#دعا_قبول_نہیں_ہوتی
💢سات
دلیلیں دعا کے مستجاب نہ ہونے کے بارے میں:
حضرات معصومین علیہم السلام سے دعا کے مستجاب
نہ ہونے پر مختلف روایتیں منقول ہوئی ہیں.
✔️اول: گناہ
خداوند متعال فرماتا ہے:
📔إنَ
الْعَبْدَ يَدْعُونِي لِلْحَاجَةِ فَآمُرُ بِقَضَائِهَا فَيُذْنِبُ فَأَقُولُ
لِلْمَلَكِ إِنَ عَبْدِي قَدْ تَعَرَّضَ لِسَخَطِي بِالْمَعْصِيَةِ
فَاسْتَحَقَ الْحِرْمَانَ وَ إِنَّهُ لَا يَنَالُ مَا عِنْدِي إِلَّا
بِطَاعَتِي
📜بندہ
حاجت طلب کرتا ہے تو میں اس کی حاجت پوری کرنے کا حکم دیتا ہوں، لیکن پھر وہ گناہ
انجام دیتا ہے، تو فرشتوں سے کہتا ہوں اس نے مجھے گناہ اور معصیت کے ذریعہ ناراض
کیا ہے، لہذا اس نے خود کو نعمت سے محرومیت کا مستحق قرار دے لیا، وہ میری نعمتوں
تک نہیں پہونچ سکتا مگر یہ کہ میری اطاعت کرے۔
📚
إرشاد القلوب إلى الصواب (للديلمي)، ج1، ص149، الباب السابع و الأربعون في الدعاء
و بركته و فضله.
✔️دوم: مال حرام
📔عن
ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: تُلَيَتْ هَذِهِ الْآيَةُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ
عَلَيْهِ وَسَلَّمَ {يَا أَيُّهَا النَّاسُ كُلُواْ مِمَّا فِي الْأَرْضِ حَلاَلاً
طَيِّباً} فَقَامَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ!
ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مُسْتَجَابَ الدَّعْوَةِ، فَقَالَ: يَا سَعْدُ
أَطِبْ مَطْعَمَكَ تَكُنْ مُسْتَجَابَ الدَّعْوَةِ، وَالذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ
بِيَدِهِ إِنَّ الرَّجُلَ لَيَقْذِفُ اللُّقْمَةَ الْحَرَامَ فِي جَوْفِهِ مَا
يُتَقَبَّلُ مِنْهُ أَرْبَعِينَ يَوْمًا، وَأَيُّمَا عَبْدٍ نَبَتَ لَحْمُهُ مِنَ
السُّحْتِ وَالرِّبَا فَالنَّارُ أَوْلَى بِه۔
📜ابن
عباس سے روایت ہے کہ جب نبی اکرم(ص) کے حضور " يَا أَيُّهَا۔۔۔ اے انسانو!
زمین میں جو کچھ بھی حلال و طیب ہے اسے استعمال کرو" کی تلاوت کی گئی، سعد
ابن وقاص کھڑے ہوئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! میرے لئے خدا سے دعا کردیجئے تاکہ
وہ میری دعا قبول فرمالے، رسول اکرم(ص) نے فرمایا: اے سعد! اپنے کھانے کو پاکیزہ
بناؤ تاکہ تمہاری دعا مستجاب ہو۔
خدا کی قسم جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے،
جو شخص لقمۂ حرام کھاتا ہے اس کی چالیس دن تک دعائیں قبول نہیں ہوتیں، جس شخص کا
گوشت ربا اور حرام سے بنا ہو وہ آگ کا مستحق ہے۔
📚المعجم
الأوسط، الطبراني ج 6، ص 310؛ الدر المنثور فى التفسير بالماثور، ج1، ص167.
🌷حضرت
امام صادق علیہ السلام:
📔إذَا
أَرَادَ أَحَدُكُمْ أَنْ يُسْتَجَابَ لَهُ فَلْيُطَيِّبْ كَسْبَهُ وَ لْيَخْرُجْ
مِنْ مَظَالِمِ النَّاسِ وَ إِنَ اللَّهَ لَا يُرْفَعُ إِلَيْهِ دُعَاءُ
عَبْدٍ وَ فِي بَطْنِهِ حَرَامٌ أَوْ عِنْدَهُ مَظْلِمَةٌ لِأَحَدٍ مِنْ خَلْقِه
📜جو
شخص چاہتا ہے کہ اس کی دعا مستجاب ہو، اسے چاہئے کہ اپنی کمائی کو پاکیزہ بنائے
اور لوگوں کا حق ادا کردے، بیشک اس شخص کی دعا بارگاہ خداوندی تک نہیں پہونچتی جس
کے پیٹ میں حرام غذا ہو یا اس کی گردن پر کسی کا حق موجود ہو۔
📚بحار
الأنوار (ط - بيروت)، ج90، ص321، باب 17 آداب الدعاء...
✔️ سوم: والدین کی
نافرمانی
🌷حضرت امام
صادق علیہ السلام:
📔۔۔۔وَ
الَّتِي تَرُدُّ الدُّعَاءَ وَ تُظْلِمُ الْهَوَاءَ عُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ.
📜 اور جو
گناہ دعا کو رد کردیتے ہیں اور دنیا کو تاریک بنا دیتے ہیں والدین کی نافرمانی ہے۔
📚الكافي( ط-
الإسلامية)، ج 2، ص 448؛ علل الشرائع، ج2، ص584، باب نوادر العلل
✔️چہارم: ظلم و
ستم
🌷حضرت رسول
خدا صلی اللہ علیہ و آلہ
📔لاَ
تَظْلِمُوا فَتَدْعُوا فَلَا يُسْتَجَابُ لَكُمْ وتَسْتَسْقُوا فَلاَ تَسْقُوا
وتَسْتَنْصِرُوْا فَلاَ تُنْصَرُوا
📜ظلم نہ کرو،
کیونکہ اس صورت میں دعا کروگے لیکن تمہاری #دعا مستجاب نہ ہوگی، طلب بارش کروگے
لیکن بارش نہ ہوگی، خدا سے مدد مانگوگے لیکن مدد نہیں ملے گی۔
📚مجمع
الزوائد ومنبع الفوائد، ج5، ص423۔
🌷حضرت امیر
المومنین علیہ السلام:
📔إنَّ
اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ أَوْحَى إِلَى عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ قُلْ لِلْمَلَإِ مِنْ
بَنِي إِسْرَائِيلَ لَا يَدْخُلُوا بَيْتاً مِنْ بُيُوتِي إِلَّا بِقُلُوبٍ
طَاهِرَةٍ وَ أَبْصَارٍ خَاشِعَةٍ وَ أَكُفٍّ نَقِيَّةٍ وَ قُلْ لَهُمُ اعْلَمُوا
أَنِّي غَيْرُ مُسْتَجِيبٍ لِأَحَدٍ مِنْكُمْ دَعْوَةً وَ لِأَحَدٍ مِنْ خَلْقِي
قِبَلَهُ مَظْلِمَة
📜امام علی
علیہ السلام فرماتے ہیں: خدا نے حضرت عیسی علیہ السلام پر وحی کی کہ بنی اسرائیل
کے بزرگوں سے کہہ دو: میرے کسی بھی گھر میں پاک دلوں، جھکی نظروں، اور پاکیزہ
ہاتھوں کے سوا کوئی وارد نہ ہو، اور ان سے کہہ دو: جان لو کہ میں تم میں اور اپنی
مخلوق میں سے جس نے بھی ظلم کیا ہو کسی کی بھی #دعا قبول نہیں کرونگا۔
📚الخصال،
صدوق، محمد بن علی، ج1، ص337۔
🌷حضرت امام
صادق علیہ السلام:
📔منْ عَذَرَ
ظَالِماً بِظُلْمِهِ سَلَّطَ اللَّهُ عَلَيْهِ مَنْ يَظْلِمُهُ فَإِنْ دَعَا لَمْ
يَسْتَجِبْ لَهُ وَ لَمْ يَأْجُرْهُ اللَّهُ عَلَى ظُلَامَتِه
📜جو شخص ظالم
کے ظلم پر عذر تراشے اور اس کی توجیہ کرے، خدا اس پر ایسے کو مسلط کردیتا ہے جو اس
پر ظلم کرے، اس وقت اگر وہ ظلم سے نجات کی #دعا کرے تو قبول نہیں کرتا، اور جو اس
پر ظلم ہورہا ہے اس کا اجر بھی نہیں دیتا۔
📚الكافي (ط -
الإسلامية)، ج2، ص334، باب الظلم
✔️پنجم: قطع رحم
🌷حضرت رسول خدا
صلی اللہ علیہ و آلہ
📔...قَطِيعَةُ
الرَّحِمِ تَحْجُبُ الدُّعَاء
📜رشتہ داروں نے
ناتا توڑنا، قطع رحم کرنا #دعا کے قبول ہونے میں حائل ہوجاتا ہے۔
📚نزهة الناظر و
تنبيه الخاطر، ص37، طرف من كلام رسول الله صلى الله عليه و آله فى آدابه، و
مواعظه، و أمثاله، و حكمه
📚مستدرك الوسائل
و مستنبط المسائل، ج12، ص334، 39 - باب تحريم التظاهر بالمنكرات و ذكر جملة من
المحرمات و المكروهات
✔️ششم: امر بالمعروف ترک کردینا
🌷حضرت رسول خدا
صلی اللہ علیہ و آلہ
📔.....وَ إِذَا لَمْ
يَأْمُرُوا بِالْمَعْرُوفِ وَ لَمْ يَنْهَوْا عَنِ الْمُنْكَرِ وَ لَمْ
يَتَّبِعُوا الْأَخْيَارَ مِنْ أَهْلِ بَيْتِي سَلَّطَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ
أَشْرَارَهُمْ فَيَدْعُو عِنْدَ ذَلِكَ خِيَارُهُمْ فَلَا يُسْتَجَابُ لَهُمْ.
📜اور جب لوگ
اچھے کاموں کا حکم نہ دیں اور برائی سے نہ روکیں اور ہمارے اہل بیت کی پیروی نہ
کریں تو خدا ان پر اشرار کو حاکم بنا دیگا اس وقت ان کے نیک لوگ #دعا بھی کریں گے
تو مستجاب نہیں ہوگی۔
📚تحف العقول،
ص51، و روي عنه ص في قصار هذه المعاني
📚الأمالي(
للصدوق)، ص308، المجلس الحادي و الخمسون
🌷حضرت امام کاظم
علیہ السلام:
📔لتَأْمُرُنَّ
بِالْمَعْرُوفِ وَ لتنهين [لَتَنْهُنَ] عَنِ الْمُنْكَرِ أَوْ لَيُسْتَعْمَلَنَّ
عَلَيْكُمْ شِرَارُكُمْ فَيَدْعُو خِيَارُكُمْ وَ لَا يُسْتَجَابُ لَهُمْ.
📜محمد بن عرفہ
کہتے ہیں میں امام کاظم علیہ السلام سے سنا ہے؛ آپ (ع) فرماتے ہیں: امر بالمعروف
اور نہی عن المنکر انجام دو۔ نہیں تو تمہارے برے لوگ تم پر مسلط ہو جائیں گے اس
وقت تمہارے نیک لوگ #دعا کریں گے لیکن مستجاب نہیں ہوگی۔
📚مشكاة الأنوار
في غرر الأخبار، ص50، الفصل الثالث عشر في الأمر بالمعروف و النهي عن المنكر
✔️ہفتم: نماز کو
سبک شمار کرنا
👈🏼👈🏼نماز کو سبک شمار کرنا بہت سی مصیبتوں کا سبب ہے. ان میں سے
ایک یہ ہے کہ نماز کو ہلکا سمجھنے والے کی دعا مستجاب نہیں ہوتی.
🌷حضرت رسول
خدا صلی اللہ علیہ و آلہ
📔أرْوِي
بِحَذْفِ الْإِسْنَادِ عَنْ سَيِّدَةِ النِّسَاءِ فَاطِمَةَ ابْنَةِ سَيِّدِ
الْأَنْبِيَاءِ صَلَوَاتُ اللَّهِ عَلَيْهَا وَ عَلَى أَبِيهَا وَ عَلَى بَعْلِهَا
وَ عَلَى أَبْنَائِهَا الْأَوْصِيَاءِ أَنَّهَا سَأَلَتْ أَبَاهَا مُحَمَّداً ص
فَقَالَتْ يَا أَبَتَاهْ مَا لِمَنْ تَهَاوَنَ بِصَلَاتِهِ مِنَ الرِّجَالِ وَ
النِّسَاءِ قَالَ يَا فَاطِمَةُ مَنْ تَهَاوَنَ بِصَلَاتِهِ مِنَ الرِّجَالِ وَ
النِّسَاءِ ابْتَلَاهُ اللَّهُ بِخَمْسَ عَشْرَةَ خَصْلَةً سِتٌّ مِنْهَا فِي
دَارِ الدُّنْيَا وَ ثَلَاثٌ عِنْدَ مَوْتِهِ وَ ثَلَاثٌ فِي قَبْرِهِ وَ ثَلَاثٌ
فِي الْقِيَامَةِ إِذَا خَرَجَ مِنْ قَبْرِهِ فَأَمَّا اللَّوَاتِي تُصِيبُهُ فِي
دَارِ الدُّنْيَا فَالْأُولَى يَرْفَعُ اللَّهُ الْبَرَكَةَ مِنْ عُمُرِهِ وَ
يَرْفَعُ اللَّهُ الْبَرَكَةَ مِنْ رِزْقِهِ وَ يَمْحُو اللَّهُ عَزَّ وَ جَلَّ
سِيمَاءَ الصَّالِحِينَ مِنْ وَجْهِهِ وَ كُلُّ عَمَلٍ يَعْمَلُهُ لَا يُؤْجَرُ
عَلَيْهِ وَ لَا يَرْتَفِعُ دُعَاؤُهُ إِلَى السَّمَاءِ وَ السَّادِسَةُ لَيْسَ
لَهُ حَظٌّ فِي دُعَاءِ الصَّالِحِينَ وَ أَمَّا اللَّوَاتِي تُصِيبُهُ عِنْدَ
مَوْتِهِ فَأَوَّلُهُنَّ أَنَّهُ يَمُوتُ ذَلِيلًا وَ الثَّانِيَةُ يَمُوتُ
جَائِعاً وَ الثَّالِثَةُ يَمُوتُ عَطْشَاناً فَلَوْ سُقِيَ مِنْ أَنْهَارِ
الدُّنْيَا لَمْ يُرَوِّ عَطَشَهُ وَ أَمَّا اللَّوَاتِي تُصِيبُهُ فِي قَبْرِهِ
فَأَوَّلُهُنَّ يُوَكِّلُ اللَّهُ بِهِ مَلَكاً يُزْعِجُهُ فِي قَبْرِهِ وَ
الثَّانِيَةُ يُضَيَّقُ عَلَيْهِ قَبْرُهُ وَ الثَّالِثَةُ تَكُونُ الظُّلْمَةُ
فِي قَبْرِهِ وَ أَمَّا اللَّوَاتِي تُصِيبُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِذَا خَرَجَ
مِنْ قَبْرِهِ فَأَوَّلُهُنَّ أَنْ يُوَكِّلَ اللَّهُ بِهِ مَلَكاً يَسْحَبُهُ
عَلَى وَجْهِهِ وَ الْخَلَائِقُ يَنْظُرُونَ إِلَيْهِ وَ الثَّانِيَةُ يُحَاسَبُ
حِساباً شَدِيداً وَ الثَّالِثَةُ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِ وَ لَا
يُزَكِّيهِ وَ لَهُ عَذَابٌ أَلِيمٌ.
✍🏼سید ابن
طاووس حذف اسناد کے ساتھ جناب زھرا سلام اللہ علیہا سے ایک روایت نقل فرماتے ہیں
کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا اپنے بابا
حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ سے سوال کرتی ہیں، فرماتی ہیں: بابا! مردوں اور
عورتوں میں سے جو نماز کو ہلکا سمجھتا ہے اس کے لئے کیا ہے؟
⭕️رسول خدا(ص) نے فرمایا: اے فاطمہ! مردوں اور عورتوں میں جو
بھی نماز کو ہلکا سمجھے گا، خدا اسے ۱۵پندرہ بلاؤوں میں مبتلا کرے گا۔ چھ بلائیں دنیا میں، تین
موت کے وقت، تین قبر میں، اور تین بلائیں قیامت کے دن جب قبر سے نکالا جائے گا۔
🔳لیکن جو
دنیا میں اسے ملے گا:
1️⃣ خدا اس کی عمر
سے برکت اٹھا لیتا ہے،
2️⃣روزی سے برکت چھین لیتا
ہے،
3️⃣اسکے چہرے سے صالحین کی
نشانیاں مٹا دیتا ہے،
4️⃣جو بھی انجام دے اس کی
جزا نہیں ملتی،
5️⃣اس کی #دعا #مستجاب نہیں
ہوتی،
6️⃣نیک لوگوں کی #دعا سے
اسے کچھ نہیں ملتا۔
🔳اور وہ چیز
جو موت کے وقت ملتی ہے:
1️⃣پہلی چیز یہ ہے کہ رسوا
ہوکر مرتا ہے،
2️⃣بھوکا مرتا ہے،
3️⃣پیاس کے عالم میں موت
آتی ہے، اسے دنیا کی نہریں بھی پلادی جائیں تو سیراب نہیں ہوتا۔
🔳جو چیزیں
قبر میں ملتی ہیں:
1️⃣پہلی چیز یہ کہ خدا قبر
میں ایک فرشتہ معین کرتا ہے جو اسے اذیت دے،
2️⃣اسکی قبر کو تنگ کردیتا
ہے،
3️⃣تیسرے یہ کہ اس کی قبر
تاریک ہوتی ہے۔
🔳اور وہ
چیزیں جو قیامت کے دن قبر سے اٹھائے جانے کے وقت ملیں گی:
1️⃣خدا ایک فرشتہ کو معین
کرے گا جو اسے منھ کے بل گھسیٹے گا جبکہ لوگ اسے دیکھ رہے ہونگے
2️⃣اس سے سخت حساب لیا جائے
گا،
3️⃣خدا اس کی طرف توجہ نہیں
کرے گا اور اسے پاک نہیں کرے گا اور اس کے لئے دردناک عذاب ہوگا۔
📚فلاح السائل
و نجاح المسائل، ابن طاووس، ص22، الفصل الأول في تعظيم حال الصلاة و أن مهملها من
أعظم الجناة