علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

ہفتہ، 17 جولائی، 2021

شہادت حضرت امام باقر علیہ السلام

 


#مناسبت


#شہادت_حضرت_امام_باقر_علیہ_السلام


▪️امام پنجم حضرت ابو جعفر محمد باقر علیہ السلام اولِ رجب 57ھ میں دنیا میں تشریف لاتے ہیں۔


انوار علوم و معارف کا دور شروع ہوتا ہے، زرارة، ابو بصير، فضيل، محمدبن مسلم، حمران، بكير، عبداللّه بن ميمون، ابو هارون، كميت، جابر بن يزيد جعفى جیسے نہ جانے کتنے تشنگان علم درسگاہ باقر العلوم سے فیضیاب ہوتے ہیں۔


ایسی شخصیت جس کے فضائل و کمالات کا ہر خاص و عام معترف رہا، جیسا کہ عبد اللّہ بن عطا مکی کہتے ہیں: ️میں نے علماء کو محمد بن علی ع کے علاوہ کسی کے سامنے اسقدر ادب و احترام کرتے نہیں دیکھا، میں نے حکم بن عتیبہ کو دیکھا جو اپنی قوم میں تمام تر عظمت اور بزرگی کے باوجود امام باقر کے سامنے اس طرح بیٹھے ہوئے تھے جیسے کوئی بچہ اپنے استاد کے حضور میں بیٹھا ہو۔ [روض الریاحین، یافعی، ص57 ط قاہرہ] ️ابن صباغ مالکی کہتے ہیں: ️انکے اندر علم، فضیلت، امامت، سیادت اور سروری جیسی فضیلتیں پائی جاتی تھیں اسکے علاوہ خاص و عام میں اپنی جود و سخا سے پہچانے جاتے تھے، اور تمام لوگوں میں انکی سخاوت زباں زد تھی۔ [الفصول المہمہ، ص201] ابن حجر: ️وہ وارث زین العابدین ہیں جنہوں نے علم، تقوی اور عبادت وراثت میں پائی تھی، وہ علم جمع کرنے والے نشر کرنے والے اور اس کا پرچم لہرانے والے تھے۔ ان کا قلب پاک، علم و عمل مطہر، انکی روح ہر طرح کے رجس سے منزہ تھی، انکی پوری عمر خدا کی اطاعت سے آباد رہی۔ [الصواعق محرقۃ، ص305] ️ اسماعیل دمشقی: ️امام باقر عظیم المرتبت اور شہرہ آفاق شخصیت تھی، اس قدر کہ اس زمانے میں ان کے مانند کسی سے علم دین، خدا کی سنت اور اس کی معرفت نہیں دیکھی گئی، دین کے بزرگ علماء اور تابعین کے ائمہ ان کے شاگرد رہے ہیں۔ [الروضۃ الندبہ، ص12] سبط ابن جوزی: ️امام باقر اہل مدینہ کے تابعین کے طبقہ سوم میں سے ہیں، وہ عالم اور عابد اور ثقہ تھے ۔ ابوحنیفہ اور دوسروں نے ان کی شاگردی کی ہے اور ان سے روایت کیا کرتے تھے۔ [تذکرۃ الخواص، ص347]


▪️آپ ع واقعہ کربلا کے چشم دید گواہ بھی رہے۔


حضرت رسول گرامی ص کا سلامِ خاص آپ ع کے لئے:‏ اے جابر! عنقریب آپ میرے فرزند محمد بن علی۔۔۔ جو توریت میں باقر کے نام سے معروف ہیں سے ملاقات کریں گے جب ان سے ملاقات ہو تو میری طرف سے سلام کہیے گا۔ [بحار الأنوار (ط - بيروت)، ج‏46، ص225] 


معاويہ ابن ابي سفيان، يزيد ابن معاويه، معاويہ ابن يزيد، عبدالله ابن زبير، مروان ابن حكم، عبدالملك ابن مروان، وليد ابن عبد الملك اور پھر دورانِ امامت سليمان ابن عبد الملك، عمر ابن عبدالعزيز، يزيد ابن عبد الملك و هشام ابن عبد الملك جیسے لوگ آپ ع کے زمانے کے حاکم تھے۔


اس دوران امام باقر علیہ السلام  کو بہت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا، لیکن نہ علوم و معارف کے سلسلہ میں بڑھنے والے قدم رکے، نہ ہی دین اسلام کی دیگر خدمات میں کوئی کمی آئی؛ عبد الملک کے زمانے میں اسلامی سکّہ کی مشکل چٹکیوں میں حل کی، تو ہشام کی قید میں اپنے ارشادات و خطبات سے تخت شاہی پر لرزہ طاری کردیا، اور ہشام کے لئے قید سے آزاد کرنے علاوہ کوئی چارہ نہ رہا۔ دوسری طرف مرجئہ، خوارج، اسرائیلیات کا مقابلہ اور سیرت نبوی ص کا احیاء، دروس تفسیر و حدیث، احادیث نبوی رقم کرنے کے سلسلہ میں خاص اہتمام تاریخ کے سنہرے اوراق کی زینت ہیں۔


#شہادت_امام_پنجم_ع


▪️آخرکار حضرت امام باقر علیہ السلام نے 7 ذی الحجہ 114ھ  میں وقت کے حاکم ہشام بن عبد الملک کے ہاتھوں زہر دغا سے شہادت پائی۔


یہاں پر کیفیت شہادت کے سلسلہ میں روایات مختلف ہیں لیکن یہ بات واضح ہے کہ امام علیہ السلام ہشام بن عبد الملک کے ذریعہ بہت ہی خفیہ طور پر مسموم ہوئے ہیں۔


بعض لوگوں نے لکھا ہے کہ امام علیہ السلام کو ابراہیم بن ولید بن یزید بن عبدالملک نے زہر دیا۔ [سبائک الذهب،ص74؛ دلائل الامامه،ص94] بعض کہتے ہیں: ہشام کے حکم سے زید بن حسن نے زہر کو گھوڑے کی زین پر مل دیا اور گھوڑے کو امام کے پاس لایا اور اصرار کیا کہ آپ(ع) اس پر سوار ہوں، امام(ع) مجبورہوکر اس پر سوار ہوئے اور زہر آپ(ع) کے جسم میں سرایت کرگیا، چند روز کرب و تکلیف میں بستر علالت پر رہے  آخرکار شہادت سے ہمکنار ہوئے۔ الخرائج و الجرائح، راوندى،ج2،ص604؛ بحارالانوار،ج46، ص329؛


امام محمد باقر(ع) جنت البقیع میں اپنے والد کے چچا حضرت حسن مجتبی اور والد حضرت زین العابدین علیہما السلام کے پہلو میں سپرد خاک کئے گئے۔ [اعلام الوری 259، کشف الغمہ 2/327، تذکرة الخواص 306]۔



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor