علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

اتوار، 26 نومبر، 2017

شب ہجرت

#شب_ہجرت

✍🏼یکم ربیع ‏الاول بعثت کے تیرہویں سال پیغمبر اکرم (ص) نے مکہ سے ہجرت فرمائی اور حضرت علی(ع) رسول اکرم(ص) کے بستر پر سوئے جسے «لیلة المبیت» کہا جاتا ہے۔

ماہ صفر کے آخری ایام میں قریش کے سردار دارالندوہ میں جمع ہوئے تاکہ کوئی ایسا راستہ تلاش کرسکیں جس کے ذریعہ رسول اکرم (ص) کے ساتھ صدائے توحید کو بھی ہمیشہ ہمشہ کے لئے خاموش کردیا جائے، جیسا کہ قرآں مجید میں بھی آیا ہے: 

📗«وَ اًّذ یَمكُرُ بِكَ الَّذیِنَ كَفَرُوا لِیُثبِتوكَ اَوْ یَقتُلوكَ أَو یُخْرِجُوكَ وَ یَمكُروُنَ وَ یَمكُرُ الله وَ الله خَیرُ المَاكِرینَ

 اور پیغمبرآپ اس وقت کو یاد کریں جب کفار تدبیریں کرتے تھے کہ آپ کو قید کرلیں یا شہر بدر کردیں یا قتل کردیں اور ان کی تدبیروں کے ساتھ خدا بھی اس کے خلاف انتظام کررہا تھا اور وہ بہترین انتظام کرنے والا ہے.

📚انفال/30

۔۔۔۔۔۔۔آخر کار قریش نے طے کیا کہ ہر قبیلہ سے ایک آدمی کا انتخاب ہو اور سب مل کر رسول اکرم (ص) کے گھر پر حملہ کریں، اور ان کے ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالیں۔ اس طرح سے ان کے دین سے بھی پناہ مل جائے گی اور ان کا خون کسی ایک  کی گردن پر نہیں ہوگا  تاکہ بنی ہاشم انتقام نہ لے سکیں۔ فرشتہ وحی نے پیغمبر اکرم(ص) کو مشرکوں کے اس ناپاک منصوبہ آگاہ کیا اور خدا کا حکم پہونچایا کہ مکہ سے مدینہ کی طرف ہجرت کرجائیں۔ پیغمبر اکرم(ص) حضرت علی (ع) کو اس نقشہ سے  آگاہ کیا اور کہا: آج کی شب میرے بستر پر سو رہو اور میری سبز چادر اوڑھ لو تاکہ وہ سمجھیں کہ میں گھر پر ہی ہوں اور بستر پر سو رہا ہوں اور وہ ہمارا پیچھا نہ کرسکیں۔ اس کے بعد رسول اکرم(ص) غارثور کی جانب نکل پڑے اور خدا سے دعا کی کہ دشمن ان تک نہ پہونچنے پائے۔۔۔۔۔۔۔۔

📚لباب التأويل فى معانى التنزيل‏، بغدادی، ج2، ص307؛ التفسير المبين‏، مغنیہ، ج1، ص231؛ حجة التفاسير و بلاغ الإكسير، بلاغی، ج3، ص38؛ إعلام الورى بأعلام الهدى (ط - القديمة)، ص480. 

اور امام علی علیہ السلام پورے اطمینان کے ساتھ بستر پر سو گئے، خدا نے حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کے اس کام پر فرشتوں کے سامنے مباہات کیا اور جب رسول اکرم(ص) مدینہ کی جابت سفر کررہے تھے امام(ع) کی شان میں آیت نازل کی:

📗«وَ مِنَ النّاسِ مَن یشری نَفسَهُ ابتِغأَ مَرضاتِ الله و الله رَئوفٌ بالعباد[بقره/207]

اور لوگوں میں وہ بھی ہیں جو اپنے نفس کو مرضی پروردگار کے لئے بیچ ڈالتے ہیں اور اللہ اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے.

📚تفسير نمونه‏، ج2، ص77؛ تفسير نور الثقلين‏، ج1، ص204؛ الجامع لأحكام القرآن‏، ج3، ص30؛ احیاءالعلوم، ج3، ص 378؛ تذكرہ الخواص، ص35؛ شواهد التنزیل، ج1، ص 123۔

✍🏼نکتہ

💎تلواروں کی چھاؤں جہاں بڑے بڑے لرزہ براندام ہوجایا کرتے ہیں وہاں پر امام علی (ع) کا کمال یقین یہ ہے کہ آرام سے بستر پر سو گئے۔ 

💎ایثار میں آپ (ع) کا ثانی نہیں۔

💎 آپ(ع) حکم رسول و خدا کے سامنے مطیع محض تھے۔

💎 اپنے وقت کے رہبر دیں نبی اکرم(ص) سے آپ کی الفت و محبت بیان نہیں کی جاسکتی۔

💎 اس سے یہ بھی درس ملتا ہے کہ جب دین پر وقت پڑے تو بے نظیر ہستیاں یہاں تک کہ حضرت علی(ع) جیسی گرامی ذات بھی فدا ہوجائیں جس کی ایک مثال کربلا ہے۔
🔸🔸🔸🔸🔸