علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

اتوار، 17 ستمبر، 2017

🌷صحیفہ سجادیہ سے🌷


📖و ألبِسْنِي زِينَةَ المُتّقينَ في... اسْتِقْلَالِ الْخَيْرِ وَ إِنْ كَثُرَ مِنْ قَوْلِي وَ فِعْلِي، وَ اسْتِكْثَارِ الشَّرِّ وَ إِنْ قَلَّ مِنْ قَوْلِي وَ فِعْلِي‌.

📑مجھے لباس متقین سے آراستہ کر۔۔۔۔۔  اور میں نیکی کو کم شمار کروں اگرچہ میرے  قول و فعل  میں نیک اعمال زیادہ ہوں ، برائی کو زیادہ سمجھوں اگرچہ میرے قول و فعل میں کم ہو ۔

📚صحیفہ سجادیہ، دعائے مکارم الاخلاق۔

👈دعا کے اس ٹکڑے میں متقین کی دوخصلتوں کی جانب اشارہ کیا گیا ہے۔

🔹نیک اعمال کو کم سمجھنا اگرچہ بہت زیادہ ہوں۔
🔹برے اعمال کو زیادہ جاننا اگرچہ بہت ہی کم ہوں۔

🔘 اکثار اور استکثار میں فرق:

اکثار یعنی زیادہ انجام دینا اور استکثار یعنی جس کام کو انجام دیا ہے اسے زیادہ سمجھنا۔
اکثارخیر زیادہ نیک کام انجام دینا، اچھا کام اور فضیلتوں میں سے ہے۔لیکن استکثار خیر یعنی نیک اعمال کو زیادہ سمجھنا مذموم ہے۔

🌹حضرت امام کاظم علیہ السلام:

📖لا تَستَكثِروا كَثيرَ الخَيرِ.

📑زیادہ نیک اعمال کو زیادہ شمار نہ کرو۔

📚الأمالي (للمفيد)،ص 157، المجلس التاسع عشر؛  الكافي (ط - الإسلامية)، ج‏2،ص 287۔

🌹رسول گرامی صلی اللہ علیہ و آلہ

📖لا تَستَكثِروا الخَيرَ و إن كَثُرَ في أعيُنِكُم.

📑نیکیوں کو زیادہ نہ سمجھو اگرچہ تمہاری نظروں میں زیادہ ہوں۔

📚الأمالي( للصدوق)، ص 433 ، المجلس السادس و الستون؛  بحار الأنوار (ط - بيروت)، ج‏73، ص 337۔

🍀حضرت سجادعلیہ السلام کے اس فقرے کی روشنی میں جنتا نیک اعمال کو زیادہ سمجھنا مذموم ہے  اتنا ہی برائیوں کے زیادہ سمجھنے کو اچھا  اور ممدوح جانا گیاہے، یعنی انسان  برے اعمال کو زیادہ گردانے اور انہیں ہلکا نہ سمجھے۔

👈👈امام سجاد علیہ السلام کا یہ فقرہ دو بہترین خصلوں کو بیان کررہا ہے ، جو ہماری  معمول کی صفت سے ہٹ کر ہے یعنی بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ ہم نیک اعمال  کو کم گردانیں  اور برائیوں کو زیادہ سمجھیں؛ بلکہ اکثر یہ ہوتا ہے کہ ہماری نگاہیں اچھائیوں کو دیکھ رہی ہوتی ہیں لیکن گناہ اور معصیت  کو ہلکا سمجھ لیتی ہیں، جس کے نتیجہ میں گناہ کم نہیں ہوتے بلکہ اس میں اضافہ ہی ہوتا ہے۔
🍀🍀🍀🍀🍀