#تیس_قدم_خودسازی_کے
1️⃣5️⃣*اللّهمَّ ارْزُقْنی فیهِ طاعَهَ الْخاشِعینَ، وَاشْرَحْ فیهِ صَدْري بِاِنابَهِ الْمُخْبِتینَ، بِاَمانِکَ یا اَمانَ الْخاَّئِفینَ*
میرے معبود! آج کے دن مجھے خاشعین جیسی اطاعت نصیب فرما، اور اس میں انکساری اور عاجزی کرنے والے لوگوں کی توبہ کے ذریعہ میرا سینہ کشادہ فرما، تیری امان کا واسطہ اے خوف کھانے والے لوگوں کی پناہ۔
✅ پندرہواں قدم: شرح صدر (سینه کی کشادگی، وسعت قلبی)
« وَاشْرَحْ فیهِ صَدْري بِاِنابَهِ الْمُخْبِتینَ »
قلب سے تاریکیوں کو باہر نکال دینا؛ اور انوار الٰہیہ کے ذریعہ سینے کی کشادگی ؛ تنگ نظری، نادانی، سطح بینی، خود غرضی، دنیا طلبی، دنیا داری سے چھٹکارا شرح صدر اور سینہ کی کشادگی کے اثرات میں سے ہے، جب تک انسان اپنی قید میں اور نفس کا اسیر ہوتا ہے، وہ کامیاب نہیں ہوسکتا ہے۔
🔰 حضرت موسیٰ علیہ السلام خدا سے شرح صدر کی دعا فرماتے ہیں:« قَالَ رَبِّ اشْرَحْ لىِ صَدْرِى وَ يَسِّرْ لىِ أَمْرِى» پروردگار میرے سینے کو کشادہ کردے اور میرے کام کو آسان کردے۔
خواجہ عبد اللہ انصاری کہتے ہیں:
جناب موسی ٰ علیہ السلام نے شرح صدر اور سینے کی کشادگی کی دعا کی شرح قلب کی نہیں، وہ اس لئے مشکل اور تنگی سینے کی ہوتی ہے دل کی نہیں ، صدر الگ چیز ہے اور قلب دوسری ۔[کشف الاسرار ، خواجہ عبداللہ انصاری، ج 2، ص 42]
قرآن کریم میں نبی گرامی کو شرح صدر کی نوید ملتی ہے: « أَ لَمْ نَشْرَحْ لَكَ صَدْرَكَ وَ وَضَعْنَا عَنكَ وِزْرَكَ» : کیا ہم نے آپ کے سینہ کو کشادہ نہیں کیا اور کیا آپ کے بوجھ کو اتار نہیں لیا۔ [انشراح/ 2]
یہ سینہ کی کشادگی تھی جس نے پیغبر کو دریادل اور فیّاض بنا دیا، رحمۃ للعالمین اور صاحب خلق عظیم قرار پائے« وَإِنَّکَ لَعَلی خُلُقٍ عَظیمٍ ».
❇️کسی مرشد سے بد قسمت و خوش قسمت لوگوں کے بارے میں پوچھا گیا:
بد قسمت بجھے ہوئے چراغ کا دھواں ہے،
ایک تنگ و تاریک اور تالا پڑے ہو ئے گھر میں،
اور خوش قسمت نفس ایک بہتا ہوا چشمہ ہے،
رنگ برنگے پھولوں سے مزیّن اور آراستہ۔
الٰہی!
مجھے بہشت اور حور کی ضرورت کیا ؟
اگر میرے سینے کو کشادہ کردے اسی سینے سے جنّت بنالوں گا۔[ کشف الاسرار،ج۴، ص 460 تفسیر سوره هود]
♻️ آج کے دن کا ذکر: « رب اشرح لی صدري »
📚 سی گام خودسازی، محمود صلواتی، ص: 48