علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

ہفتہ، 23 اکتوبر، 2021

عید میلاد صادقین رسول خیر الانام و امام صادق علیہما السلام



17/ ربیع الأوّل


#یوم_میلاد_صادقین


1️⃣ ولادت پیغمبر اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ


علمائے شیعہ کے نزدیک، اس روز مکہ معظمہ میں جمعہ کے دن علی الصباح سیّد الانبیاء حضرت محمد مصطفیٰ صلّی اللہ علیہ و آلہ کی ولادت با سعادت ہوتی ہے۔ آنحضرت (ص) کی ولادت انوشیروان عادل کی سلطنت کے ہم عصر تھی اور اسی سال اصحاب فیل ہلاک ہوئے۔ [1]


آنحضرت (ص) کا نام محمّد، اور کنیت ابو القاسم ہے۔ والد محترم حضرت عبداللہ، اور والدہ گرامی جناب آمنہ بنت وهب ہیں۔ [2]


ہنگام ولادت، آپ (ص) کی جبیں سے نور ساطع ہو رہا تھا اور بوئے مشک نکل رہی تھی۔ اس رات حجاز کی طرف سے نور ساطع ہورہا تھا اور تمام عالم میں پھیل رہا تھا۔ شہنشاہوں کے تخت سرنگوں ہوگئے اور سبھی اس دن خاموش تھے اور کچھ کہنے سے قاصر تھے۔


ملائکہ مقرّبین اور ارواح انبیاء نے آنحضرت (ص) کی ولادت کے وقت حاضری دی، اور خازن بہشت رضوان حوروں کے ساتھ نازل ہوا، اور جنّت سے زمرد، سونے اور چاندی کے تشت اور کاسے حاضر کیے  گئے اور جناب آمنہ کے لئے جنت سے مشروب لایا گیا جسے انہوں نے نوش کیا۔ ولادت کے بعد آنحضرت (ص) کو آبِ بہشت سے غسل دیا گیا اور جنّت کے عطر سے معطر کیا گیا۔[3]


←  وقتِ ولادت کے معجزات


آپ (ص) کی ولادت کے وقت تمام عالم کے بت منھ کے بھل گرے اور ایوان کسری کے چودہ کنگرے ٹوٹ گئے۔ دریائے ساوہ جس کی پرستش ہوتی تھی سوکھ گیا اور نمک زار میں تبدیل ہوگیا۔


وادی ساوہ میں جہاں برسوں سے پانی نہیں دیکھا گیا تھا پانی جاری ہو گیا۔


ہزار برسوں سے خاموش نہ ہونے والا آتش کدہ وقت ولادت بجھ گیا۔


کاہنوں اور ساحروں کا علم باطل ہوگیا، اور طاق کسریٰ درمیان سے دو نیم ہوگیا جس کا نشان ابھی بھی باقی ہے۔ [4]


ہنگامِ ولادت آسمان سے ندا سنائی دی: جاءَ الحَقّ وَ زَهَقَ الباطلُ، إنَّ الباطِلَ کانَ زَهُوقاً. [5]


←  آنحضرت (ص) کی خصوصیات


آنحضرت (ص) پر کبھی بھی مکھی نہیں بیٹھتی تھی، جب آپ (ص) کی آنکھ نیند میں ہوتی تھی تو قلب بیدار ہوتا تھا، اور ویسے ہی دیکھتے اور سنتے تھے جیسے بیداری کے عالم میں دیکھتے اور سنتے تھے۔ آپ (ص) پیچے کی طرف ویسے ہی دیکھتے تھے جیسے سامنے دیکھتے تھے۔


جس جانور پر سوار ہوتے وہ کبھی کمزور اور ضعیف نہیں ہوتا۔

 

آنحضرت (ص) کے پاس یعفور نامی ایک خچّر تھا۔ اس کو جیسے ہی حکم دیتے کہ فلاں شخص کو حاضر کرے وہ اس کے دروازے پر جاتا، دروازے پر دستک دیتا اور اشارے سے اسے حاضر کرتا تھا۔ [6]


پیغمبر اسلام (ص) کی ولادت کے امتیازات میں سے یہ تھا کہ مختون اور ناف بریدہ و خون وغیرہ سے پاک و صاف متولد ہوئے، نیز ہنگام ولادت پیر کی جانب سے آئے نہ کہ سر کی طرف سے۔


ہنگام ولادت کعبہ کی جانب سجدہ کیا، اور سجدہ سے سر اٹھانے کے بعد آسمان کی جانب بلند کیا اور خدا کی وحدانیت اور اپنی رسالت کا اقرار کیا، پھر آپ (ص) سے ایسا نور ساطع ہوا جس سے دنیا منور ہوگئی۔ [7]


←  پیغمبر (ص) کے معجزات


نبی اکرم (ص) کے معجزات کثرت سے ہیں، ان میں سے بعض مندرجہ ذیل ہیں: [8]


1. مردوں کے زندہ ہونے، اندھوں کی بینائی آجانے اور بیماروں کے شفا پاجانے کے سلسلہ میں آپ (ص) کی دعا کا مستجاب ہونا۔


2. آپ (ص) کا جانوروں سے کلام کرنا۔


3. تمام زبانوں کا علم نیز تمام زبانوں میں بات کرنے کی قدرت ہونا۔

 

4. پشت پر مہر نبوّت ثبت تھی جس کا نور آفتاب کے نور سے زیادہ درخشاں تھا۔

 

5. آپ (ص) کے انگشتان مبارک سے پانی جاری ہوا، اس قدر کہ بہت سے لوگ سیراب ہوئے۔

 

6. سنگریزے آپ (ص) کے دست مبارک پر تسبیح پڑھتے تھے اور لوگ سنتے تھے۔


7. آپ (ص) کے وجود مقدس کا سایہ نہ تھا۔


8. جب بھی لعاب دہن کسی کنوئیں میں ڈال دیتے وہ کنواں بابرکت اور پانی والا ہوجاتا۔ اور کسی زخم پر لگا دیتے وہ شفا پاجاتا تھا۔


9. جس طعام تک آپ (ص) کے دست مبارک پہونچ جاتے وہ با برکت ہوجاتا اور قلیل طعام سے کثیر لوگ سیر ہوجاتے تھے۔


10. جب کسی گیلی زمیں پر چلتے تو قدم کے نشان نہیں پڑتے تھے، اور جب کسی سخت اور پتھریلی زمیں پر قدم رکھتے تو اس پر نشان پڑجاتے تھے۔


یوم میلاد شریف نبی اکرم ص ایک عظیم اور با برکت دن ہے کہ قدیم زمانے آل محمد (ص) کے صلحاء اس دن کا احترام، اور اس دن کا حق ادا کرتے رہے ہیں اور روزہ رکھتے رہے ہیں۔

 

جو 17 ربیع الأوّل کو روزہ رکھتا ہے خداوند متعال ایک سال کے روزے کا ثواب عطا کرتا ہے۔ اس دن صدقہ دینا اور مشاہد مشرفہ کی زیارت، خیرات کرنا اور اہل ایمان کو شاد کرنا مستحب ہے۔ [9]


2️⃣ ولادت امام صادق علیہ السلام


17 ربیع الأوّل سن 83 ھ میں حضرت امام جعفر صادق (ع) کی  ولادت با سعادت مدینہ منورہ میں ہوتی ہے۔ [10]


آپ علیہ السلام کا نام مبارک: جعفر اور کنیت شریف: ابو عبداللہ اور لقب: صادق ہے۔


آپ (ع) کے والد ماجد حضرت امام محمّد باقر (ع)، اور والدہ گرامی جناب امّ فروه ہیں، جن کے بارے میں امام صادق (ع) فرماتے ہیں:


«میری والدہ نیک کردار و صالح اور با ایمان خاتون تھیں؛ اور خدا نیک لوگوں کو دوست رکھتا ہے». [11]


حضرت امام صادق (ع) کے سات بیٹے اور تین بیٹیاں تھیں، جن کے اسماء یہ ہیں: حضرت امام موسی کاظم (ع)، اسماعیل، عبداللہ، محمّد دیباج، اسحاق، علی عریضی، عبّاس، امّ فروه، اسماء اور فاطمہ۔ [12]


آپ علیہ السلام کے شمائل کے بارے میں کہتے ہیں:


امام علیہ السلام میانہ قد اور خوب رو، سفید بدن اور اونچی ناک کے حامل تھے اور موئے مبارک سیاہ اور گھنھرالے تھے اور رخسار پر ایک خال سیاہ تھا۔ [13]


📚 حوالہ جات :


1. تاج الموالید، ص5، مسار الشيعه، ص29۔30۔۔۔۔

2. اعلام الوری، ج1، ص45 ـ 43؛ کشف الغمة، ج1، ص15۔

3. حق الیقین، ص27۔

4. امالی صدوق، ص360؛ بحار الانوار، ج15، ص257۔263۔323۔ 

5. بحار الأنوار، ج15، ص274؛ قلائد النحور، ج ربیع الأوّل، ص101۔

6. قلائد النحور، ج ربیع الأوّل، ص112 ـ 110۔

7. حق الیقین، ص26۔

8. حق الیقین، ص27 ـ 26۔

9. مسار الشیعة، ص30۔

10. مناقب آل ابی طالب علیهم السلام، ج4، ص280؛ ارشاد، ج2، ص179۔۔۔۔۔

11. کافی، ج1، ص472؛ بحار الأنوار، ج47، ص7۔

12. مناقب آل ابی طالب علیهم السلام، ج4، ص280۔ 

13. مناقب آل ابی طالب علیهم السلام، ج4، ص280؛ منتھی الآمال، ج2، ص121۔


📚 تقویم شیعه، عبد الحسین نیشابوری، انتشارات دلیل ما، ص115۔119



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor