علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

اتوار، 18 اپریل، 2021

روزہ اخلاص میں اضافہ کے لئے

 

#رمضان_المبارک

 

#صیام_روزه

 


🌷🌷وقال علیه السلام :

 

"....... وَالصّیامَ اِبتلاءً لِاِخلاصِ الخلقِ ......."

 

اور خدا نے روزہ کو واجب قرار دیا ہے تاکہ مخلوق کے خلوص کو آزمائے۔

 

امام عالی مقام علیه السلام اپنے اس حکیمانہ قول میں بعض احکام اسلامی کے فلسفہ کو بیان فرما رہےہیں ۔اس میں سے ایک "صیام " ہے۔

 

حضرت فرماتےہیں کہ تمام عبادتوں میں خلوص کا ہونا شرط ہے اور ایک معنی میں خلوص نیت کے اسباب میں سے ہے لیکن چونکہ روزہ ایک ایسی عبادت ہے جو ظاہری اعمال سے ظاھر اورآشکار نہیں ہوا کرتی ہے لوگوں کے اخلاص کو آزمانے میں بہت زیادہ اثرانداز ہے یا دوسرے لفظوں میں یہ کہا جائے کہ یہ وہ مخفی عبادت ہے جس سے صرف خدا ہی آگاہ ہے جب تک روزہ دار خود سے کسی کو نہ بتائے کوئی اُس کی اِس عبادت سے باخبر نہیں ہوتا اور یہ در حقیقت کمال تقوی ہے۔ اسی وجہ سے ہم دیکھتے ہیں کہ قرآن مجید میں روزہ کی تشریع کی وجہ تقوا کے درجہ پر فائز ہونا بتایا گیا ہے۔

 

"کُتبَ عَلَیکُم الصِّیام کَما کُتِبَ عَلی الَّذینَ مِن قَبلِکم لَعلَّکم تَتَّقون." [ سورہ بقرہ ۱۸۳]

تم لوگوں پر روزہ فرض کردیا گیا ہے جس طرح سے تم سے پہلے والوں پر واجب تھا تاکہ تم لوگ صاحب تقوی بن جاؤ۔ [پیام امام علیہ السلام ، مکارم شیرازی]

 

❇️ اخلاص یعنی عبادت کو صرف اور صرف خدا کےلئے انجام دینا، جسم اور روح دونوں کو خدا کے لئے اس کی منع کردہ چیزوں سے بچانا۔ اسی لیے روزہ کو امساک ( بچانا،محفوظ رکھنا ) بھی کہا جاتا ہے ،یہ اخلاص تمام عبادتوں میں شرط ہے لیکن روزہ کے علاوہ دوسرے اعمال قابل دید ہے، اعضاء وجوارح حرکت میں آتے ہیں تب عمل انجام پاتا ہے، لیکن روزہ ایسا عمل ہے جو ہرگز قابل دید نہیں ہے، جس کی خبر صرف روزہ دار اور اسکے خدا کو ہوتی ہے لہذا اگر اس میں انسان اپنے جسم وروح کو محفوظ رکھ لے وہ اخلاص کے اعلی مقام پر ہوگا۔

 

قرآن مجید میں پڑھتے ہیں: وَما اُمِروا اِلاّ لِیعبدا اللهَ مُخلِصینَ لَه الدِّین َ [ سوره بینه آیت ۵]

انھیں حکم نہیں دیا گیا مگر یہ کہ وہ عبادتوں کو صرف اور صرف خدا کےلئے انجام دیں ۔

 

حدیث قدسی میں ہے ۔ "کُلُّ عملِ اِبنِ آدم هو له غیرُ الصِّیام هو لِی وَاَنا اَجزی" اولاد آدم کے سارے کام خود اُس کےلئے ہیں سوائے "روزہ" کے جو میرے لئے ہے اور میں اس کی جزا دینے والا ہوں۔ [ صحیح بخاری ج۱۸ ح ۵۴۷۲]

 

حضرت صدیقہ طاہرہ سلام اللہ علیہا کے "خطبہ فدکیہ " میں بھی ملتا ہے ۔ " فَرض اللهُ الصِّیامَ تَثبِیتاً لِلاِ خلاصِ " خدا نے روزہ کو اس لئے واجب قرار دیا ہے تاکہ لوگوں کے اخلاص کےلئے ثبوت ہو۔ [جامع الاحادیث الشیعہ ج ۱۰ ص ۲۹۴]

 

🔰روزہ دار اپنی نفسانی خواہشات کو روک کر خدا کی اطاعت کرتاہے اور عالم ملکوت سے ایک معنوی رابطہ برقرار کرتا ہے کیونکہ تمام حیوانی کاموں کو چھوڑ دیتا ہے لہذا اس کی روح ودل روشن ہوجاتے ہیں۔ جسمانی لذتوں کو چھوڑ دیتا ہے، محرمات سے دور رہتا ہے اور کیونکہ ایک نامرئی دکھائ نہ دینے والی عبادت ہےاور ریاکاری جیسی صفت سے  دور ہے لہذا اس کا اخلاص دوسری عبادتوں کے مقابلہ میں کہیں زیادہ ہوتا ہے۔

 

خداوندعالم سے دعا ہے کہ ہمیں خالصانہ اعمال انجام دینے کی توفیق دے۔ اور روزہ جیسی عظیم عبادت کو انجام دینے میں کامیابی سے نوازے ۔آمین ۔

 

✍️ محترمہ ت۔ ز۔ نقوی

 

 

https://t.me/klmnoor

 

https://www.facebook.com/klmnoor