علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

بدھ، 21 اپریل، 2021

تیس قدم خودسازی کے [۸]

 

#تیس_قدم_خودسازی_کے



8️⃣ *اللّهمَّ ارْزُقْنِی فِیهِ رَحْمَهَ الْأَیْتَامِ، وَإِطْعَامَ الطَّعَامِ، وَإِفْشَاءَ السَّلَامِ، وَمُجَانَبَهَ اللِّئَامِ، وَصُحْبَهَ الْکِرَامِ، بِطَوْلِکَ یَا مَلْجَأَ الْآمِلِینَ*


میرے معبود! آج کے دن مجھے یتیموں پر رحم کرنے اور لوگوں کو کھانا کھلانے  اور سب کو سلام کرنے اور شریف و نجیب لوگوں کے ساتھ مصاحبت  کی توفیق عطا فرما،  تیرے فضل و کرم کا واسطہ اے آرزو مندوں کی پناہ گاہ۔


✅ آٹھواں قدم: تعهّد (ذمہ داری کی پابندی)

 

«اللّهمَّ ارْزُقْنِی فِیهِ رَحْمَهَ الْأَیْتَامِ وَإِطْعَامَ الطَّعَامِ»


خودسازی کے بلند درجات تک پہنچنے کے واسطے ایک دوسرا قدم ، اپنے فائدوں سے  آگے بڑھ کر  دوسروں کو فائدہ پہونچانا ہے۔ جس کا سب سے پہلا  درجہ یہ ہے کہ  لوگ آپ کے ہاتھ اور زبان سے امان میں ہوں«الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَ يَدِهِ» مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں۔[المحاسن، ج‏1 ، ص285،  باب الإسلام و الإيمان]     اور دوسرے یہ کہ اپنی ذمہ داریوں کو وہ خود انجام دے، اور اپنی زندگی کے بوجھ کو دوسروں پر نہ ڈالے؛ «مَلْعُونٌ مَنْ أَلْقَی کَلَّهُ عَلَی النَّاس»  ملعون ہے وہ شخص جو اپنے بوجھ کو دوسرو ں پر ڈال دے۔ [ تحف العقول، ص37]


🔰 اور اس سے بڑا درجہ اور مقام  دوسروں کے ساتھ مہربانی اور انہیں فائدہ پہونچانے کی ذمہ داری کو قبول لینا کرنا ہے اور اور سب سے اونچا مقام معاشرہ کی خوشحالی، سربلندی،  آرام و آسائش کی خاطر اپنے جان و مال  کے ذریعہ ایثار و فداکاری ہے۔ شہداء اور صالحین اسی اعلٰی درجے کے لوگوں میں سے ہیں.


❇️ ماہ رمضان کی آٹھویں دن کی دعا میں اسی کی   جانب نمونہ کے طور پر اشارہ کیا گیا ہے: یتیموں پر رحم کرنا ، دوسروں کا کھانا کھلانا۔


حضرت نبی اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کی ایک روایت میں ہے: «خَيْرُ بُيُوتِكُمْ بَيْتٌ فِيهِ يَتِيمٌ يُحْسَنُ إِلَيْهِ وَ شَرُّ بُيُوتِكُمْ بَيْتٌ يُسَاءُ إِلَيْه‏» تمہارے گھروں میں سے بہترین گھر وہ ہے جس میں یتیم کے ساتھ نیکی کی جائے اور بدترین گھر وہ ہے جس میں یتیم کے ساتھ  برا سلوک کیا جائے۔[مستدرك الوسائل، ج 1، ص 148]

قرآن کریم میں  بھی اس سلسلہ سے متعدد آیتیں موجود ہیں:  «فَأَمَّا الْيَتِيمَ فَلَا تَقْهَر وَ أَمَّا السَّائلَ فَلَا تَنهَْر وَ أَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّث‏» یتیم پر قہر نہ کرنا  اور سائل کوجھڑک مت دینا، اور اپنے پروردگار کی نعمتوں کو برابر بیان کرتے رہنا ۔[الضحی: 11 ]  دوسری جگہ  فرماتا ہے : «وَ الَّذِينَ فىِ أَمْوَالهِِمْ حَقٌّ مَّعْلُوم‏ لِّلسَّائلِ وَ الْمَحْرُوم‏ »  اور جن کے اموال میں ایک مقررہ حق معین ہے، سائل اور محروم کے لیئے۔  [ المعارج: ۔۲۴25 ] 


✳️  لیکن سب سے عظیم ایثار کا مرتبہ وہ ہے جو اہل بیت علیہم السلام کی شان میں فرمایا ہے: «وَیُطْعِمُونَ الطَّعامَ عَلی حُبِّهِ مِسْکیناً وَیَتیماً وَأَسیراً، إِنَّما نُطْعِمُکُمْ لِوَجْهِ اللّه لا نُریدُ مِنْکُمْ جَزاءً  وَلا شُکُوراً »   اور اپنی خواہش کے باوجود مسکین، یتیم اور اسیر کو کھانا کھلاتے ہیں ، اور کہتے ہیں: ہم صرف اللہ کی مرضی کی خاطر تمہیں کھلاتے ہیں ورنہ نہ تم سے کوئی بدلہ چاہتے ہیں نہ شکریہ [الانسان/ 8 ] 


خواجہ عبد اللہ تعّہد اور ذمہ داری کے احساس  کو جوانمردی اور بلند ہمّتی کی ایک شاخ کے عنوان سے جانتے ہیں،  وہ کہتے ہیں:  خدا نے اصحاب کہف کو اپنی بے انتہا کرامت سے نوازا کہ انہیں جوانمرد کہا جیسا کہ ابراہیم خلیل اور یوصف صدیق کو جوانمرد کہا تھا۔


الہی!

اس کا م سے  مجھ بے چارے کے نصیب میں بس درد  ہے

مبارک ہو  کہ یہ مرا درد  شدّت کا درد ہے

بے چارا تو وہ ہے جس کے پاس ایسا درد نہیں

جسے اس درد پر ناز نہ ہو وہ حقیقت میں جوانمرد نہیں۔ [کشف الاسرار،4  /425]


♻️ آج کے دن کا ذکر« اللّهمَّ ارْزُقْنِی فِیهِ رَحْمَهَ الْأَیْتَامِ » 


📚 سی گام خودسازی، محمدود صلواتی، ص.40



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor