♨️انانیت
♨️♨️اعمال کا غرور
♨️♨️♨️گناہ کو ہلکا سمجھنا۔
🌹🌹پیغمبر اکرم صلّي الله علیہ و آلہ:
🔹 بيْنَمَا مُوسَى ع جَالِساً إِذْ أَقْبَلَ إِبْلِيسُ........ فَقَالَ مُوسَى فَأَخْبِرْنِي بِالذَّنْبِ الَّذِي إِذَا أَذْنَبَهُ ابْنُ آدَمَ اسْتَحْوَذْتَ عَلَيْهِ قَالَ إِذَا أَعْجَبَتْهُ نَفْسُهُ وَ اسْتَكْثَرَ عَمَلَهُ وَ صَغُرَ فِي عَيْنِهِ ذَنْبُه
💢حضرت موسي عليه السّلام تشریف فرما تھے کہ شیطان ان کے سامنے آیا۔۔۔۔۔ حضرت موسي علیہ السلام نے اس سے سوال کیا:
🔹مجھے وہ گناہ بتا کہ جب انسان اس کا مرتکب ہوتا ہے تو تو اس پر مسلط ہوجاتا ہے ؟ ابليس نے جواب دیا:
1️⃣ جب وہ خودپسند بن جائے، انانیت کا شکار ہوجائے.
2️⃣ اور اپنے اعمال کو بہت زیادہ سمجھنے لگے۔
3️⃣ اور اس کے گناہ اس کی نظر میں چھوٹے ہوجائیں۔
📚ا الكافي (ط - الإسلامية)، ج2، ص314، باب العجب؛ تفسير نور الثقلين، ج4، ص352، [سورة فاطر(35): الآيات 1 الى 11]
⚠️⚠️⚠️⚠️⚠️