علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

اتوار، 6 اپریل، 2025

#یوم_انہدام_قبور_ائمہ_بقیع_علیہم_السلام



۸/ شوال


#یوم_انہدام_قبور_ائمہ_بقیع_علیہم_السلام


اس دن سنہ ۱۳۴۴ھ میں جنت البقیع میں ائمۂ اطہار علیہم السلام کی قبروں نیز احد میں حضرت حمزہ کی قبر کو وہابیوں کے ہاتھوں منہدم کردیا گیا۔


[مستدرک سفینۃ البحار، ج۶، ص ۶۶، رد عقائد الوھابیۃ، ص۲۲، الوھابیون و البیوت المرتفعۃ، ص۸۸]


قبور مطہّر کی تخریب کے علل و اسباب، وہابیت کے گمراہ کن عقائد کی رد میں تالیف شدہ مختلف کتابوں میں بیان کیے گئے ہیں۔


انہوں نے ائمہ معصومین علیہم السلام کی قبور مطہّر کے ساتھ ساتھ، دیگر عظیم شخصیات کی قبروں کو بھی مسمار کیا، جو مندرجہ ذیل ہیں:


۱۔ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے منسوب قبر مطہّر.


۲۔ حضرت امیر المومنین علیہ السلام کی والدہ ماجدہ جناب فاطمہ بنت اسد سلام اللہ علیہا کی قبر مطہّر۔


۳۔ حضرت امّ البنین سلام اللَّہ علیہا کی قبر مطہّر.


۴۔ فرزند پیغمبر صلّی اللہ علیہ و آلہ جناب ابراہیم کی قبر۔


۵۔ فرزند حضرت امام صادق علیہ السلام جناب اسماعیل کی قبر.


۶۔ پیغمبر صلّی اللہ علیہ و آلہ سے منسوب بیٹیوں کی قبریں۔


۷۔ پیغمبر صلّی اللہ علیہ و آلہ کی دایہ جناب حلیمہ سعدیہ۔


۸۔ اور پیغمبر صلّی اللہ علیہ و آلہ کے زمانے کے دیگر شہداء کی قبریں۔


وہابیوں نے سنہ ۱۳۴۴ھ میں شہر مکّہ میں حضرت عبد المطلب ع، ابوطالب ع، خدیجہ س، پیغمبر صلّی اللہ علیہ و آلہ اور فاطمہ سلام اللہ علیہا کی جائے پیدائش کے گنبدوں اور حضور کی مخفی عبادتگاہ کو مسمار کردیا؛ جدّہ میں بھی جناب حوا نیز دیگر قبروں کو منہدم کیا۔


مدینہ میں حرم نبوی کے گنبد منوّر پر توپ سے نشانہ لیا گیا، لیکن مسلمانوں کے خوف سے قبر شریف کی تخریب نہ کی۔


شوال سنہ ۱۳۴۴ھ میں ائمۂ بقیع علیہم السلام کی قبور مطہّر کو مسمار کرتے ہوئے وہاں پر موجود نفیس اور قیمتی اشیاء کو لوٹ لے گئے۔


حضرت حمزه علیہ السّلام اور شہدائے احد کی قبروں کو خاک میں ملا دیا، اور پیغمبر صلّی اللہ علیہ و آلہ کے والدین حضرت عبد اللہ اور جناب آمنہ کے مرقد اور گنبد، اور دوسری قبروں کو بھی منہدم کر ڈالا۔


اسی سال کربلائے معلّیٰ پر حملہ کیا، اور ضریح مطہّر کو اکھاڑ ڈالا، اور حرم مطہّر کی قیمتی اور نفیس چیزیں اور جواہرت جو بیشتر سلاطین کی جانب سے ہدیہ شدہ تھے اور بہت ہی قیمتی تھے اسے غارت کرگئے، اور تقریبا ۷۰۰۰ علماء، فضلاء، سادات اور مومنین کو شہید کیا۔


اس کے بعد نجف کا قصد کیا لیکن اسے غارت نہ کرسکے اور شکست کھا کر واپس گئے۔


[کشف الارتیاب، ص۷۷؛ شہداء الفضیلہ (علامہ امینی)، ص۳۸۸؛ مدینۃ الحسین علیہ السلام، خاطرات مستر ہمفر، مرآۃ الوہابیۃ، الدلیل علی الحرمین الشریفین، اخبار المدینہ، منتخب التواریخ، ہذہ ہی الوہابیۃ]


📚 تقویم شیعہ، عبد الحسین نیشابوری، انتشارات دلیل ما، ۸/ شوال، ص۳۰۶



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor