علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

ہفتہ، 1 مئی، 2021

تیس قدم خودسازی کے [۱۹]

 

#تیس_قدم_خودسازی_کے



1️⃣9️⃣*اللّهمَّ وَفِّرْ فیهِ حَظّی مِنْ بَرَکاتِهِ، وَسَهِّلْ سَبیلی اِلی خَیْراتِهِ، وَلا تَحْرِمْنی قَبُولَ حَسَناتِهِ، یا هادِیاً اِلَی الْحَقِّ الْمُبینِ.


میرے معبود! آج کے دن اس مہینے  کی برکتوں میں سے  میرے حصہ  میں اضافہ فرما، اور اس مہینے کی نیکیوں  اور بھلائیوں  کے لئے میری راہ کو آسان فرمادے،  اور  اس کی نیکیوں کی قبولیت سے مجھے  محروم نہ رکھ، اے واضح و روشن حق کی طرف ہدایت کرنے والے۔


✅انیسواں قدم: رجا (امیدواری)


«اللّهمَّ وَفِّرْ فیهِ حَظّی مِنْ بَرَکاتِهِ»


اللہ کی راہ میں قدم رکھنے والوں کے لئے ایک اور قدم، اس کی رحمت کی امید ہے؛  جو وہ اپنے فضل سے اس کی نعمتوں میں اضافہ کرتا ہے۔امید پر ہی انسان زندہ ہے اور اس کی آرزوئیں ہی اس کی راہ کو معیّن کرتی ہیں؛  نیک آروزئیں اچھے کاموں کو انجام دینے کی جد و جہد میں اضافہ کرتی ہیں۔ 


◾️خدا کی راہ بھی لامحدود ہے اور  اس کی برکتیں اور نعمتیں بھی بے انتہا؛   بندے کے لئے یہ عیب نہیں ہے کہ وہ خدا  کی لامحدود نعمتوں کی تمنّا کرے اور اسے حاصل کرنے کے فراق میں رہے۔ لیکن یہ بھی بھولنا نہیں چاہئے کہ  جنّت بہانوں سے نہیں ملتی بلکہ اس کی قیمت ہے ؛  خدا کی بخشش  بغیر حساب کتاب کے نہیں ہے، اور یہ خدا کی عدالت سے بعید ہے کہ  کہ اگر جس طرح اپنے عابد، زاہد، صابر، مجاہد، فرماں بردار بندوں کو اجر و ثواب عطا کرتا ہے؛ جو لوگ عبادت ، اطاعت  اور سعی و کوشش سے دور بھاگتے ہیں انہیں بھی ویسا ہی عطا کرے۔ 


البتہ اس نکتہ کو ذہن سے نہیں نکالنا چاہئے کہ خدائے متعال اپنے فضل سے ، کم اور چھوٹے سے نیک عمل کو بھی قبول فرماتا ہے اور گناہان کبیرہ کو بھی (توبہ کی صورت میں) بخش دیتا ہے « یامن یقبل الیسیر ویعفو عن الکثیر »۔ یہ خدا کا عظیم فضل و کرم ہے جو انسان کو مسلسل امیدوار بنائے رکھتا ہے۔ اسی بنا پر اللہ کی راہ پر گامزن افراد کو ہمیشہ خوف و رجا  کے ساتھ زندگی بسر کرنا چاہئے۔


◽️پیر ِہرات اپنی کتاب " صد میدان" میں کہتے ہیں:

تینتالیسواں میدان رجا کا ہے۔ میدان فرار سے میدان رجا  رونما ہوتا ہے۔ قوله تعالی « یحذر الاخره، ویرجوا رحمه ربه »  رجا امید کو کہتے ہیں اور یقین کے دو پر ہوتے ہیں: ایک «خوف »اور  دوسرے «رجا »ہے۔


 مرغ ایمان را دو پَر« رجا » و « خوف »است

مرغ را بی پَر پرانیدن خطاست۔  [منازل السایرین ، ص 307]


مرغ کے دو پر ہیں "خوف" اور اک "رجا"

مرغ  کا بے پر  اڑانا  ہے   خطا


▪️اور سوره اعراف  کی تفسیر میں کہتے ہیں:


ہر ایک  کی ایک  تمنّا اور امید ہے اور عارف کی امید دیدار ہے


بغیر اس کے دیدار کے نہ اسے کسی اجرت کی حاجت ہے نہ جنّت سے کوئی تعلق۔


سب کو اپنی زندگی سے پیار ہے اور موت انکے لئے بہت دشوار ہے۔


لیکن عارف کو موت کا انتظار ہے کیونکہ اسے شوقِ دیدار ہے


کان لذّتِ ذکر سے آشنا، لب مہر و محبت کے مقروض ہیں


آنکھیں آمادۂ یوم دیدار ۔


اور روح و جاں پر شراب وصال کا خمار! [کشف الاسرار و عده الابرار، تفسیر سوره اعراف، ج 3، ص 732]


♻️ آج کے دن کا ذکر« یا هادِیاً اِلَی الْحَقِّ الْمُبینِ » 


📚 سی گام خودسازی، محمود صلواتی، ص58۔



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor