علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

جمعرات، 2 نومبر، 2017

#بڑوں_کا_احترام



👈👈امام حسین علیہ السلام کی سیرت میں

📜ما مَشَى‏ الْحُسَيْنُ‏ بَيْنَ‏ يَدَيِ الْحَسَنِ ع قَطُّ وَ لَا بَدَرَهُ بِمَنْطِقٍ إِذَا اجْتَمَعَا تَعْظِيماً لَهُ

📖امام حسین(ع) احترام کو مد نظر رکھتے ہوئے کبھی بھی امام حسن (ع) کے آگے  آگے نہیں چلتے تھے اور نہ ہی  جب  ایک جگہ ہوتے  تو گفتگو میں ان پر سبقت اختیار کرتے ۔

📚مشكاة الأنوار في غرر الأخبار ،ص 170؛ عوالم العلوم و المعارف والأحوال من الآيات و الأخبار و الأقوال، ج‏20، ص 818۔

✍🏻یقینا امام حسین علیہ السلام  کا ہر قدم ہمارے واسطے اسوہ حسنہ اور  کردار نمونہ عمل ہے ۔ آپ (ع) کی سیرت میں اگر ملاحظہ  کیا جائے، اس میں سے ایک یہ ہے کہ آُپ کبھی بھی امام حسن (ع) کے آگے نہیں چلتے اور نہ ہی ان سے پہلے گفتگو کرتے تھے ۔  اس سے کئی درس حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ منجملہ یہ کہ:

🔹چھوٹوں کو بڑوں کا ادب کرنا چاہیے اگر چہ عمر میں زیادہ اختلاف نہ ہو۔  کیونکہ امام حسن علیہ السلام  بھی عمر کے لحاظ سے امام حسین علیہ السلام سے بہت  زیادہ بڑے نہ تھے۔

🔹امام حسین علیہ السلام کے ادب  کا  طریقہ اس بات کو بتا رہا ہے کہ مسلمانوں کو ہمیشہ اپنے وقت کے امام اور واجب الاطاعت اور غیبت کے زمانہ میں نائب امام کا بے حد احترام کرنا چاہئے؛ اور ان کے  احترام میں سے  یہ ہے کہ ہم انکی باتوں کو سنیں، ان کو مقدم جانیں، ان کی باتوں پر عمل کریں۔

🔹لفظ ’’مشی‘‘ ممکن ہے اس سے بھی وسیع مفہوم کو اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے ہو، اور یہ لفظ فقط چلنے کے معنی میں نہ ہو؛ کیونکہ حضرت امام حسین علیہ السلام دوسرے کاموں میں بھی اپنے بھائی سے سبقت اختیار نہیں کرتے تھے اور ہمیشہ ان کے احترام کا خیال رکھتے تھے، مثال کے طور پر غریب و نادار کے سلسلہ میں بھی  کوشش کرتے تھے  کہ امام حسن علیہ السلام زیادہ  عطا کریں یا صلح کے موقع پر دیکھا جاسکتا ہے کہ پوری طرح امام حسن علیہ السلام کی اطاعت میں تھے۔

✅جی ہاں! حضرت سید الشہداء علیہ السلام اپنی بزرگی و جلالت کے باوجود قول و فعل میں امام حسن علیہ السلام کے سامنے سراپا تسلیم تھے۔