علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

پیر، 25 ستمبر، 2017

امام حسین (ع) کا مقام بیضہ میں لشکر حر سے خطاب


  حاکم جائر خلیفہ رسول(ص) ہرگز

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيمِ‏ (مِنَ الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ إِلَى سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدَ وَ الْمُسَيَّبِ بْنِ نَجَبَةَ وَ رِفَاعَةَ بْنِ شَدَّادٍ وَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ وَالٍ وَ جَمَاعَةِ الْمُؤْمِنِين أَمَّا بَعْدُ فَقَدْ عَلِمْتُمْـ)’’ یہ جملہ تاریخ طبری میں نہیں ہے‘‘ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ص قَدْ قَالَ فِي حَيَاتِهِ مَنْ‏ رَأَى‏ سُلْطَاناً جَائِراً مُسْتَحِلًّا لِحُرُمِ‏ اللَّهِ‏ نَاكِثاً لِعَهْدِ اللَّهِ‏ مُخَالِفاً لِسُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ يَعْمَلُ فِي عِبَادِ اللَّهِ بِالْإِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ ثُمَّ لَمْ يُغَيِّرْ بِقَوْلٍ وَ لَا فِعْلٍ كَانَ حَقِيقاً عَلَى اللَّهِ أَنْ يُدْخِلَهُ مَدْخَلَهُ وَ قَدْ عَلِمْتُمْ أَنَّ هَؤُلَاءِ الْقَوْمَ قَدْ لَزِمُوا طَاعَةَ الشَّيْطَانِ وَ تَوَلَّوْا عَنْ طَاعَةِ الرَّحْمَنِ وَ أَظْهَرُوا الْفَسَادَ وَ عَطَّلُوا الْحُدُودَ وَ اسْتَأْثَرُوا بِالْفَيْ‏ءِ وَ أَحَلُّوا حَرَامَ اللَّهِ وَ حَرَّمُوا حَلَالَهُ وَ إِنِّي أَحَقُّ بِهَذَا الْأَمْرِ لِقَرَابَتِي مِنْ رَسُولِ اللَّهِ ص وَ قَدْ أَتَتْنِي كُتُبُكُمْ وَ قَدِمَتْ عَلَيَّ رُسُلُكُمْ بِبَيْعَتِكُمْ أَنَّكُمْ لَا تُسَلِّمُونِّي وَ لَا تَخْذُلُونِّي فَإِنْ وَفَيْتُمْ لِي بِبَيْعَتِكُمْ فَقَدْ أُصِبْتُمْ حَظَّكُمْ وَ رُشْدَكُمْ وَ نَفْسِي مَعَ أَنْفُسِكُمْ وَ أَهْلِي وَ وُلْدِي مَعَ أَهَالِيكُمْ وَ أَوْلَادِكُمْ فَلَكُمْ بِي أُسْوَةٌ وَ إِنْ لَمْ تَفْعَلُوا وَ نَقَضْتُمْ عُهُودَكُمْ وَ خَلَعْتُمْ بَيْعَتَكُمْ فَلَعَمْرِي مَا هِيَ مِنْكُمْ بِنُكْرٍ لَقَدْ فَعَلْتُمُوهَا بِأَبِي وَ أَخِي وَ ابْنِ عَمِّي وَ الْمَغْرُورُ مَنِ اغْتَرَّ بِكُمْ فَحَظَّكُمْ أَخْطَأْتُمْ وَ نَصِيبَكُمْ ضَيَّعْتُمْ- فَمَنْ نَكَثَ فَإِنَّما يَنْكُثُ عَلى‏ نَفْسِهِ‏ وَ سَيُغْنِي اللَّهُ عَنْكُمْ وَ السَّلَامُ.
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حسین کی جانب سے سلیمان، مسیب،  رفاعہ، عبداللہ بن وال اور مومنین کے لئے۔ اما بعد ! حضرت رسول خدا نے فرمایاہے : ’’جو شخص بھی یہ دیکھے کہ حاکم جائر حرام خدا کو حلال قرار دے رہا ہے،   عہد الہی کو توڑ رہا ہے اور رسول خدا کی سنت کی مخالفت کرتا ہے اور بندگان خدا سے ظلم و ستم کا  سلوک کرتا ہے، پھر بھی    اپنے قول و فعل کے ذریعہ  اس کے خلاف قیام نہ کرے، خدا کو حق حاصل ہے اسے ایسے ہی عذاب سے روبرو کرے جیسا اس ظالم حاکم کو دیا گیا ہے‘‘۔ تمہیں معلوم ہے   کہ انہوں نے شیطان کی اتباع  اپنائی   ہے اور خدائے رحمن کی اطاعت کو چھوڑ دیا ہے، کھلے عام فساد برپا کرتے ہیں ،  اور حدود الہی  کو پس پشت ڈال دیا، بیت المال کو اپنا مال سمجھ لیا ہے، انہوں نے حلال خدا کو حرام اور حرام خدا کو حلال کردیا ہے، جب کہ   میں خلافت کے سلسلہ میں دوسروں سے زیادہ حق رکھتا ہوں ۔ جو خطوط مجھ تک پہونچے ہیں اور لوگ جو میرے پاس آئے ہیں انہوں نے خبر دی ہے کہ تم لوگوں نے میری بیعت کی ہے  اورنہ مجھے تسلیم کردوگے نہ تنہا نہیں چھوڑوگے،  لہذا تم نے اگر  اپنی بیعت کے ذریعہ وعدہ پورا کیاتو تم نے  عقلمندی کا مظاہرہ کیا ہے کیوں کہ میں حسین بن علی، دختر رسول خدا کا بیٹا ہوں، میری  جان تمہاری جانوں ساتھ اور میرے اہل بیت تمہارے خاندان کے ساتھ ہیں، مجھ میں تمہارے لئے نمونہ عمل ہے۔  اور اگر تم نے یہ  کام انجام نہ دیااور عہد کوتوڑ دیا، بیعت کو اپنی گردن سے ہٹا دی، اپنی  قسم! یہ تم سے بعید بھی نہیں، کیونکہ  میرے بابا ، بھائی اور چچازاد بھائی مسلم کے ساتھ ایسا کرچکے ہو، وہ شخص دھوکہ کھایا ہوا ہے جو تم سے دھوکہ کھاجائے؛ (اگر تم نے ایسا کیا) تم نے سعادت  کو کھو دیا اور اپنے اجر کو برباد کیا، (کیونکہ) ’’ جو شخص بیعت توڑ دیتا ہے اپنے ہی خلاف اقدام کرتا ہے‘‘ عنقریب خدا مجھے  تم سے بے نیاز کردیگا۔ والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ۔


تاریخ الطبری: تاریخ الامم والملوک ، ج5، 403؛ وقعة الطف، ابو مخنف كوفى‏، ص172، [البيضة]؛ بحار الأنوار (ط - بيروت) / ج‏44 / 382 / باب 37 ما جرى عليه بعد بيعة الناس ليزيد بن معاوية ۔۔۔