علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

جمعہ، 30 مارچ، 2018

ایک محافظ بنام علی ع


عاليجناب مولانا سید نجیب الحسن زیدی صاحب

ماہ مبارک رجب کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ اس مہینہ میں اسلام کو سب سے پہلا محافظ ملا اور ٣٠ عام الفیل ١٣ رجب آغوش رسالت میں اس محافظ دین و شریعت نے آنکھیں کھولیں جس نے صبح قیامت تک کے لئے آئین پروردگار کو اپنی قربانیوں سے محفوظ کر دیا ۔
اسلام کے پاس چار طرح کے بڑے سرمایہ تھے جن کی حفاظت کی ضرورت تھی ، توحید پروردگار ، نبوت و رسالت ، قرآن کریم  اور کعبہ ،اسلام کو ایک ایسے محافظ کی ضرورت تھی جو ان چاروں سرمایوں کی حفاظت کرے اور اور ان کے ارد گرد ایسا مضبوظ حصار قائم کر دے کہ دشمن اپنی تمام تر کینہ توزیوں کے باوجود کبھی کوئی گزند نہ پہچا سكے.

ماہ مبارک رجب میں پروردگار نے ان چاروں سرمایوں کے لئے ایسا محافظ فراہم کر دیا جو علم کے اعتبار سے من عندہ علم الکتاب کا مصداق اور باب مدینة العلم قرار پایا تو جسمانی طاقت و قوت کے اعتبار سے لافتی کا مصداق ٹہرا اور مقام عمل میں اس نے توحید و نبوت کے ساتھ کعبہ و قرآن کی اس طرح حفاظت کی کہ کعبہ میں رکھے ہوئے بتوں کو توڑ کر توحید پروردگار کا تحفظ کیا اور آغوش رسالت میں رہ گواہی رسالت دے کر رسالت کا تحفظ کیا ، خود کعبہ میں اس کی پیدائش عظمت کعبہ کے تحفظ کا سبب بنی پیدا  ہوتے ہی  نزول قرآن سے پہلے تلاو ت قر آن کر کے قرآن کریم کی صداقت کا تحفظ کیا توبڑے ہو کر جمع قرآن جیسا عظیم کرنامہ انجام دیا اور قرآن کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے تحریف سے محفوظ بنا دیا دامن اسلام میں ان چار چیزوں سے باعظمت اور کون سی شئے ہے ۔ اگر ان چاروں کے بقا کو دیکھا جائے تو نظر آئے گا کہ توحید ، نبوت ، قرآن اور کعبہ چاروں ہی بنیادوں میں  علی  کی قربانیوں کی تجلی ہے جسے کبھی بھلایا نہیں جا سکتا ہے ۔اور شاید اسلام کے ان چاروں مناروں کی پاسبانی و بقا ہی کے بل پر قدرت نے آپکا نام علی منتخب کیا چنانچہ روایت میں ملتا ہے کہ  پیغمبر اسلام  صلے اللہ علیہ و آلہوسلم نے  جب آپ کا نام  اللہ کے نام پر علی رکھاتو حضرت ابو طالب و فاطمہ بنت اسد نے پیغمبر اسلام  صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے  سے عرض کیا کہ ہم نے ہاتف غیبی سے یہی نام سنا تھا۔

آپ کے مشہور القاب  امیر المومنین ، مرتضی، اسد اللہ، ید اللہ، نفس اللہ، حیدر، کرار، نفس رسول اور ساقی کوثر ہیں جن کو اگر سمیٹ کر یکجا کیا جائے تو خود بخود جو لفظ منھ سے نکلتا ہے وہ علی  بنتا ہے 

آپ ہاشمی خاندان کے وہ  پہلے فرزند ھیں جن کے والد اور و الدہ دونوں  ہاشمی ہیں۔ آپ کے والد ابو طالب بن عبد المطلب بن ہاشم ہیں اور ماں فاطمہ بنت اسد بن ہاشم ہیں ۔
 اور یہ بات تمام مورخین نے قبول کی ہے کہ ہاشمی خاندان قبیلہ قریش میں اور قریش تمام عربوں میں اخلاقی فضائل کے لحاظ سے  مشہورو معروف تھے ۔ جواں مردی ، دلیری ، شجاعت اور   بہت سے فضائل بنی ہاشم سے مخصوص تھے اور یہ تمام فضائل حضرت علی (ع) کی ذات مبارک میں بدرجہ اتم موجود تھے ۔

آپکی عظمتوں کی  سب سے پہلی گواہ آپ کی ولادت ہے ۔   مورخین نے لکھا  کہ جب آپ کی ولادت کا وقت قریب آیا تو فاطمہ بنت اسد کعبہ کے پاس ائیں اور آپنے جسم کو اس کی دیوار سے مس کر کے عرض کیا: پروردگارا ! میں تجھ پر، تیرے نبیوں پر، تیری طرف سے نازل شدہ کتابوں پر اور اس مکان کی تعمیر کرنے والے، پنے جد ابرا ہیم ع کے کلام پر راسخ ایمان رکھتیہوں ۔

پروردگارا ! تجھے اس ذات کے احترام کا واسطہ جس نے اس مکان مقدس کی تعمیر کی اور اس بچہ کے حق کا واسطہ جو میرے شکم میں موجود ہے، اس کی ولادت کو میرے لئے آسان فرما ۔

ابھی ایک لمحہ بھی نہیں گزرا تھا کہ کعبہ کی جنوبی مشرقی دیوار ، عباس بن عبد المطلب اور یزید بن تعف کی نظروں کے سامنے شگافتہ ہوئی، فاطمہ بنت اسد کعبہ میں داخل ہوئیں اور دیوار دوبارہ مل گئی ۔ فاطمہ بنت اسد تین دن تک روئے زمین کے اس سب سے مقدس مکان میں اللہ کی مہمان رہیں اور تیرہ رجب سن ٣٠ / عام الفیل اپنی آغوش میں اسلام کا وہ محافظ لے کر نکلیں کہ دنیا میں جب تک اللہ اکبر کی آوازیں سنائی دیتی رہیں گے دنیا علی  کی قربانیوں کو یاد کرتی رہے گی  ۔