علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

اتوار، 13 جون، 2021

دوست کی صفات



#دوست

 

#دوست_کی_صفات

 

🌷🌷حضرت امام صادق علیہ السلام:

 

🔴 اخْتَبِرُوا إِخْوَانَكُمْ بِخَصْلَتَيْنِ فَإِنْ كَانَتَا فِيهِمْ وَ إِلاَّ فَاعْزُبْ ثُمَّ اُعْزُبْ ثُمَّ اُعْزُبْ مُحَافَظَةٍ عَلَى اَلصَّلَوَاتِ فِي مَوَاقِيتِهَا وَ اَلْبِرِّ بِالْإِخْوَانِ فِي اَلْعُسْرِ وَ اَلْيُسْرِ.

 

🔵 اپنے بھائیوں کو دو خصلتوں کے ذریعہ آزماؤ، اگر ان میں یہ دونوں خصلتیں موجود ہوں تو بہتر؛ ورنہ دور ہوجاؤ دور ہوجاؤ دور ہوجاؤ:

 

وقت پر نماز ادا کرنے کی پابندی اور

 

سختیوں اور آسانیوں میں اپنے بھائیوں کے ساتھ نیکی اور مدد۔

 

📚 الكافي (ط - الإسلامية)، ج‏2، ص672، ح7، باب النوادر

 

🔰 فى الكافى، عن الصّادق (عليه‌السّلام): «اختبروا اخوانكم بخصلتين»۔ الکافی میں حضرت امام صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ اپنے بھائیوں کو دو خصلتوں کے ذریعہ آزماؤ۔ اخوان، سے مراد بظاہر معاشرہ کے تمام لوگ نہیں ہیں۔ بلکہ وہ لوگ جن کو آپ بھائی کے عنوان سے انتخاب کرنا چاہتے ہیں، جنکے سے آپ کی رفاقت ہے، اپنے سے قریب لوگ۔ ان میں ان صفتوں کو ضرور دیکھ لیں۔ «فان كانتا فيهم»؛ اگر یہ دونوں صفتیں ان کے ان میں موجود ہوں تو بہت خوب؛ ورنہ «و الّا فاعزب ثم اعزب ثم اعزب». عَزَبَ يعنى دور ہو جانا، ان سے منھ چھپا لینا۔ اس آیت کے مثل «لايعزب عنه مثقال ذرّة» جو قرآن كريم میں ہے: " ذرہ بھر چیز بھی اس سے پوشیدہ نہیں" [سبأ/3] ان سے دور ہو جائیں، ان سے خود کو مخفی کر لیں۔

 

♻️ یہ دو صفتیں کون سی ہیں ؟ «محافظة على الصّلوات فى مواقيتها»۔ ایک یہ کہ وقت پر نماز ادا کرنے کے پابند ہوں، یہاں وقت سے مراد فضیلت کا وقت ہے؛ ورنہ مواقیت سے مراد اگر نماز کا کل وقت ہو خواہ اس کا آخری وقت ہی کیوں نہ ہو تو ایسے میں ظاہر ہے جو نماز نہ پڑھے وہ فاسق ہے۔ یہاں پر امام علیہ السلام بتانا چاہ رہے کہ وہ اوّل وقت کا نمازی ہو، یعنی فضیلت کے وقت کا۔

 

✳️ مرحوم بہجت صاحب رضوان اللَّه عليہ سے ہم نے بارہا سنا ہے، خود ہم نے بھی سنا ہے اور دوسروں نے بھی کہا ہے کہ آپ فرماتے تھے کہ آپ کے استاد غالباً مرحوم جناب قاضى صاحب نے آپ سے کہا کہ اگر کوئی اوّل وقت نماز پڑھنے کا پابند ہو، تو میں اس کی نجات کی ضمانت دیتا ہوں، یا بلند درجات تک پہونچنے کی کچھ ایسے ہی الفاظ ہیں۔ میں نے ایک وقت آپ سے سوال کیا: اس سے مراد واقعی نماز ہوگی شاید؟ فرمایا: جی بالکل؛ وہ نماز جو توجہ و اخلاص کے ساتھ فضیلت کے وقت میں ادا کی جائے۔ اگر کوئی اس کی پابندی کرے، تو یہ خود انسان کی معراج اور توحید کے اعلیّ مراتب پر فائز ہونے کا باعث ہو جائے گی۔ ایک یہ خصلت۔

 

«و البرّ فى الاخوان فى العسر و اليسر». دوسری صفت جو ایک اجتماعی و سماجی صفت ہے۔ پہلی صفت انفرادی تھی، اللہ اور بندے کے درمیان کی بات تھی؛  لیکن یہ دوسری صفت اسکے اور لوگوں کے درمیان رابطہ کی ہے۔ وہ ایسا ہو جس کی یہ صفت ہو، کہ اپنے بھائیوں کے ساتھ نیکی کرتا ہو؛ سختیوں میں بھی اور آسانیوں میں بھی، اور یہ سختیاں اور آسانیاں خواہ خود اس کی ہوں یعنی سختیوں میں بھی مدد کرتا ہو؛  ممکن ہے تنگدست ہو، اتنی دولت نہ ہو جس سے وہ مدد کر سکے، لیکن تسلّی تو دے سکتا ہے، زبان سے مدد کر سکتا ہے، اپنی آبرو، نام سے مدد کرسکتا ہے؛ ممکن ہے سخیتوں اور آسانیوں سے مراد مدد کرنے والے کے حالات ہوں ممکن ہے اس سے مراد اس کے حالات ہوں جس کی مدد کی جارہی ہے؛ کیونکہ بعض ایسے بھی ہیں جو اس وقت تو مدد کرنے پر تیار رہتے ہیں جب اس کے حالات اچھے ہوں؛ جب تک اس کا اقبال بلند ہے، اس کی مدد کرنے، اس سے الفت پر تیار رہتے ہیں؛  لیکن جیسے ہی دنیا اس سے منھ پھیرے یہ بھی اپنا منھ پھیر لیتے ہیں۔ جی ہاں نصیب ساتھ چھوڑ جائے تو یہ بھی ساتھ چھوڑ دیتے ہیں۔ نہیں، وہ ایسا نہ ہو؛ بلکہ ہر حالت میں اپنے بھائی کے ساتھ نیکی کرتا ہو، اس کی مدد کرتا ہو۔

 

📚 درس خارج فقہ رہبر معظّم حضرت آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای دام ظلہ، 6/صفر 1432ھ سے مأخوذ۔

 

 

 

https://t.me/klmnoor

 

https://www.facebook.com/klmnoor