آیت الله محی الدین حائری شیرازی: حضرت امام حسین علیه السلام شب عاشور دوسرے لہجے میں خطاب کرتے ہیں روز عاشورا کسی اور انداز میں :
🌷 شب عاشور اپنے اصحاب سے کچھ اس طرح فرماتے ہیں (تمہاری ضرورت نہیں، تم جاسکتے ہو، میں تم سے اپنی بیعت کو اٹھا لیتا ہوں۔)
🌷 لیکن روز عاشور لشکر اعداء کے سامنے: آو میری مدد کرو، ہے کوئی جو میری نصرت کو پہونچے؟ هل من ناصر ینصرنی؟
💚 شب عاشور کا بیان اسلئے تھا تاکہ سست، ضعیف العقیدہ شخص میں سے کوئی اخیار امت میں باقی نہ رہ گیا ہو؛
🖤 اور دن میں ندا دیتے ہیں تاکہ کوئی نیک انسان کہیں خبیثوں میں باقی نہ رہ گیا ہو۔
رات میں لوگوں کو جانچتے پرکھتے ہیں تاکہ لشکر خدا میں صرف اور صرف صالحین باقی بچے ہوں اور دن میں ایسے جملے کہتے تاکہ ان کے مقابل فقط اشقیاء باقی رہیں۔
وہ حسین (ع ) جو عرفہ میں اسقدر گریہ کرتا نظر آتا ہے، اسی کے اندر یہ طاقت ہے کہ روز عاشورا تمام عالم کو اس قدر رلاجائے ۔۔۔۔۔...
⚫️⚫️⚫️⚫️⚫️