علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

منگل، 20 اپریل، 2021

تیس قدم خودسازی کے [۷]




 #تیس_قدم_خودسازی_کے



7️⃣*اللّهمَّ أَعِنِّی فِیهِ عَلَی صِیَامِهِ وَ قِیَامِهِ، وَاجْنُبْنِی فِیهِ مِنْ هَفَوَاتِهِ وَآثَامِهِ، وَارْزُقْنِی فِیهِ ذِکْرَكَ بِدَوَامِهِ، بِتَوْفِیقِکَ یَا هادي المضلَّین*


میرے معبود! آج کے دن مجھے روزہ رکھنے اور عبادت کرنے میں میری مدد فرما، اور مجھے اس میں خطاؤوں  اور گناہوں سے محفوظ فرما، اور مجھے ہمیشہ تیرا ذکر کرتے رہنے  کی توفیق عطا فرما، تیری توفیق و عنایت کا واسطہ اے بھٹکے ہوئے لوگوں کو ہدایت کرنے والے۔


✅ ساتواں قدم: تذکّر (ذکر و یادِ خدا)


« وَارْزُقْنِی فِیهِ ذِکْرَكَ بِدَوَامِهِ »


ذکر میں مداومت  اور ہمیشہ خدا کی یاد میں ہوناخود سازی  اور کمال کی راہ کا بہت اہم قدم ہوتا ہے

خدا قرآن میں فرماتا ہے: « إِنَّ الَّذینَ اتَّقَوْا إِذا مَسَّهُمْ طائِفٌ مِنَ الشَّیْطانِ تَذَکَّرُوا فَإِذا هُمْ مُبْصِرُونَ » جو لوگ صاحبان تقویٰ ہیں جب شیطان کی طرف سے کوئی خیال چھونا بھی چاہتا ہے تو خدا کو یاد کرتے ہیں اور حقائق کو دیکھنے لگتے ہیں ۔ [ الاعراف/ 201]

حضرت امام صادق علیہ السلام سے روایت ہے: انسان گناہ کا خیال  کرتا ہے لیکن جیسے ہی خدا کی یاد آتی ہے گناہ سے منھ موڑ لیتا ہے۔


🔰تذکّر کی کئی قسمیں ہیں: 


1. گناہ سے روبرو ہونے پر خدا کی یاد

2. نعمتوں سے فیضیاب ہونے پر خدا کی یاد

3.  غضب اور شہوت کے وقت خدا کی یاد

4.گناہ کے بعد توبہ کے لئے خدا کی یاد

5. دنیا داروں سے ملاقات پر خدا کی یاد


انسان کو چاہئے کہ وہ خود اپنا نصیحت کرنے والا ہو:


هرکه را خوابگه آخر به دو مشتی خاك است

گو چه حاجت که به افلاك کشی ایوان را


سب کی آخری آرامگاہ دو مٹھی خاک ہی ہوگی

تو پھر ان سر بفلک عمارتیں بنانے کی کیا ضرورت [ حافظ شیرازي، دیوان اشعار، غزل 9]


❇️ حضرت امام خمینی(ره)  اپنی کتاب "چهل حدیث" میں اٹھارہویں حدیث کی تشریح میں فرماتے ہیں: معلوم ہو کہ تذکّر تفکّر کے نتائج میں سے ہے اسی لئے تفکّر کی منزل کو تذکّر کی منزل پر مقدّم جانا گیا ہے۔  خواجہ عبد اللہ کہتے ہیں : تذکّر تفکّر سے بالاتر ہے۔ کیونکہ تفکّر طلب محبوب اور اور تذکّر مقصود و مطلوب   ہے ۔ انسان جب تک جستجو و تلاش میں ہوتا ہے  مطلوب  اس سے چھپا  ہوتا ہے اورجب  مقصود تک پہونچ جاتا ہے تو    جستجوکی سختیوں سے فراغت پاجاتا ہے۔  تذکّر کی قوّت و کمال اندازِ تفکّر پر منحصرہے اور  ایسا تفکّر جس کا نتیجہ نام معبود کا تذکّر ہے، وہ  کسی دوسرے اعمال جیسا نہیں ہے اور نہ اس کی فضیلت  کا مقابلہ کسی دیگر عمل سے ہوسکتا ہے؛ جیسا کہ روایات میں ہے کہ ایک ساعت کا  تفکّر  ایک سال، ساٹھ سال، ستّر برس کی کی عبات سے افضل ہے، کیونکہ عبادتوں کا اہم ترین فائدہ معبود حق کی یاد اور تذکّر کا حصول ہے؛اور یہ خاصیت صحیح تفکّر کے ذریعہ بہتر حاصل ہوتی ہے۔ [امام خمینی، چهل حدیث، ص 249 -1]


⚠️ حضرت امام صادق علیہ السلام کی  روایت ہے: مَا مِنْ مَجْلِسٍ يَجْتَمِعُ فِيهِ أَبْرَارٌ وَ فُجَّارٌ فَيَقُومُونَ عَلَى غَيْرِ ذِكْرِ اللَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ إِلَّا كَانَ حَسْرَةً عَلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ. کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں اچھے  اور برے افراد جمع ہوں  اور  بغیر ذکرِخدا کے  اٹھ جائیں سوائے یہ کہ وہ آخرت کے دن  انکی حسرت کا سبب ہوگا۔ [الكافي (ط - الإسلامية)، ج‏2، ص 496۔]


⚠️ دوسری روایت میں فرماتے ہیں: إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ يَقُولُ مَنْ شُغِلَ بِذِكْرِي عَنْ مَسْأَلَتِي أَعْطَيْتُهُ أَفْضَلَ مَا أُعْطِي مَنْ سَأَلَنِي جو شخص میرے ذکر کی بنا پر مجھ سےمانگ نہیں پاتا ،اسے میں اس سے کہیں زیادہ عطا کرنے والا ہوں جو کسی نے مجھ سے طلب کیا ہے۔  [الكافي (ط - الإسلامية)، ج‏2، ص501]


✳️ نبی اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلم فرماتے ہیں: وَاعْلَمُوا أَنَّ خَیْرَ أَعْمَالِکُمْ وَأَزْکَاهَا وَأَرْفَعَهَا فِی دَرَجَاتِکُمْ وَخَیْرَ مَا طَلَعَتْ عَلَیْهِ الشَّمْسُ ذِکْرُ اللّه سُبْحَانَهُ فَإِنَّهُ أَخْبَرَ عَنْ نَفْسِهِ فَقَالَ أَنَا جَلِیسُ مَنْ ذَکَرَنِی۔  جان لو کہ  سب سے بہتر عمل، پاکیزہ کام،  سب سے بلند مقام رکھنے والا اور  سب سے بہترین شے جس پر سورج کی شعائیں پڑی ہیں خدا ئے سبحانہ و تعالی کا ذکر ہے،کیونکہ اس نے خود ہی خبر دی ہے اور فرمایا ہے: میں اس کا ہمنشیں ہوں جو مجھے یاد کرے ۔ [عدة الداعي و نجاح الساعي، ص253، الباب الخامس فيما ألحق بالدعاء و هو الذكر]


♻️ آج کے دن کا ذکر: اللّهمّ ارزقنی فیه ذکرك بدوامه » 


📚 سی گام خود سازی، محمود صلواتی، ص30۔



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor