علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

جمعہ، 16 اپریل، 2021

تیس قدم خودسازی کے [۳]



 #تیس_قدم_خودسازی_کے



3️⃣ *االلّهمَّ ارْزُقْنِی فِیهِ الذِهْنَ وَ التَنْبِیهَ، وَ باعِدْنِی فِیهِ مِنَ السَّفاهَهِ وَ التَمْویهِ، وَاجْعَلْ لِی نَصِ یباً مِنْ کُلِّ خَیْرٍ تُنْزِلُ فِیهِ، بِجُودِكَ یا اَجْوَدَ الْاَجْوَدِینَ*


اے میرے معبود! آج کے دن مجھے ہوش اور بیداری عطا فرما اور مجھے ہر طرح کی نادانی، بے وقوفی اور بد اعمالی سے دور فرمادے  اور مجھے ہر اس خیر اور بھلائی سے حصّہ دے جو آج تیری عطاؤوں سے نازل ہو۔ تیرے جود و کرم کا واسطہ اے سب سے زیادہ عطا کرنے والے



✅ تیسرا قدم: تدبّر (ہوشیاری و غورو خوض)


« اللّهمَّ ارْزُقْنِی فِیهِ الذِّهْنَ وَالتَّنْبِیهَ وَأَبْعِدْنِی فِیهِ عَنِ السَّفَاهَهِ وَالتَّمْوِیهِ »


اپنی اصلاح اور خود سازی کی راہ میں تیسرا قدم ہوشیاری ، تدبّر اور غور و فکر ہے۔ غفلت کی نیند سے اٹھنے اور عزم و ارادے  مضبوط کرنے کے بعد خدا سے نادانی و جہالت   سے دوری تدبّر اور تفکّر  کی  دعا کرنا چاہئے۔ اللہ تعالیٰ کو قول ہے:  «وَأَنْزَلْنا إِلَیْکَ  الذِّکْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ ما نُزِّلَ إِلَیْهِمْ وَلَعَلَّهُمْ یَتَفَکَّرُونَ » اور ہم نے  آپ پر بھی ذکر کو (قرآن)نازل کیا ہے تاکہ ان کے لئے ان احکام کو واضح کردیں جو ان کی طرف نازل کئے گئے ہیں اور شاید یہ اس بارے میں کچھ غور و فکر کریں۔  [ النحل /44]


🔰حضرت رسول اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم سے روایت بھی ہے کہ فرمایا: « أَ لَا أُخْبِرُكُمْ بِأَكْيَسِ الْكَيِّسِينَ وَ أَحْمَقِ الْحَمْقَى قَالُوا: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ: أَكْيَسُ الْكَيِّسِينَ مَنْ حَاسَبَ نَفْسَهُ، وَ عَمِلَ لِمَا بَعْدَ الْمَوْتِ، وَ إِنَّ أَحْمَقَ الْحَمْقَى مَنِ اتَّبَعَ نَفْسُهُ هَوَاهَا، وَ تَمَنَّى عَلَى اللَّهِ تَعَالَى الْأَمَانِيَّ. » کیا آپ لوگوں کو نہ بتاؤوں کہ سب سے زیادہ ہوشیار  اور سب سے بڑا احمق کون ہے؟ انہوں کے کہا: کیوں نہیں یا رسول اللہ۔ فرمایا: سب سے زیادہ ہوشیار وہ ہے جو اپنے نفس کا محاسبہ کرے، مرنے کے بعد کے لئے عمل انجام دے،  اور سب سے بڑا احمق وہ ہے جو اپنے نفس کی پیروی کرے اور   خدا بیجا توقعات بھی رکھے۔  [التفسير المنسوب إلى الإمام الحسن بن علي العسكري عليهم السلام، ص38، [سورة الفاتحة(1): آية 4]


❇️ عرفاء کی نظر میں کمالِ ہوشیاری،دل کی ہوشیاری اور محبوب کے سوا کچھ نہ دیکھنا ہے۔ خواجہ عبد اللہ آیت شریفہ «وابیضّت عیناه» کی تفسیر میں فرماتے ہیں: فراق یوسف میں یعقوب کی آنکھیں سفید ہوگئیں یہ نہیں فرمایا کہ اندھی ہوگئیں ؛ کیونکہ اندھاپن وہ نابینائی ہے جو دلوں کو اندھا کرجائے نہ کہ آنکھوں کو، کیونکہ عالم عشق میں چشمِ عاشق اپنے معشوق کے علادہ دیگر تمام چیزوں  سے پردہ حجاب میں رہتی ہے  کہ مذہبِ دوستی میں  کسی اور کو دیکھنا عین شرک ہےاور نفاق۔ 


⚠️ کہتے ہیں:« رسم عاشق نیست با یک دل دو دل برداشتن » ایک دل اور دو ہوں  دلبر عشق کا شیوہ نہیں


خدایا در سر گریستنی دارم دراز،   ندانم از حسرت گریم یا از ناز،۔۔۔۔۔[کشف الاسرار، سوره یوسف، تفسیر آیه شریفه وابیضّت عیناه]


خدا یا رونے کے لئے تو ایک طویل فہرست ہے

نہیں معلوم حسرت و توبہ میں گریہ کروں یا ناز وں سے آنسوبہاؤوں

حسرت سے رونا یتیم کا حصّہ اور نصیب ہے

اور ناز و عشق سے رونا شمع کا  کام ہوتا ہے

اور جب ناز سےگریہ کناں ہوجاؤں؟

تو اس کی داستاں بہت لمبی ہوجائےگی


♻️ آج کا ذکر« ربّ زدنی علما » 


📚سی گام خودسازی، محمود صلواتی، ص19۔



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor