علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

اتوار، 10 ستمبر، 2017

امام باقرع کی بارگاہ میں


💠محب اہل بیت علیہم السلام

📜يا جَابِرُ أَ يَكْتَفِي مَنِ انْتَحَلَ التَّشَيُّعَ أَنْ يَقُولَ بِحُبِّنَا أَهْلَ الْبَيْتِ فَوَ اللَّهِ مَا شِيعَتُنَا إِلَّا مَنِ‏ اتَّقَى‏ اللَّهَ‏ وَ أَطَاعَه‏

🗒اے جابرجو شیعہ ہونے کا دعوی کرتے ہیں کیا ان کے لئے یہی کافی ہوگا کہ کہیں ہم اہل بیت کے دوستدار ہیں؟ خدا کی قسم ہمارا شیعہ کوئی نہیں ہے سوائے اس کے جو اللہ کا تقوی اختیار کرے اور اس کی اطاعت کرے۔

📚الكافي (ط - الإسلامية)،ج‏2،ص74؛ وسائل الشيعة، ج‏15، ص234۔

💠ذکر

📜ذكْرُ اللِّسَانِ‏ الْحَمْدُ وَ الثَّنَاءُ وَ ذِكْرُ النَّفْسِ الْجَهْدُ وَ الْعَنَاءُ وَ ذِكْرُ الرُّوحِ الْخَوْفُ وَ الرَّجَاءُ وَ ذِكْرُ الْقَلْبِ الصِّدْقُ وَ الصَّفَاءُ وَ ذِكْرُ الْعَقْلِ التَّعْظِيمُ وَ الْحَيَاءُ وَ ذِكْرُ الْمَعْرِفَةِ التَّسْلِيمُ وَ الرِّضَاءُ وَ ذِكْرُ السِّرِّ الرُّؤْيَةُ وَ اللِّقَاءُ.

🗒زباں کا ذکر حمد وثناء ہے، نفس کا ذکر کوشش اور سختیاں برداشت کرنا، اور روح کا ذکر خوف اور امید ہے اور قلب کا ذکر صدق و صفا ہے اور عقل کا ذکر تعظیم اور حیا ہے، معرفت کا ذکر تسلیم و رضا ہے، باطنی اور خفیہ ذکر مشاہدہ اور ملاقات ہے۔

📚روضة الواعظين و بصيرة المتعظين (ط - القديمة)، ج‏2، ص390؛ مشكاة الأنوار،ص55؛ مستدرك الوسائل،ج‏5، ص397۔

💠پاکدامنی

📜قالَ لَهُ رَجُلٌ إِنِّي‏ ضَعِيفُ‏ الْعَمَلِ‏ قَلِيلُ‏ الصَّلَاةِ قَلِيلُ‏ الصَّوْمِ‏ وَ لَكِنْ أَرْجُو أَنْ لَا آكُلَ إِلَّا حَلَالًا وَ لَا أَنْكَحَ إِلَّا حَلَالًا فَقَالَ وَ أَيُّ جِهَادٍ أَفْضَلُ مِنْ عِفَّةِ بَطْنٍ وَ فَرْج‏

🗒امام سے کسی نے عرض کیا کہ میں عمل میں کمزور ہوں نماز کم پڑھتا ہوں روزہ کم رکھتا ہوں لیکن کوشش کرتا ہوں حلال کے علاوہ نہ کھاؤں اور حلال کے سوا نکاح نہ کروں۔ آپ نے فرمایا پیٹ اور شرمگاہ کی پاکیزگی سے بہتر کون سا جہاد ہوگا۔

📚المحاسن،ج‏1،ص292۔

💠جہاد

📜۔۔لَا فَضِيلَةَ كَالْجِهَادِ وَ لَا جِهَادَ كَمُجَاهَدَةِ الْهَوَى‏۔۔۔

🗒۔۔۔جہاد جیسی کوئی فضیلت نہیں اور خواہش نفس سے جہاد جیسا کوئی جہاد نہیں۔

📚تحف العقول،ص286؛ الوافي،ج‏26،ص262؛ بحارالأنوار (ط - بيروت)،ج‏75،ص165۔

💠عالم کی فضیلت:

📜عالِمٌ يُنْتَفَعُ بِعِلْمِهِ أَفْضَلُ مِنْ سَبْعِينَ أَلْفَ عَابِد

🗒جس عالم کے علم سے فائدہ حاصل کیا جائے وہ ستر ہزار عابدوں سے افضل ہے۔

📚تحف العقول، ص294؛ بصائر الدرجات، ج‏1،ص6؛ كافي (ط - دار الحديث)،ج‏1،ص79؛ وسائل الشيعة،ج‏16، ص347۔

💠عالم کون؟ 

📜لا يَكُونُ الْعَبْدُ عَالِماً حَتَّى لَا يَكُونَ حَاسِداً لِمَنْ فَوْقَهُ وَ لَا مُحَقِّراً لِمَنْ دُونَهُ.

🗒جو شخص اپنے بڑے سے حسد کرے اور اپنے سے چھوٹے کی تحقیر کرے وہ شخص عالم نہیں ہوسکتا۔

📚بحارالأنوار (ط - بيروت)،ج‏75، ص173؛ تحف العقول،ص293۔

💠مومن مومن سے بے نیاز نہیں

📜قالَ‏ يَوْماً رَجُلٌ‏ عِنْدَهُ‏ اللَّهُمَ‏ أَغْنِنَا عَنْ‏ جَمِيعِ‏ خَلْقِكَ‏ فَقَالَ‏ أَبُو جَعْفَرٍ ع لَا تَقُلْ هَكَذَا وَ لَكِنْ قُلِ اللَّهُمَّ أَغْنِنَا عَنْ شِرَارِ خَلْقِكَ فَإِنَّ الْمُؤْمِنَ لَا يَسْتَغْنِي عَنْ أَخِيه‏

🗒ایک دن کسی نے کہا: بارالہا ہمیں تمام لوگوں سے بے نیاز کردے آپ نے فرمایا ایسا نہ کہوں بلکہ کہو خدایا ہمیں بری مخلوقات سے مستغنی بنادے اس لئے کہ مومن اپنے بھائی سے بے نیاز نہیں ہوسکتا۔

📚تحف العقول، ص293؛ بحار الأنوار (ط - بيروت)، ج‏75،ص172۔