#خائن_خائف
#اقوال_حضرت_امام_حسین_علیہ_السلام
◾️الْأَمِينُ آمِنٌ وَ الْبَرِيءُ جَرِيءٌ وَ الْخَائِنُ خَائِفٌ وَ الْمُسِيءُ مُسْتَوْحِشٌ إِذَا وَرَدَتْ عَلَى الْعَاقِلِ لَمَّةٌ قَمَعَ الْحُزْنَ بِالْحَزْمِ وَ قَرَعَ الْعَقْلَ لِلِاحْتِيالِ۔
◾️امانتدار چین سے ہوتا ہے، بے گناہ انسان جرات مند ہوتا ہے، اور خیانت کار آدمی خوفزدہ رہتا ہے، گنہگار شخص وحشت اور پریشانی میں ہوتا ہے، جب عقلمند انسان پر کوئی مصیبت آتی ہے تو اسے احتیاط اور دوراندیشی سے ختم کرتا ہے اور عقل کو چارہ گری میں لگاتا ہے۔
📚 نزهة الناظر و تنبيه الخاطر، ص84، لمع من كلام الإمام[الشهيد سيد شباب أهل الجنة أبى عبد الله] الحسين بن علي عليهما السلام۔
◽️◽️◽️◽️◽️
✍🏼امانتداری سکون بخش ہوتی ہے، جس قدر انسان امانتدار ہوتا ہے اتنا ہی وہ الجھنوں سے دور ہوتا ہے خواہ وہ دوسرے کے اسرار و رموز کے سلسلہ سے ہو یا سرمایہ پونچی وغیرہ؛ خواہ اپنی زندگی، دولت، سلامتی، ہمسر اور اولاد وغیرہ جو خدا کی امانت ہے؛ امانتداری میں کوتاہی الجھنوں کا شکار بنا سکتی ہے۔
← نیک کام جرئت مندی پیدا کرتا ہے، جو گناہوں سے دور ہو، وہ حق بات کہنے کی جرات رکھتا ہے، لیکن ہر کوئی حق بات بولنے کی جرات نہیں کرپاتا ہے، کیونکہ اسے دوسروں کے ذریعہ اپنے رازوں کے فاش ہونے کا خوف رہتا ہے۔
← خیانت کرنے والا ڈر کے ماحول میں رہتا ہے خواہ وہ ہمسر سے خیانت ہو یا دوسروں کے راز فاش کرنے یا مال و دولت میں خرد برد جیسی خیانت۔
← وحشت اور پریشانی گناہ کے آثار میں سے ہے؛ معصیت کار انسان عام لوگوں سے بھی خوف میں رہتا ہے، اہل خیر و اہل علم سے وحشت کرتا ہے اور اچھی صحبت سے محروم رہتا ہے۔
← عقلمند انسان درد و غم، رنج و مصیبت پر آپے سے باہر جانے کے بجائے، عقل کو بروئے کار لاتے ہوئے بحرانی کیفیت کو قابو میں رکھنے کی کوشش کرتا ہے، اور خود کو تباہ کرنے کے بجائے اپنے خدا سے چارہ گری کی درخواست کرتا ہے۔