علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

جمعرات، 7 اکتوبر، 2021

آخر صفر: شہادت_امام_رضا_علیہ_السلام

 


◾️آخر صفر


#شہادت_امام_رضا_علیہ_السلام


ثامن الحجج حضرت علی بن موسی الرضا علیہ السلام نے سن 203ھ میں اور معتبر روایات کے مطابق  [1] حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی وفات کے دو سال بعد شہادت پائی۔عمر مبارک 49 یا 51 یا 55 تھی۔ [2]  برواتے حضرت رضا علیہ السلام 27/صفر کو شہید ہوئے، [3] لیکن مشہور آخر ماہ صفر ہے۔ 28/ صفر کو مامون نے مسموم انگور یا انار کے زہر آلود شربت کے نوش کرنے پر حضرت امام رضا علیہ السلام کو مجبور کیا۔ [4]


◾️امام علیہ السلام کو مامون کی ایذاء رسانیاں:


مامون نے آپ علیہ السلام کو آزار و اذیت پہونچانے میں کوئی کوتاہی نہ برتی، یہاں تک کہ کئی ماہ تک آپ علیہ السلام کو سرخس کے زندان میں قید رکھا۔ [5]


ولایت عہدی کے بعد، آپ علیہ السلام کی پہلی مصیبت خود منافق و ملعون مامون کے ساتھ معاشرت کے سبب تھی۔ وہ ظاہر میں امام علیہ السلام تعظیم و تکریم کیا کرتا تھا، لیکن اندر سے تکلیفیں پہونچا پہونچا کر حجت خدا کو اپنی موت پر راضی بنا دیا تھا۔


یاسر کہتے ہیں: جمعہ کو جب آپ علیہ السلام مسجد جامع سے واپس تشریف لاتے، تو عرق آلود بدن اور غبار سے اٹے ہوئے ہاتھوں کو بارگاہ الہی میں بلند فرماتے اور کہتے تھے: "اللَّهُمَّ إِنْ كَانَ فَرَجِي مِمَّا أَنَا فِيهِ بِالْمَوْتِ فَعَجِّلْهُ إِلَيَّ السَّاعَة" اگر میری مشکل کا حل صرف موت میں ہے تو خدایا اس میں تعجیل فرما دے۔ آپ علیہ السلام مسلسل حزن و غم کے عالم میں تھے یہاں تک کہ عالم غربت میں رحلت فرما گئے۔ [6]


مامون نے ایک روز و شب تک امام علیہ السلام کی شہادت کو چھپائے رکھنے کے بعد امام صادق علیہ السلام کے فرزند محمد اور آل ابو طالب ع کے کچھ لوگوں کو بلوایا تاکہ امام کے جسم اطہر کا معائنہ کرلیں اور اس کے بعد گریہ و زاری  شروع کر دی!! [7]


◾️جسم اطہر کی تدفین:


غسل و کفن اور نماز جنازہ کے بعد جو حضرت امام جواد علیہ السلام کے ذریعہ انجام پائے، [8] آپ علیہ السلام کو حمید بن قحطبہ کے مکان میں ہارون کی قبر کے آگے موجودہ جگہ پر دفن کیا گیا۔ [9] بعض روایات کے مطابق مامون نے لوگوں کے فتنے کے خوف سے آپ علیہ السلام کو رات میں دفن کرنے کا حکم صادر کیا۔ [10]


آپ علیہ السلام کی مدت امامت 20 سال تھی،  [11] امام رضا علیہ السلام کی شہادت کے وقت امام جواد علیہ السلام کا سن شریف 7 سال اور چند ماہ کا تھا۔ [12]


آپ علیہ السلام کی تاریخ شہادت کے بارے میں دیگر اقوال: پہلی رمضان، [13] 21/ رمضان،[14]  23/ رمضان، [15]  24/ رمضان، [16]  14/ صفر، [17]  17/ صفر، [18]  صفر کے 6 دن باقی رہنے پر (23 یا 24) [19]  27/ صفر، [20]  18/ جمادی الاولی، [21]  اور 23/ ذی القعدہ۔ [22]  بزرگان شیعہ نے مختلف کتابوں میں شہادت کو صفر میں اور اکثر نے یوم شہادت کو آخر صفر میں ذکر کیا ہے، لیکن شہادت کے سال ماہ صفر کے 29 یا 30 دن ہونے کے بارے میں تذکرہ نہیں کیا ہے۔


📚حوالہ جات:

[1] کافی، ج1، ص486؛ بحار الانوار، ج49، ص292؛ اعلام الوری، ج2، ص41....

[2] کشف الغمه، ج2، ص267؛ بحار الانوار،  ج49، ص292، 293۔

[3] تاج الموالید، ص50؛ شرح الاخبار، ج3، ص343۔

[4] ارشاد، ج2، ص270؛ مستدرك سفینه البحار، ج6، ص296؛ بحار الانوار، ج49، ص295، 298۔۔۔۔

[5] عیون اخبار الرضا، ج1، ص197؛ بحار الانوار، ج49، ص91، 170؛ وسائل الشیعہ، ج4، ص98۔۔۔

[6] عیون اخبار الرضا، ج1، ص18؛ بحارالانوار، ج49، ص140؛ وسائل الشیعه، ج2، ص 450۔۔۔۔

[7]ارشاد، ج2، ص271؛ بحارالانوار، ج49، ص309؛ کشف الغمہ، ج2، ص282۔۔۔۔

[8]عیون اخبار الرضا، ج1، ص273، 276؛ امالی صدوق، ص761؛ ارشاد، ج2، ص271۔۔۔

[9] عیون اخبار الرضا، ج1، ص219؛ ج2، ص28؛ ارشاد، ج2، ص271؛ تاج الموالید، ص51۔۔۔۔۔

[10] عیون اخبار الرضا، ج1، ص270؛ بحارالانوار، ج49، ص299، 300؛ مستدرک الوسائل، ج2، ص306۔۔۔

[11]ارشاد، ج2، ص247؛ بحارالانوار، ج49، ص4؛ تاج الموالید، ص49۔۔۔۔

[12]عیون اخبار الرضا، ج2، ص28؛ بحارالانوار، ج49، ص222، 304، 309؛ ارشاد، ج2، ص271۔۔۔

[13]العدد القویہ، ص276؛ بحارالانوار، ج49، ص293؛ ج95، ص198۔

[14]عیون اخبار الرضا، ج2، ص28، 274؛ بحارالانوار، ج49، ص131، 303۔۔۔

[15]کشف الغمہ، ج2، ص297؛ العدد القویہ، ص276؛ بحارالانوار، ج49، ص3، 293۔۔۔

[16]بحارالانوار، ج99، ص43۔

[17]العدد القویہ، ص276؛ منتہی الامال، ج2، ص312۔

[18]مصباح کفعمی، ج 2، ص596؛ بحارالانوار، ج49، ص293، ج99، ص43۔۔۔

[19]تاریخ قم، ص199۔

[20]تاج الموالید، ص50؛ شرح الاخبار، ج3، ص343۔

[21]رجال النجاشی، ص100؛ خاتمۃ المستدرک، ج1، ص222؛ تھذیب المقال، ص532۔۔۔

[22]منتخب التواریخ، ص577؛ العدد القویۃ، ص275؛ مسار الشیعہ، ص16۔۔۔۔


📚تقویم شیعہ، عبد الحسین نیشابوری، انتشارات دلیل ما، ص83۔



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor