علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

جمعہ، 11 اکتوبر، 2024

#ولادت_باسعادت_امام_حسن_عسکری_علیہ_السلام



🌷۸/ ربیع الثانی🌷


#ولادت_باسعادت_امام_حسن_عسکری_علیہ_السلام


✍🏼 ماہ ربیع الثانی کی آٹھویں یا بعض روایات کے مطابق دسویں تاریخ ۲۳۲ھ [إعلام الورى بأعلام الهدى( ط- القديمة)، ص ۳۶۷؛ بحار الأنوار : ج ۵۰، ص ۲۳۵، ۲۳۷]وہ مبارک گھڑی تھی جب بفیض حق تعالیٰ حضرت امام حسن بن علی العسکری علیہ السلام کی ولادت باسعادت ہوئی، اور افق امامت کا گیارہواں آفتاب طلوع ہوا۔


▫️آپ علیہ السلام کا نام نامی "حسن"؛ القاب: ہادي، رفيق، زكي، نقي‏ ہیں اور کنیت: ابومحمد ہے؛ شہرت خاص "عسکری" کے لقب سے تھی، کیونکہ عباسی حکومت میں آپ علیہ السلام سامرا کے محلہ "عسکر" میں قیام پذیر تھے، اسی بنا پر عسکری کے لقب سے جانا جاتا تھا۔ [علل الشرائع، ج۱، ص۲۳۰؛ معانی الاخبار، ص۶۵]


▫️والد گرامی: حضرت امام علی نقی علیہ السلام اور والدہ ماجدہ:  جناب حدیثہ تھیں جنھیں بعض نے سوسن کے نام سے بھی یاد کیا ہے۔ [بحار الأنوار( ط- بيروت)، ج۵۰, ص ۲۳۶]


▫️۲۲ سال کا سن مبارک تھا کہ والد گرامی کی شہادت ہوجاتی ہے اور آپ علیہ السلام کی امامت کا دور شروع ہوتا ہے؛ مدّت امامت 6 سال اور عمرمبارک 28 تھی۔


▫️آپ علیہ السلام کا یہ مختصر دور امامت المعتز باللہ، المہتدی باللہ اور المعتمد باللہ جیسے عباسی خلفا کے زمانے میں گزرتا یے۔ امامت کا یہ مختصر دور خود ہی اس وقت کے سخت حالات کی طرف اشارہ کررہا ہے، جہاں ایک طرف اس زمانے میں عراق میں شیعوں کی قدرت اور عباسی حکومت  پر اعتراضات کا مسئلہ تھا تو دوسری جانب اخبار و احادیث کی رو سے نسل امام حسن عسکری علیہ السلام سے مہدی موعود کی آمد آمد نے حکومت کو سخت تشویش میں مبتلا کر رکھا تھا۔ لہذا انہوں نے امام علیہ السلام پر عرصہ حیات تنگ کرنے کی پوری کوشش کر ڈالی، ایذائیں پہونچائیں۔۔۔۔ لیکن ہدایت کی تابناکیوں پر اثر انداز نہ ہوسکے۔


▫️علمی کوششیں ہوں یا سیاسی اور سماجی خدمات، شیعوں کے اقتصادی مسائل ہوں یا زمانۂ غیبت کے سلسلہ میں اقدامات؛ متعدد رخ سے آپ علیہ السلام کی انتھک محنتیں تاریخ اسلام کے سنہرے اوراق کی زینت ہیں۔ 


▫️اپنے زمانے کے سخت حالات کے باوجود ایسے شاگردوں کی تربیت فرمائی جو دنیا کے گوشہ گوشہ تک معارف اسلام کو نشر کرسکیں اور دشمنان اسلام کے اعتراضات کا جواب دے سکیں، شیخ طوسی علیہ الرحمہ نے احمد بن اسحاق، ابوہاشم، عبد اللہ بن جعفر، عثمان بن سعید جیسے سو سے زیادہ امام علیہ السلام کے شاگردوں کو اپنی کتاب میں شمار فرمایا ہے۔ [رجال، ص۴۲۷]


کوفہ، بغداد، قم، نیشاپور، مدائن، یمن، آذربائجان، جرجان، بصرہ جیسی اہم جگہوں پر رہنے والے شیعوں کو مرتبط کرنے کے لئے نظام وکالت قائم فرمایا۔ [حیاۃ الامام حسن العسکری، طبسی، ص۲۲۳] 


نظام وکالت کے علاوہ خط و کتابت، اور سفراء کے ذریعہ اپنے شیعوں کی خبرگیری کیا کرتے تھے، جس میں مثال کے طور پر علی بصری ابوالادیان کا نام لیا جا سکتا ہے۔  


🔴مٹّھی کھلتی ہے: 


”معتمد" کے زمانے میں قحط پڑا، نماز استسقاء کے لئے فرمان جاری ہوا، لوگوں نے دعائیں کی لیکن بارش نہ ہوئی۔  چوتھے دن جاثلیق عیسائیوں کے ساتھ صحرا میں پہونچا، ہاتھوں کو آسمان کی جانب بلند کیا کہ بارش شروع ہوگئی، دوسرے دن بھی ایسا ہی ہوا؛ لوگوں کے تعجب کی انتہا نہ رہی؛ مسلمانوں پر شک و تردید کا غلبہ؛ خلیفہ نے مجبور ہوکر امام علیہ السلام کو قید سے دربار میں بلایا اور کہا: 'الْحَقْ أُمَّةَ جَدِّكَ فَقَدْ هَلَكَت‏" آپ کے نانا کی امّت ہلاک ہونے والی ہے۔


امام علیہ السلام نے فرمایا: کل میں جاؤنگا اور شک کا ازالہ کردونگا انشاء اللہ۔


🔰 تیسرے دن بھی جاثلیق صحرا میں آیا ہاتھوں کو اٹھایا بادل آنے لگے; امام علیہ السلام نے فرمایا: اسکی انگلیوں کے درمیان چھپی ہوئی چیز کو نکال لو۔ لوگوں نے اس کے ہاتھ میں ایک ہڈّی پائی۔ امام علیہ السلام نے اسے ایک کپڑے میں لپیٹ دیا اور راہب سے کہا اب دعا کرے۔ اب جو اس نے ہاتھ اٹھائے اسکے برخلاف بادل چھٹتے گئے اور آسمان صاف ہوگیا؛ لوگ تعجب  میں پڑ ہوئے۔ خلیفہ نے پوچھا: یہ ہڈّی کیسی ہے؟ امام علیہ السلام نے فرمایا: یہ ایک پیغمبر خدا کی ہے جو قبر سے اٹھا لی گئی ہے۔ اور کسی بھی پیغمبر کی ہڈّی جب بھی ظاہر ہوگی بارش ہوجائے گی۔ [كشف الغمة في معرفة الأئمة( ط- القديمة) ج۲ ص ۴۲۹]


🌷🌷آپ علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے پر مسرت موقع پر مومنین کی خدمت میں تبریک و تہنیت پیش کرتے ہیں🌷🌷



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor