علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

ہفتہ، 31 جولائی، 2021

پانچ چیزیں اچھی زندگی کے واسطے


 

#پانچ_چیزیں


☘️اچھی #زندگی کے واسطے☘️


🌷🌷حضرت امام علی علیہ السلام:


🔴 يا كُمَيْلُ قُلِ‏ الْحَقَ‏ عَلَى‏ كُلِّ حَالٍ وَ وَادِّ الْمُتَّقِينَ وَ اهْجُرِ الْفَاسِقِينَ وَ جَانِبِ الْمُنَافِقِينَ وَ لَا تُصَاحِبِ الْخَائِنِين‏


🔵 اے کمیل! ہر صورت میں حق بات بولو، اور متقی و پرہیزگار لوگوں سے دوستی رکھو، فاسق اور گنہگار لوگوں کو ترک کردو، اور منافق اور ریاکار لوگوں سے ہوشیار رہو، اور خیانت کرنے والوں غدار لوگوں کے ساتھ مت رہو۔


📚تحف العقول، ص173،وصيته ع لكميل بن زياد مختصرة؛ بشارة المصطفى لشيعة المرتضى (ط - القديمة)، ص 26، وصية أمير المؤمنين«ع» لكميل بن زياد(رض)


✍🏼حضرت علی علیہ السلام اس روایت کے مطابق اپنے محبوب صحابی جناب کمیل کو بہتر زندگی کے لئے  پانچ ہدایتیں دے رہے ہیں۔


1️⃣ اے کمیل! کبھی بھی حق بات کہنے سے پیچھے نہ ہٹنا۔ اپنی پوری زندگی میں حق کے طرفدار رہنا؛ وہ مشکل کی گھڑی ہو یا امن و امان کی جگہ، مختار ہوں یا مجبور ، تخت حکومت پر ہو یا خاک مذلّت پر، خلاصہ یہ کہ پوری عمر میں جب تک اس دنیا میں جی رہے ہو، حرف حق اور قول حق کہنا، اس کے بعد آپ ع تاکید فرماتے ہیں کہ کس کے ساتھ رہنا چاہئے اور کس سے دوری بنانا چاہئے:


2️⃣ اے کمیل! متقی اور پرہیزگار کے ساتھ رہو اور انہیں دوست رکھو۔ اس لئے کہ متقی اور پرہیزگار دوست، چونکہ خدا کی رضا کے واسطے تمہارا دوست بنا ہے، مشکل گھڑی میں تمہیں اکیلا نہیں چھوڑے گا، اور اسی بنیاد پر تمہیں گناہ کی طرف نہیں لے جائے گا، اور اطاعت و بندگی میں خلل بھی نہیں ڈالے گا۔ جی ہاں اپنے خزانۂ قلب میں ہمیشہ پرہیزگاروں کی محبت رکھنا۔ اس کے بعد جناب کمیل کو ہدایت دیتے ہیں کہ تین طرح کے لوگوں سے خود کو بچائے رکھو۔


3️⃣ اے کمیل ! اپنی زندگی کو فاسقوں اور گناہ کرنے والوں سے الگ رکھو، گناہ کرنے والا آخرکار تمہیں اور تمہارے گھر والوں کو گناہوں میں ملوث کردیگا، لہذا اپنی اور اپنے گھر والوں کی حفاظت کے واسطے ایسے لوگوں سے دور رہو اور ان سے قطع تعلق کرلو۔


4️⃣ اے کمیل! منافقوں کے مکر و فریب سے ہوشیار رہنا، امام علیہ السلام فاسقوں سے دور رہنے اور قطع تعلق کی بات کرتے ہیں، لیکن منافقوں سے ہوشیار رہنے اور اپنی حفاظت کی بات کرتے ہیں، اس لئے کہ ہر سماج میں منافق پائے جاتے ہیں ان کو الگ نہیں کیا جاسکتا اور ان کا پہچاننا بھی مشکل ہوتا ہے۔ اور ایسا ہوا بھی ہے کہ مسلمانوں نے سب سے زیادہ منافقوں سے نقصان اٹھایا ہے، لہذا جبکہ ایسے لوگوں سے سماج کو پاک نہیں بنایا جاسکتا، ان سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے، 


5️⃣ اے کمیل! خیانت کرنے والوں کے ساتھ مت رہو، خائن صفت اور غدار لوگ اس قابل نہیں کہ ان سے دوستی کی جائے، ساتھ رہا جائے، ساجھے داری وغیرہ میں ان کا ہاتھ ہو۔


⬅️ اگر امام علیہ السلام کے قول پر غور پر کیا جائے اور کسی معاشرہ اور سماج میں اس پر عمل ہونے لگے، یقینا اس سماج کا نقشہ ہی بدل جائے گا، اس لئے کہ ہر معاشرہ اور سماج خیانت، نفاق، گناہ اور کتمان حق کا شکار ہوتا ہے اور اسے تقوی، پرہیزگاری، بیانِ حق اور نیک انسانوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر سماج کو بری صفتوں سے پاک و صاف بنا دیا جائے اور اس کی جگہ اچھی صفتیں لے لیں؛ بیشک وہ ایک مثالی سماج  بن جائے گا۔


📚110سرمشق از سخنان حضرت علی علیہ السلام، حضرت آیۃ اللہ مکارم شیرازی دام ظلہ، ص103



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor