علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

منگل، 27 اپریل، 2021

تیس قدم خودسازی کے [۱۴]


 

#تیس_قدم_خودسازی_کے



1️⃣4️⃣ *اللّهمَّ لا تُؤاخِذْنی فیهِ بِالْعَثَراتِ، وَاَقِلْنی فیهِ مِنَ الْخَطایا وَالْهَفَواتِ، وَلا تَجْعَلْنی فیهِ غَرَضاً لِلْبَلایا وَالاْفاتِ، بِعِزَّتِکَ یا عِزَّ الْمُسْلِمینَ*


میرے معبود! آج کے دن میری لغزشوں پر میرا مواخذہ نہ فرما، اور اس میں میری خطاؤوں اور لغزشوں کو درگذر فرما،  اور  اس میں آفتوں اور مصیبتوں کے تیروں سے مجھے نشانہ قرار نہ دے، تجھے تیری عزّت کا واسطہ اے مسلمین کی عزّت۔


✅ چودہواں قدم: مراقبه (اپنا پاس و خیال)


«وَاَقِلْنی فیهِ مِنَ الْخَطایا وَالْهَفَواتِ»


خودسازی کی راہ میں ایک اور قدم ، خطاؤوں اور گناہوں سے اپنی مراقبت اور خیال  رکھنا  ہے ؛ گناہوں میں نہ پڑنے کے لئے اپنی مراقبت،  گناہوں میں ملوث ہوجانے پر خدا سے طلب بخشش اور استغفار کی مراقبت۔


 ❇️ انسان کا نفس بڑا سرکش اور ضدّی  ہے اگر اسے اسکے حال پر چھوڑ دیا جائے،تو جنگلی  حیوانوں کی طرح ادھر ادھر پھرے گااور راستے میں پڑنے والی ہر طرح کی گھاس  پر منھ مارتا ہے گا۔ یہ انسان ہے جسے چاہئے کہ مراقبت اور پاسبانی کے ذریعہ ہمیشہ نفس پر قابو رکھے اسے صحیح راستے  کی رہنمائی کرے  اور جن چیزوں کا استعمال  جائز  اور ممکن ہو اسے اسکے اختیار میں دے۔  مراقبت مومن کا وہ ہمیشہ کا عمل ہے جس سے وہ زندگی کے کسی بھی مرحلہ میں اور کسی بھی مقام پر غافل نہیں ہوتا  ہے۔ 


نفس، اژدرهاست او کی مرده است

از غم بی آلتی افسرده است [مولانا، مثنوي معنوي]

نفس ایک اژدہا ہے وہ مرا ہوا نہیں ہے

اسے ابھی موقع نہیں ملا ہےلہذا غم میں متبلا ہے 


✳️ نفس کی مراقبت  یہ ہے کہ اگرسرکش  نفس غلط راستے پر چل پڑے یا غفلت میں وہ کسی خطا کا مرتکب ہوجائے ، تو وہ خدا سے  بخشش کی دعا  اور استغفار کے ذریعہ اسے راہ راست اور صراط مستقیم کی طرف واپس لے آئے؛    «رَبَّنا لاتُؤاخِذْنا إِنْ نَسینا أَوْ أَخْطَأْنا»  پروردگار! ہم جو کچھ بھول جائیں یا ہم سے غلطی ہوجائے اس کا ہم سے مواخذہ نہ کرنا۔  [البقره: 286]


پیر ِہرات کہتے ہیں:


مراقبہ مقصود کا ہمیشہ خیال رکھنا اور اسکی مسلسل  پاسبانی کو کہتے ہیں اور اسکے تین درجے ہیں:


پہلا مرحلہ: ذات حق کی مراقبت ہے، یعنی  اسی کی طرف متوجہ رہنا اس طرح کہ اس کا احترام تمہیں اس کاعاشق بنادے ، غیروں  سے نظریں ہٹا دے، اور ایسا سرور عطا کرے جو اس راہ پر باقی رہنے کا باعث بنے۔


دوسرا مرحلہ: اس کا مراقبہ کہ ذاتِ حق کی توجہ تم پر ہے؛ لہذا اس سے مقابلہ ، شکوہ نہ کریں ، اور ہر طرح کے گناہ کی آلودگی خود کو دور کردیں۔


تیسرا مرحلہ: ازل کی مراقبت ، اس کے ہمیشہ سے اور ایک اکیلا ہونے کی حقیقت پر توجّہ ، اور اس کے پہلے سے لکھے ہوئے احکام پر توجہ، اور ہر طرح کی توجہ سے چھٹکارا [ خواجه عبداللّه انصاري، منازل السایرین، ص 67]


 کتاب" صد میدان" میں کہتے ہیں:


۵۳واں میدان مراقبہ کا ہے، اطمینان کے میدان سے مراقبہ کامیدان آتا ہے، مراقبت یعنی سعی و کوشش سے کام لینا اور وہ تین چیزیں ہیں: خدمت، زمان اور سِرّ.


خدمت و عبادت میں مراقبہ تین چیزوں سے ہوتا ہے: حکم کو عظیم جاننا، الہی سنّت کی معرفت، ریا کا علم۔


زمان کی مراقبت تین چیزوں سے ہوتی ہے:  خواہشات  کا مار دینا، ذہن کی پاکیزگی، محبت پر غلبہ۔


سِرّ کی مراقبت تین چیزوں سے ہے: فناہوجانا، خودپرستی چھوڑ دینا، ہرطرح کے تعلقات سے ناتا توڑ لینا۔ صد میدان، 76 ؛ شرح منازل السایرین، 316


♻️ آج کا ذکر  « اللّهمّ لا تجعلنا غرضأ للبلایا والافات » 


📚 سی گام خودسازی،محمود صلواتی، ص46



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor