علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

منگل، 23 جنوری، 2018

وما ادراک ما #زینب س۔



 🌷ہجرت رسول ص. کے ساتویں برس ماہ جمادی الاول کے پانچویں دن بیت وحی میں ایک مسرت کا ماحول ہے بوستان نورانی علی و فاطمہ علیہما السلام میں رحمت کا پہلا گل کھلا ہے، اگرچہ خود سرکار ختمی مرتبت ص۔ سفر پہ ہیں۔
🌷سوال یہ ہے کہ آخر اس گل رحمت کو کس نام سے پکارا جائے، بضعۃ المصطفی س۔ کے سوال کے جواب میں امیر کائنات ع۔ نے فرمایا کہ آنحضرت ص۔ ہی اس گل رحمت کا  نام تجویز فرمائیں گے۔ لیکن یہ کیا ہوا کہ جب آنحضرت تشریف لائے تو آپ نے یہ فرما دیا کہ خدا ہی نام رکھے گا۔
خیر آیات و سورہ ہائے قرآن مجید کو لانے والے امین سردار ملائکہ نازل ہوئے اور فرمایا کہ بعد درود و سلام عرض ہے کہ اللہ نے لوح محفوظ پہ "زینب" نام لکھ دیا ہے۔ رسالت مآب ص۔ نے فرمایا کہ اس گل رحمت کا نام "زینب" ہے مطلب یہ اپنے باپ کی زینت ہے۔ اور حکم دیا کہ اس کا احترام کرنا کیوں کہ یہ خدیجہ س۔ کے مانند ہے۔ 
🌷نام میں اس ذات کا انتخاب ہوا جس نے وقت بعثت سے زندگی کے آخری لمحات تک اللہ کے دین و آئین اور سنت رسول ص کی ترویج و تبلیغ و دفاع میں جھاد کرتے ہوئے اپنی جان دے دی، کردار میں اس ذات سے مصداق "وما ینطق" نے تشبیہ دی جس نے راہ خدا میں اپنا سارا مال لٹا دیا۔ یعنی شہنشاہ انبیاء شاید بتانا چاہتے ہوں کہ جب کربلا میں مکہ جیسی اسلام دشمنی ہوگی تو میری یہی بیٹی اس وقت علی ع۔ بھی ہوگی اور خدیجہ س۔ بھی۔
🌷ظاہر ہے جب ایک ہی ذات پر دو ایسی اہم ذمہ داریاں ہوں کہ جب ان عظیم ذمہ داریوں کو ان دو مقدس ذوات  نے ادا فرمایا تو ایک کے عمل کو خدا نے اپنا عمل بتایا اور دوسرے کو کبھی "لافتی" کہہ کر مدح کی اور کبھی ولایت کی سند دی۔ تو جب ایک ہی خاتون ان دو اہم ذمہ داریوں کو ادا کرے تو اس ذات کو دوہرا مرتبہ ملنا چاہئیے۔ باوجود اس کے کہ عورت کا حصہ مرد کے حصہ سے نصف ہوتا ہے لیکن پیغمبر ص۔ نے فرمایا کہ جو بھی میری اس بیٹی کی مصیبت میں گریہ کرے گا تو گویا اس نے جوانان جنت کے سردار حسنین کریمین علیھماالسلام پہ گریہ کیا۔
🌷صرف یہی دو سنگین ذمہ داریوں کی حسن ادائگی ہی آپ کا امتیاز نہیں۔ بلکہ اس الہی ذات کی نیابت کہ جس کو آنحضرت ص۔ نے اپنا ٹکڑا اور اسکے رضایت و غضب کو الہی رضایت و غضب کی جلوہ گاہ بتایا۔ جسکی خاطر اللہ نے تمام مخلوقات کو لباس خلقت عطا فرمایا، جس کو حجت الہی نے حجج اللہ علی خلقہ پہ اللہ کی حجت بتایا، حضرت آدم سے لیکر قیامت تک ہر مظلوم کو جس منجی انسانیت کا انتظار ہے اس منجی عالم نے اپنے لئے اسوہ بتایا۔ اس عصمت کبری کی نیابت کو اس انداز سے فرمایا کہ آپ ثانی زہرا س۔ کے لقب سے ملقب ہوئیں۔ 
🌷عقائد کی منزل میں صاحبان عصمت کے ہم رکاب، اخلاق میں خلق عظیم کا جلوہ، احکام و عبادات کا یہ عالم کہ سردار جنت "لاتنسینی فی صلاۃ اللیل" کہتے نظر آئے، علم کی منزل یہ ہے کہ وارث علم نبیین سید الساجدین ع۔ نے "عالمہ غیر معلمہ و فھیمہ غیر مفھمہ" کی تعبیر سے یاد فرمایا۔ 
بے شک اس یگانہ ذات کے لئے اب تک جتنا لکھا گیا کم لکھا گیا، جتنا بولا گیا کم بولا گیا بلکہ اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ اس فضائل و کمالات و کرامات کے اقیانوس کا ایک قطرہ بھی مکمل بیان نہ ہو سکا۔ اور یہ ہو بھی نہیں سکتا۔ ذرے آفتاب کا ادراک نہیں کر سکتے، جیسا کہ مرحوم علامہ مامقانی نے فرمایا "زینب و ما زینب و ما ادراک ما زینب ھی عقیلہ بنی ھاشم" 
🌷اسلام ہی کیا کائنات کی بقا کربلا سے ہے اور کربلا کو بقا زینب ع۔ نے بخشی۔
🌷صاحب وراثت انبیاء کی میراث کو تحفظ زینب س۔ نے دیا۔
🌷سلسلہ امامت کے استمرار کا سبب زینب س۔ بنی۔
🌷انسانیت کو نجات اور تحفظ عطا کرنے والے دو معصوم اماموں کی حفاظت زینب س۔ نے فرمائی۔

🌸اے بنت پیمبر، اے زینت حیدر، اے ثانی زھرائے اطھر، اے خواھر شبیر و شبر، اے عمہ اولیائے داور میں کہاں اور آپ کے فضائل کہاں؟ کہاں آپ کا اقیانوس معرفت اور کہاں یہ حقیر ظرف

🔶دعا ہے کہ اک نظر کرم مجھ پر فرما دیں۔
🔸اے عقیلہ اپنی معرفت کا شعور عطا فرمائیں
🔸اے عالمہ غیر معلمہ نور علم عطا فرمائیں
🔸اے کریمہ آپ کے کرم کا محتاج، نظر کرم فرمائیں۔
🔸اے خطیبہ شام و کوفہ قوت تکلم عطا فرمائیں۔

✍🏼عالیجناب مولانا سید علی ہاشم عابدی صاحب قبلہ
🌹🌹🌹🌹🌹