علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

ہفتہ، 24 اپریل، 2021

تیس قدم خودسازی کے [۱۲]

 

#تیس_قدم_خودسازی_کے



1️⃣2️⃣ *اللّهمَّ زَیِّنّی فیهِ بِالسَّتْرِ وَالْعَفافِ، وَاسْتُرْنی فیهِ بِلِباسِ الْقُنُوعِ وَالْکِفافِ، وَاحْمِلْنی فیهِ عَلَی الْعَدْلِ وَالاِنْصافِ، وَامِنّی فیهِ مِنْ کُلِّ مااَخافُ، بِعِصْمَتِکَ یا عِصْمَهَ الْخاَّئِفینَ*


میرے معبود! آج کے دن مجھے پاکدامنی اور شرم و حیا کی زینت عطاکر، اور  اس میں مجھے قناعت اور خودداری کا لباس پہنا دے، اور اس میں مجھے عدل و انصاب پر آمادہ فرما اور اس میں جس چیز سے میں خوف کھاتا ہوں اس سے امان دے، تیری عصمت کا واسطہ اے خوف رکھنے والوں کے سہارے ۔


✅بارہواں قدم: تزیّن (آراستگی)


«اللّهمّ زَیّنّی فیه بالسَّترِ والعَفافِ»


جب انسان خود کو گناہوں سے پاک کرلے اور اپنے دامن کو ہر طرح کی نجاست اور گندگی سے صاف کرلے ، تو اچھے اور پسندیدہ رفتار و کردار سے زینت اور آراستگی کی باری ہوتی ہے۔


🔰مولانا کے بقول:


اول اي جان دفع شرّ موش کن

وانگهی در جمع گندم کوش کن [مولانا، جلال الدین، مثنوی معنوي، دفتر اول]


پہلے تو چوہوں کی شرانگیزیوں کو دور کر

پھر ذخیرہ اپنا گندم اے دل ِرنجور کر


اب جب ہم نے اپنے غلّہ کے گودام  سے شرپسند اور تباہ کن چوہوں کو باہر کر دیا ہے ، تو پھر پاک و صاف ماحول میں پاکدامنی ، پرہیزگاری، پسندیدہ رفتار و کردار جیسے  دانے اور اناج کے ذخیرہ کرنے کی سونچیں۔ اور  نجاست ، گندگی کو صاف کر لینے کے بعد  خود کو مختلف زینتوں سے آراستہ کریں؛ عفاف اور پاکدامنی کے لباس سے مزیّن ہوں۔


خواجہ نصیر الدین طوسی عفت کے معنی میں کہتے ہیں: عفت یہ ہے کہ قوّۂِ شہوت ، نفسِ ناطقہ کی مطیع ہو، تاکہ اس کی نصرت اس کی مرضی کے مطابق ہو اور اس سے خیروعافیت  کا اثر دکھائی دینےلگے اور  خواہش ِنفس  کی اطاعت اور لذّت کی غلامی سےباہر نکل آئے۔ [اخلاق ناصری، ص 74]


❇️حضرت امام باقر علیہ السلام فرماتے ہیں: «مَا عُبِدَ اللَّهُ بِشَيْ‏ءٍ أَفْضَلَ مِنْ عِفَّةِ بَطْنٍ وَ فَرْج‏» شکم اور شرمگاہ کی حفاظت سے بڑھ کر کسی چیز سے  خدا کی عبادت نہیں ہوئی۔ [الکافی، ج 3، ص 129،  بَابُ الْعِفَّة]


اور یہ سب تبھی ہوتا ہے جب انسان خود چاہتا ہو، اور اپنی ترقی پر ثابت قدم رہے اور خدا کے حکم پر سرتسلیم خم رہے۔


✳️پیرِ ہرات کہتے ہیں:


جو تسلیم کے دروازے سے وارد ہو،  اسے تین سوغاتیں ملتی ہیں:


1۔ ایسا شربت جس سے اسکا دل معرفت سے زندہ ہوجائے۔


2۔ ایسا زہر جو نفس امّارہ کو مار دے۔


3۔ اور ایسی شراب جس سے اس کی روح و جاں مسرور ہوجائے۔


ایک سے اطاعت کی لذّت ملے


تو دوسرے سے معصیت کی وادی سے نکل جائے


اور تیسرے سے روح ِمناجات تک پہونچ جائے۔


پھر وہ ایسا اسیر ہوجائے کہ جس سے رہائی ممکن نہ ہو


اوراپنی  پوری زندگی  اس پر نثار کردے![ کشف الاسرار، ج3، ص543، تفسیر سوره انعام]


♻️آج کے دن کا ذکر «اللّهمّ زیّنی بالستر والعفاف»


📚سی گام خودسازی، محمود صلواتی، ص41



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor