🔹حضرت امام صادق[ع] کی مناجات🔹
🌹زائرین امام حسین [ع] کے لئے🌹
👈🏻معاویه بن وهب کہتے ہیں:
امام صادق علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہونے کی اجازت چاہی، کہا گیا اندر آجاو، میں خدمت میں پہونچا تو آپ (ع) کو نماز کی حالت میں پایا، میں بیٹھ گیا یہاں تک کہ امام نے نماز تمام کی، میں نے سنا کہ آپ(ع) دعا کررہے تھے اور فرمارہے تھے:
▪️بارالہا، جس نے ہمیں کرامت سے نوازا اور وصیت کو ہم سے مخصوص کیا [ہمیں پیغمبر کا وصی قرار دیا] شفاعت کا وعدہ کیا، ماضی و مستقبل کا علم عطا کیا، لوگوں کے دلوں کو ہماری طرف مائل کیا۔ میری، میرے بھائیوں اور میرے جد حسین علیہ السلام کے زوّار کی مغفرت فرما؛ جنھوں نے اپنی دولت خرچ کی؛ اور ہمارے احسان کی راہ میں، ہمارے اس صلہ کی امید میں جو تیرے پاس ہے، اور رسول کو خوش کرنے کی غرض سے، ہمارے حکم کی اطاعت کے لئے اور ہمارے دشمنوں کو غیظ میں مبتلا کرنے کے واسطے خود کو رنج و مشقت میں ڈالا۔
اس فداکاری میں ان کی نیت تیری رضا اور خوشنودی کا حاصل کرنا ہے، تو بھی اپنی رضا کے ذریعہ ہماری طرف سے صلہ عطا فرما اور شب و روز ان کی حفاظت فرما اور ان کی آل و اولاد کو ان کا بہترین جانشیں قرار دے، ان کو اپنی حفاظت میں رکھ اور ان سے ہر ظلم کرنے والے، منحرف، اور اپنی تمام کمزور اور طاقتور مخلوقات کے شر سے امان میں رکھ، اور جن و انس کے شر سے محفوظ فرما، اور انہوں نے اپنے وطن سے دور آکر جس چیز کی آرزو کی ہے اس سے زیادہ عطاکر، اور انہوں نے اپنے بچوں، گھر والوں اور رشتہ داروں پر جس چیز کے ذریعہ ہمیں ترجیح دی ہے اس سے کہیں زیادہ جزا عنایت فرما۔
▪️بارالہا، ہمارے لئے گھر سے نکلنے پر ہمارے دشمنوں نے ان کی سرزنش کی لیکن دشمنوں کی ملامت انہیں ہماری طرف آنے سے روک نہ سکی، یہ ہمارے مخالفوں سے ان کی مخالفت میں ثبات قدم کا مظاہرہ ہے۔ تو تو بھی سورج کی گرمی سے جھلسے ہوئے ان چہروں پر رحمت نازل فرما اور جن رخساروں نے قبر ابی عبداللہ علیہ السلام کو مس کیا ہے ان پر لطف فرما اور جن آنکھوں نے ہمارے واسطے اشک بہایا ہے ان پر کرم فرما اور ان دلوں پر رحم فرما جو ہمارے لئے ٹرپے اور جلے ہیں۔ ان آوازوں پر کرم فرما جو ہمارے واسطے بلند ہوئیں۔
▪️خدایا، میں ان جسموں اور ان روحوں کو تیری امانت میں دیتا ہوں تاکہ عطش اکبر [محشر] کے دن حوض کوثر پر وارد ہوں انہیں سیراب کرے۔
👈🏻امام مسلسل حالت سجدہ میں اس دعا کو پڑھ رہے تھے، جب آپ سجدہ سے فارغ ہوئے تو میں نے عرض کیا: میں آپ پر قربان جاوں، جو میں آپ سے سن رہا تھا اگر اس کو بھی شامل ہوجائے جو خدا کو نہیں پہچانتا میرا خیال ہے جہنم کی آگ اسے بھی نہیں جلا سکتی، خدا کی قسم میں تمنا کررہا تھا حج کے بجائے [حضرت امام حسین علیہ السلام کی] زیارت کے لئے جاتا۔
🔸امام[ع] نے مجھ سے فرمایا: تم ان کی قبر سے کتنے قریب ہو، کس چیز نے تمہیں زیارت سے روک رکھا ہے؟
پھر فرمایا: اے معاویہ کیوں تم نے زیارت کو ترک کیا؟
عرض کیا: آپ پر قربان جاوں میں نہیں جانتا تھا کہ مسئلہ یہ ہے اور اس کا اجر و ثواب اس قدر زیادہ ہے۔
🔶آپ[ع] نے فرمایا: اے معاویہ امام حسین علیہ السلام کے زوّار کے لئے آسمان پر دعا کرنے والے ان سے کہیں زیادہ ہیں جو زمیں پر دعا کررہے ہیں۔
📚الكافي (ط - الإسلامية)، ج4، ص582، باب فضل زيارة أبي عبد الله الحسين ع؛ كامل الزيارات، ص116، الباب الأربعون دعاء رسول الله ص و علي و فاطمة و الأئمة لزوار الحسينع