#صدق_و_کذب
#اقوال_حضرت_امام_حسین_علیہ_السلام
◾️الصِّدْقُ عِزٌّ، وَالْكِذْبُ عَجْزٌ، وَالسِّرُّ اَمانَةٌ، وَالْجِوارُ قَرابَةٌ، وَالْمَعُونَةُ صَداقَةٌ، وَالْعَمَلُ تَجْرِبَةٌ، وَ الْخُلْقُ الْحَسَنُ عِبَادَةٌ، وَالصَّمتُ زَينٌ، وَالشُّحُّ فَقرٌ، وَالسَّخَاءُ غِنىً، وَالرِّفقُ لُبٌّ.
◾️صدق عزت ہے اور جھوٹ ناتوانی ہے، راز امانت ہے اور ہم سائیگی رشتہ داری ہے، مدد کرنا دوستی ہے اور کام تجربہ ہے، نیک اخلاق عبادت ہے اور خاموشی زینت ہے، بخل فقر ہے اور سخاوت تونگری ہے، اور نرمی عقلمندی ہے۔
📚تاريخ اليعقوبى، ج2، ص246، مقتل الحسين بن علي .....
◽️◽️◽️◽️◽️
✍🏼 صداقت اور سچائی کبھی «گفتار» میں ہوتی ہے، کبھی «کردار» میں۔
▪️اگر گفتار میں پائی جاتی ہے، تو اسے «راست گفتاری» کہتے ہیں جو بہت ہی محبوب اور عظیم فضیلت والی صفت ہے۔
▪️اور اگر وہ کردار میں ہو تو اسے « دیانتداری» کہتے ہیں جو انسان کی محبوبیت کا باعث ہوتی ہے اور معاشرہ میں عام اعتماد کی کیفیت میں اضافہ کرتی ہے۔
📌یہ دونوں ہی خصلتیں عزّت و آبرو کا سبب ہیں
◾️اسی کے لحاظ سے جھوٹ اور عمل میں صداقت کا فقدان نفس کی ذلّت اور پستی کی بنیاد پر ہے اور ایک طرح سے اس کا شمار روحی اور اخلاقی کمزوری میں ہوتا ہے جو انسان کی شرمندگی کا سبب ہوتی ہے۔ جھوٹ بولنے والے، چال باز اور غیر صادق لوگ خود بھی لوگوں کی نظر میں بے اعتماد ہوتے ہیں، اور معاشرہ میں بے اعتمادی کی کیفیت کو بڑھاوا دیتے ہیں۔
← روایات کے مطابق « صداقت و سچائی میں نجات ہے اور کذب اور جھوٹ میں ہلاکت»
← خدا پر ایمان رکھنے والے صاف دل مومنین کو ضرورت ہی محسوس نہیں ہوتی کہ وہ اپنے مقصد تک پہونچنے یا کسی طرح کے مادّی منفعت کے لئے جھوٹ کا سہارا لیں۔
← جب خدا سچ بولنے والوں کو دوست رکھتا ہے اور وہ خود بھی سب سے سچّا ہے، کیوں بندہ ایسا کام کرے جو اس کی نظروں سے گر جائے؟
◾️جو زباں جھوٹ سے پاک ہوتی ہے، وہ قابل احترام ہے۔
📚 حکمت ہائے حسینی، جواد محدثی، ص65۔