علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

پیر، 10 مئی، 2021

تیس قدم خودسازی کے[۲۸]

 

#تیس_قدم_خودسازی_کے



2️⃣8️⃣ *اللّهمَّ وَفِّرْحَظّیِ فِیهِ مِنَ النَّوافِلِ، وَاَکْرِمْنیِ فِیهِ بِاِحْضارِ الْمَسائِلِ، وَقَرَّبْ فِیهِ وَسِیلَتیِ اِلَیْکَ مِنْ بَیْنِ الْوَسائِلِ، یامَنْ لایَشْغَلُهُ اِلْحاحُ الْمُلِحِّینَ*


میرے معبود! آج کے دن مستحب  عبادات سے میرے حصہ میں اضافہ فرما،  اور اس میں میری درخواست کو قبول کرکے مجھے عزّت و اکرام  عطا فرما اور اس میں تمام وسیلوں میں سے میرے وسیلے کو خود سے قریب تر فرما۔ اے وہ ذات جسے اصرار کرنے والوں کا اصرار دوسروں سے غافل نہیں کرتا۔


✅ اٹھائیسواں قدم: حضور(باریابی، رسائی)


«وَاَکْرِمْنیِ فِیهِ بِاِحْضارِالْمَسائِلِ»


خودسازی کے منجملہ قدموں اور اس کے بلندترین درجات میں سےخدا کی بارگاہ میں احساسِ حضور ہے۔خداوند متعال کے حضور ہونے کااحساس اور انسان کی خلقت کے حقیقی مقصد یعنی خدا کی عبودیت کے سلسلہ میں ذمہ داریوں کے انجام دینے کے ضروری  مسائل کی دستیابی کا احساس ۔


🔰عالم محضرِ خدا ہے ۔ اور عالِم دینی مسائل سے آگاہ اور اپنی ذمہ داریوں سے آشنا ہے،  جو بندگی کے انداز کو جانتا ہے، اور واجبات کی ادائگی اور مستحبات پر عمل کے ذریعہ عبودیت کی شرطوں کو پورا کرتا ہے۔ نہ بندوں کی کوئی چیز خدا سے مخفی ہے، اور نہ ہی خدا کی راہ میں چلنے والا اپنے اور خدا کے درمیان کوئی پردہ کھینچتا ہے، اور خود کو فیض رب العالمین سے محروم کرتا ہے۔ 


دنیا کی  ہر ایک شے اور ہر ایک شخص سعی کررہاہے کہ خود کو پروردگار کے حضورمیں پہونچائے اور اس فیض مطلق کے سائے میں سکون حاصل کرلے،  زاہد نماز سے ، عابد راز و نیاز سے، عالم تاخت و تاز سےاور عارف نسیم دلنوازموسم بہار کےپھول  مع صد کرشمہ و ناز سے۔


❇️ پیرِہرات منازل السائرین کی ۸۲ویں باب میں فرماتے ہیں:


خداوند متعال نے فرمایا: « إِنَّ في‏ ذلِكَ لَذِكْرى‏ لِمَنْ كانَ لَهُ قَلْبٌ أَوْ أَلْقَى السَّمْعَ وَ هُوَ شَهيد » اس واقعہ میں نصیحت کا سامان موجود ہے اس انسان کے لئے جس کے پاس دل ہو یا جو حضور قلب کے ساتھ بات سنتا ہو۔[ق/ 37]


مشاہدہ؛یکبارگی پردہ اٹھ جانے کا نام ہے؛ اور وہ کشف و مکاشفہ سے بالاتر ہے؛ کیونکہ مکاشفہ منجملہ نعمتوں میں سے ایک ہےاور اس میں پھر کچھ تصویری خطوط خطوط باقی رہتے ہیں لیکن شہود و مشاہدہ عین و ذات کا دیدار ہے ۔[ منازل السایرین، باب مشاهده، 195]


✳️ وہ اپنی مناجات میں کہتے ہیں:


الٰہی! تو ہی وہ ہے جس نے تجلیات نور کو اپنے دوستوں کے دلوں کو روشن کیا

محبت و مودت کے چشموں کو انکے ذہنوں میں رواں کیا

اور ان دلوں کو اپنا آئینہ  اور پاکیزہ مقام بنادیا

تو خود اس میں ظاہر!

اور اس میں اپنے ظہور سے دوجہاں کو مخفی بنا دیا

اے صاحبان ِمعرفت کی آنکھوں کا نور

اوردوستوں کے سینے تپش

اور قربت حاصل کرنے والوں کا سرور

سب تو ہی تھا اور تو ہی ہے

نہ دور ہے کہ ڈھونڈھا جائے

نہ غائب ہے کہ پوچھا جائے

نہ تیرے سواتجھے پایا جائے[کشف االاسرار، تفسیر سوره نور،ص 572]


♻️ آج کے دن کا ذکر « یاحیّ و یاقیوم »


📚سی گام خودسازی، محمود صلواتی، ص: 82



 https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor