علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

جمعرات، 14 اکتوبر، 2021

▪️8/ ربیع الاوّل: شہادت امام عسكری علیہ السلام



▪️8/ ربیع الاوّل


#شہادت_امام_عسكری_علیہ_السلام


• حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام 8/ ربیع الأوّل سن 260 ھ میں 28 برس کی عمر مبارک پر معتمد عبّاسی کے ذریعہ شہید ہوئے. [1]


• دوسرے قول کے مطابق تاریخ شہادت 13/ محرّم ہے۔ [2] معتمد عباسی نے عباسیوں کو تاکید کہ آپ علیہ السلام پر سختی کریں۔ اس نے اور معتز اور مہتدی نے کئی بار امام عسکری علیہ السلام کو قید کی سختیاں دیں۔ [3]


• آپ علیہ السلام 22 برس کے تھے جب حضرت امام ہادی علیہ السلام نے شہادت پائی،  اور آپ علیہ السلام کی مدّت امامت چھ سال تھی۔ شہادت والے دن سے پہلے کی رات میں آپ علیہ السلام نے مدینہ کے لوگوں کے لئے کئی خط تحریر فرمائے تھے۔


• نماز صبح کے وقت، جب آپ علیہ السلام کو وضو کرایا گیا اور مصطکی کا جوشاندہ پیش کیا گیا، اسی کے بعد آپ علیہ السلام کی شہادت رونما ہوئی۔ [4]


• جب سامرّا کے رہنے والوں کو خبر ہوئی، سارے بازار بند ہوگئے اور لوگ آپ علیہ السلام کے گھر کے پاس جمع ہوگئے۔


• خلیفہ کے وزراء اور درباری لوگ، بنی ہاشم اور علویّون گھر کے اندر تھے۔ سامرّا میں چہار جانب سے نالہ و شیون کی صدائیں سنائی دے رہی تھیں اور قیامت برپا تھی۔[5]


• حضرت امام عصر علیہ السلام نے آپ علیہ السلام کو غسل دیا اور تکفین کے بعد نماز کے لئے امام علیہ السلام کا بدن مطهّر لایا گیا۔


• آپ علیہ السلام کے بھائی جعفر آگے آگئے تاکہ بدن مبارک پر نماز پڑھیں۔ جیسے ہی تکبیر کہنا چاہا حضرت  امام عصر علیہ السلام جو کہ ابھی ایک گندم گوں، گنگھرالے بال، چاند سے چمکتے کشادہ دندان مبارک والے کمسن طفل تھے حجرہ سے باہر تشریف لائے، جعفر کی ردا پکڑی اور وہاں سے دور کر دیا اور اپنے پدر بزرگوار پر نماز پڑھی اور اس کے بعد امام علیہ السلام کے بدن اطہر کو آپ علیہ السلام کے والد محترم حضرت امام ہادی علیہ السلام کے قریں دفن کیا گیا۔ [6]


• جعفر نے اس واقعہ کو معتمد سے بتایا۔ ہر جگہ آپ عجل اللہ تعالی فرجہ کو تلاش کیا گیا، لیکن کہیں بھی آپ عجل اللہ فرجہ کا سراغ نہ پاسکے۔

 

• حضرت امام عسکری علیہ السلام کی شہادت _ سن 260 ھ _  کے سال ہی محدّث جلیل جناب فضل بن شاذان کی رحلت ہوئی ہے۔ فضل بن شادان 180 کتابوں کے مؤلف ہیں، حضرت امام عسکری علیہ السلام نے تین بار ان پر رحمت کی دعا فرمائی ہے۔[7]


📚 حوالہ جات :


1. الکافی، ج1، ص503؛ كمال الدين و تمام النعمة، ص474؛ دلائل الإمامة، ص424؛  الإرشاد ج2، ص336، 313۔۔۔

2. تهذیب المقال، ج3، ص532؛ خاتمة المستدرک، ج1، ص222؛ معجم رجال الحدیث، ج2، ص139۔

3. الکافی، ج1، ص513؛ قلائد النحور، ج رجب ص144؛ الامام العسکری، شاکری، ص454-474 ۔۔۔۔

4. کمال الدّین، ص473؛  بحار الانوار، ج50، ص331، ج52، ص16 ۔۔۔۔

5. الکافی، ج1، ص505، بحارالانوار، ج50، ص328، 332۔

6. کمال الدّین، ص475؛ بحار الانوار، ج50، ص332۔

7. اختیار معرفة الرّجال، ج2، ص821 ـ 817، وسائل الشيعة، ج30، ص447۔۔۔۔


📚 تقویم شیعه، عبد الحسین نیشابوری، انتشارات دلیل ما، ص98



"اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى الْحَسَنِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الْبَرِّ التَّقِيِّ الصَّادِقِ الْوَفِيِّ النُّورِ الْمُضِي ءِ خَازِنِ عِلْمِكَ وَ الْمُذَكِّرِ بِتَوْحِيدِكَ وَ وَلِيِّ أَمْرِكَ وَ خَلَفِ أَئِمَّةِ الدِّينِ الْهُدَاةِ الرَّاشِدِينَ وَ الْحُجَّةِ عَلَى أَهْلِ الدُّنْيَا فَصَلِّ عَلَيْهِ يَا رَبِّ أَفْضَلَ مَا صَلَّيْتَ عَلَى أَحَدٍ مِنْ أَصْفِيَائِكَ وَ حُجَجِكَ وَ أَوْلادِ رُسُلِكَ يَا إِلَهَ الْعَالَمِينَ "



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor