیں آئے گی۔

🔅پہلاذکر: لاحول و لاقوہ الاباللہ کا مطلب یہ ہے کہ تمام قدرت خدا کے ہاتھ میں ہے، حلّال مشکلات فقط وہی ہے اور جو کچھ ہے اس کی طرف سے ہے۔ اگر اس مطلب پر یقین ہوجائے اور ہم اپنے پورے وجود کے ساتھ اس کے درپر جائیں، ایمان اتنا قوی ہو گویا سمندر میں غرق ہورہے ہوں اور صرف خدا ذہن میں ہے۔ تو بس خدا ہی ہماری مشکلوں کے لئے کافی ہوگا۔

🔅دوسرا ذکر: الحمد للہ کا پیغام یہ ہے، کہ کسی بھی نعمت پر مغرور نہ ہوجائیں، اور تمام نعمتوں کو اس کی طرف سے جانیں، اس سے فائدہ اٹھائیں، کنجوسی نہ کریں، اس صورت میں نہ صرف یہ کہ نعمت باقی رہے گی بلکہ اس میں مزید اضافہ ہوگا۔

🔅تیسرا ذکر : استغفر اللہ، یعنی اب ہم  گناہ کی طرف نہیں جائیں گے؛ اس لئے کہ معاشرہ میں اقتصادی بدحالی کی ایک وجہ گناہ ہیں، جو سماج گناہوں کا شکار ہوگا وہ فقر میں بھی گرفتار ہوگا۔ البتہ گناہ کے وقت ایسی مشکلات آجانا بھی مومنین کے لئے ایک خطرہ کی گھنٹی ہے، اس نقطہ نگاہ سے مشکلوں کا آنا بھی نعمت ہے۔ اسی بناپر خدا  کفار کو ان کے حال پر چھوڑ دیتا ہے  اور ان کے واسطہ کسی چیز کو خطرے کی گھنٹی قرار نہیں دیتا، تاکہ وہ مزید اپنے گناہوں میں غرق ہوتے چلے جائیں۔

📚110 سرمشق از سخنان حضرت علی (ع)،  آیۃاللہ ناصر مکارم شیرازی، ص20-21۔
🔷🔷🔷🔷🔷

عالم کی پہچان


🌹🌹حضرت امیرالمومنین علیہ السلام:

🔹 يا طَالِبَ الْعِلْمِ إِنَّ لِلْعَالِمِ ثَلَاثَ عَلَامَاتٍ الْعِلْمَ وَ الْحِلْمَ وَ الصَّمْتَ وَ لِلْمُتَكَلِّفِ ثَلَاثَ عَلَامَاتٍ يُنَازِعُ مَنْ فَوْقَهُ بِالْمَعْصِيَةِ وَ يَظْلِمُ مَنْ دُونَهُ بِالْغَلَبَةِ وَ يُظَاهِرُ الظَّلَمَة.

🌷حضرت امام صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ حضرت امام علی علیہ السلام فرمایا کرتے تھے:

💢اے طالب علم!

👈بیشک #عالم کی تین علامتیں ہیں:

 1️⃣ علم، 

2️⃣ اورتحمل، بردباری،

3️⃣ اور خاموشى.

👈اور #عالم کے بھیس میں رہنے والے کی تین نشانیاں ہیں: 

1️⃣ اپنے سے بڑے کے ساتھ معصیت اور نافرمانی کے ذریعہ جھگڑتا ہے۔

2️⃣ اپنے سے چھوٹے پر غلبہ پاکر ظلم کرتا ہے۔

3️⃣ اور ظالموں کی حمایت اور مدد کرتا ہے۔

📚الكافي (ط - الإسلامية)، ج‏1، ص37، باب صفة العلماء .

🌸🌸🌸🌸🌸

بدھ، 10 جنوری، 2018

حق الناس

#چھوٹی_چھوٹی_باتیں

👈🏼لیکن

#حق_الناس ہے۔

💢خدا بہت مہربان ہے۔۔۔ بہت سے گناہوں کو بخش دینے والا ہے۔۔۔۔، لیکن حق الناس بڑا سخت مرحلہ ہے۔

💢جس طرح طہارت و نجاست پر دھیان دیتے ہیں؛ تھوڑا حق الناس کے بارے میں بھی سوچنا چاہئے۔ کیونکہ طہارت نجاست یہاں تک کہ عبادت جہاں خدا غفران سے کام لیتا ہے اور اس نے آسانیاں فراہم کی ہیں، وہیں حق 
الناس کے بارے میں سختی دکھارہا ہے اور اسے اپنے حقوق پر مقدم جانتا ہے ۔

✅حق الناس کے مسئلہ پر عام طور سے ہم  بھی مطلب نکالتے ہیں جیسے لوگوں کی دیوار سے گھر میں گھس جانا، چوری، ڈکیتی۔۔۔۔لیکن ہماری زندگی میں ظاہری طور پر بہت چھوٹے چھوٹے کام پیش آتے ہیں جن کو ہم حق الناس میں شمار بھی نہیں کرتےجیسے:

▪️گاڑی ایسی جگہ کھڑی کردینا جو لوگوں کی تکلیف کا سبب بنے۔

▪️دوکاندار مثلا ۱۰۰ کی قیمت والی چیز ۱۰۱ کی بتائے۔

▪️بغیر ریڈ لائٹ کے زیبرا لائن پر کود پڑیں

▪️آپارٹمنٹ میں ہوں تو اپنے قدموں کی دھم دھم سے تمام پڑوسیوں کو جگا دیں

▪️مسجد میں چپّلوں کو ایسے چھوڑیں کہ بعد میں آنے والے کو اس پر سے کودنے کی ضرورت پڑے

▪️مجلسوں میں دوسروں کے چپّل جوتوں کو روندتے ہوئے آگے بڑھ جائیں

▪️میوزک ایسی کہ دوسروں کے کان پھاڑ دے

▪️لاؤڈاسپیکر کا استعمال یوں کہ دوسروں پر نیند حرام کردے

▪️لوگوں کو دھکّا دیکر اپنے کو آگے بڑھائیں۔

▪️بس یا کسی گاڑی میں معذور شخص کھڑا ہو اور ہم سیٹ سے چپکے ہوئے ہوں

🔸بہت ساری چھوٹی چھوٹی چیزیں ہیں کہ اگر ان پر غور کیا جائے تو یہی ذرّات ایک پہاڑ کی شکل اختیار کرجائیں۔


📖و أَمَّا الظُّلْمُ الَّذِي لَا يُتْرَكُ فَظُلْمُ الْعِبَادِ بَعْضِهِمْ بَعْضاً الْقِصَاصُ هُنَاكَ شَدِيد

📝لیکن وہ ظلم جسے چھوڑا نہیں جائے گا (سخت حساب ہوگا) وہ بندوں کا ایک دوسرے پر ظلم کرنا ہے 💢وہاں کا قصاص بہت سخت ہوگا۔

📚نهج البلاغة (للصبحي صالح)، ص255، خطبہ ۱۷۷، انواع الظلم
💎💎💎💎💎

#فقر_غربت


🌹حضرت امیرالمومنین علیه السلام

📗إنَّ الأَشْیاءَ لَمّا ازْدَوَجَتْ إزْدَوَجَ الْکَسَلُ وَ الْعَجْزُ فَنَتَجا بَیْنَھما اَلْفَقْرَ

📜جس وقت تمام چیزوں نے آپس میں عقد کیا، کاہلی اور عاجزی نے  آپس میں شادی کی اور انہوں نے فقر اور غربت کو جنم دیا!

📚الكافي (ط - الإسلامية)، ج‏5، ص86، باب كراهية الكسل؛ وسائل الشيعة، ج‏17، 60 ، باب كراهة الكسل في أمور الدنيا و الآخرة 

✍🏼تمام چیزیں سعی و کوشش سے حاصل ہوتی ہیں، یہ ایسی حقیقت ہے جسے اسلام نے ہمیں سکھایا ہے۔

💢سستی، کاہلی، عجز و ناتوانی ایسی چیزیں ہیں جنکا جذبہ ایمانی کے ساتھ کوئی لگاؤ نہیں۔

💢اسی سے فقر و غربت کا جنم ہوتا ہے چاہے وہ مال و دولت کی فقیری ہو یا اخلاق، دین و مذہب کی۔ 
⚠️⚠️⚠️⚠️⚠️

#اسلام_کیا_ہے؟


📗نہج البلاغہ سے📖

✨لأَنْسُبَنَّ الْإِسْلَامَ نِسْبَةً لَمْ يَنْسُبْهَا أَحَدٌ قَبْلِي‏✨

💠 میں اسلام کی ایسی صحیح تعریف بیان کرتا ہوں جو مجھ سے پہلے کسی نے بیان نہیں کی.

✍🏻 حضرت امیر المومنین (ع) اپنے اس فصیح و بلیغ ارشاد میں اسلام کی ایسی تعریف فرماتے ہیں، اور اس کو بہت ہی خوبصورتی کے ساتھ چھ جملوں میں اس طرح سمیٹتے ہیں کہ اسلام کی پوری تصویر سامنے آجائے اور ایک سچے مسلمان کی حقیقت بیان کرجائے۔

✨ الْإِسْلَامُ هُوَ التَّسْلِيم‏ ✨

💠 «اسلام سر تسلیم خم کرنا ہے»

✍🏻 خدا کے حکم پر، پیغمبر اکرم (ص) اور ائمۂ معصومین (ع) کے ارشادات سامنے، اور عقل و فطرت کے فرمان کے سامنے سراپا تسلیم ہو جانا۔ 

📖 قرآن مجيد، آل عمران/۸۳ میں خدا فرماتا ہے:

🌸 أ فَغَير دِينِ اللَّهِ يَبْغُونَ وَ لَهُ أَسْلَمَ مَن فىِ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ طَوْعًا وَ كَرْهًا۔۔۔۔

🔷کیا یہ لوگ دینِ خدا کے علاوہ کچھ اور تلاش کررہے ہیں جب کہ زمین و آسمان کی ساری مخلوقات بہ رضا و رغبت یا بہ جبر وکراہت اسی کی بارگاہ میں سر تسلیم خم کئے ہوئے ہے۔۔۔

 ✨و التَّسْلِيمُ هُوَ الْيَقِين‏ ✨

💠 «اور سر تسلیم جھکادینا یقین ہے»

🔴 يقين کیا ہے؟   

✍🏻 امام رضا(ع) : 

🔷إنَّ الْإِيمَانَ أَفْضَلُ مِنَ الْإِسْلَامِ بِدَرَجَةٍ وَ التَّقْوَى أَفْضَلُ مِنَ الْإِيمَانِ بِدَرَجَةٍ وَ لَمْ يُعْطَ بَنُو آدَمَ أَفْضَلَ مِنَ الْيَقِينِ.

🔸ايمان اسلام سے ایک درجہ بڑھ کر ہے اور تقوی ایمان سے افضل اور یقین سے زیادہ عظیم اور بافضیلت شے انسان کو عطا نہیں کی گئی۔

📚تحف العقول، ص 445، و روي عنه ع في قصار هذه المعاني

✍🏻راغب اصفهانی یقین کے معنی میں لکھتے ہیں:

🔷الْيَقِينُ من صفة العلم فوق المعرفة و الدّراية و أخواتها، يقال: علم يَقِينٍ، و لا يقال: معرفة يَقِينٍ، و هو سكون الفهم مع ثبات الحكم‏

🌸 يقين علم کی صفات میں سے ہے جو درایت و معرفت سے بالاتر ہے۔۔۔۔ یعنی استدلال اور حکم کے ثابت ہونے کے بعد جو عقل و فہم کو #سکون ملتا ہے۔ 

📚مفردات ألفاظ القرآن، ص892، يقن 

✨ و الْيَقِينُ هُوَ التَّصْدِيق‏✨

💠 « اور یقین تصدیق ہے»

✍🏻یعنی جب تک «تصديق» نہ ہو «يقين» کی کوئی خبر نہیں، اور جب تک یقین حاصل نہ ہو جائے تسلیم کی کیفیت کہ جو روح اسلام ہے وجود بشر سے دور نظر آئے گی۔

✔️ اسلام لوگوں کو ایسے ایمان کی دعوت دے رہا ہے جو عقیدے  اور عمل کی پابندی کے ذریعے دین کی تصدیق کرے۔ 

✨ و التَّصْدِيقُ هُوَ الْإِقْرَارُ ✨

💠 « اور تصدیق اقرار ہے»

✍🏻 یہ اس بات کی جانب اشاره ہے کہ فقط قلبی تصدیق کافی نہیں بلکہ اس کا زبان سے اقرار بھی ہونا چاہئے۔ اور کلمہ کی صورت زبان پر جاری ہونا چاہئے۔

✔️ اور اسی بنیاد پر جب تک کوئی کلمہ نہیں پڑھ لیتا مسلمان نہیں مانا جاتا۔ 

✨ و الْإِقْرَارُ هُوَ الْأَدَاء ✨

💠 « اور اقرار ادائے فرض ہے»

✍🏻 یہاں پر «اداء» سے مراد ذمہ داری کا احساس، ہمیشہ تیار رہنا اور عمل کے لئے عزم راسخ رکھنا ہے۔

✳️اس لئے کہ اگر اقرار دل سے ہوگا تو اسے فرائض اور واجبات کے انجام دینے کی طرف کھینچ لائے گا۔ 

اور اگر ایسا نہ ہوا تو یہ اقرار و اعتراف بس ایک جھوٹے دعوے کے سوا کچھ نہیں❗️

✨ و الْأَدَاءُ هُوَ الْعَمَل‏✨

💠« اور ادائے فرض عمل ہے »

📚نهج البلاغة (للصبحي صالح)، ص491 ، حکم [120] 125.

✍🏻 اس لئے کہ جو شخص اپنی ذمہ داریوں کے پورا کرنے کا مستحکم ارادہ رکھتا ہے وہ فورا میدان عمل میں کود پڑتا ہے اور اس احساس ذمہ داری کے تحت جو اسکے واقعی اعتراف، یقین اور تسلیم کے ذریعہ اس کے وجود میں پیدا ہوئی ہے اعمال صالح انجام دیتا ہے۔
  
💯یہ اس حقیقی #اسلام کی تفسیر ہے  جو انسان کے قلب میں رسوخ کرگیا ہو اور اس کی علامتیں اور نشانیاں اس کے اعمال کے ذریعہ یکے بعد دیگرے ظاہر ہوتی رہتی ہیں۔🌷
✅✅✅✅✅

#تین_شیطانی_چیزیں


♨️انانیت

♨️♨️اعمال کا غرور

♨️♨️♨️گناہ کو ہلکا سمجھنا۔

🌹🌹پیغمبر اکرم صلّي الله علیہ و آلہ:

🔹 بيْنَمَا مُوسَى ع جَالِساً إِذْ أَقْبَلَ إِبْلِيسُ........ فَقَالَ مُوسَى فَأَخْبِرْنِي بِالذَّنْبِ الَّذِي إِذَا أَذْنَبَهُ ابْنُ آدَمَ اسْتَحْوَذْتَ عَلَيْهِ قَالَ إِذَا أَعْجَبَتْهُ نَفْسُهُ وَ اسْتَكْثَرَ عَمَلَهُ وَ صَغُرَ فِي عَيْنِهِ ذَنْبُه‏

💢حضرت موسي عليه السّلام تشریف فرما تھے کہ شیطان ان کے سامنے آیا۔۔۔۔۔ حضرت موسي علیہ السلام نے اس سے سوال کیا: 

🔹مجھے وہ گناہ بتا کہ جب انسان اس کا مرتکب ہوتا ہے تو تو اس پر مسلط ہوجاتا ہے  ؟ ابليس نے جواب دیا:

1️⃣ جب وہ خودپسند بن جائے، انانیت کا شکار ہوجائے.

2️⃣ اور اپنے اعمال کو بہت زیادہ سمجھنے لگے۔

3️⃣ اور اس کے گناہ اس کی نظر میں چھوٹے ہوجائیں۔

📚ا الكافي (ط - الإسلامية)، ج‏2، ص314، باب العجب؛ تفسير نور الثقلين، ج‏4، ص352، [سورة فاطر(35): الآيات 1 الى 11] 

⚠️⚠️⚠️⚠️⚠️