علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

ہفتہ، 5 اپریل، 2025

#صبر #کامیابی



#صبر


#کامیابی



🌹🌹حضرت امام علی علیہ السلام:


🟤 لا يَعْـــدَمُ الصَّبُــــورُ الظَّفَــــرَ، وَ إِنْ طَــــالَ بِــــهِ الزَّمَــــانُ‏.


🔵 صبر کرنے والا کامیابی سے محروم نہیں ہوسکتا، چاہے کتنا ہی زمانہ کیوں نہ لگ جائے۔


📚 نهج البلاغة (للصبحي صالح)، ص۴۹۹، حکمت۱۵۳


▫️▫️▫️▫️▫️


✍🏼 صبر و ظفر دو پرانے ساتھی!


استقامت ہی حقیقتِ صبر ہے؛ مقصد تک پہونچنے کی راہ میں رکاوٹوں کے مقابل استقامت، اور مقصد تک پہونچنے کے طویل راستے پر چلنے کا عزم، درد و رنج اور  ان کی رخنہ اندازیوں اور بہتانوں پر استقامت کا مظاہرہ۔


جب تک انسان میں استقامت نہ ہو وہ کسی مقام تک نہیں پہونچتا، کیونکہ زندگانی دنیا کی فطرت یہ ہے کہ وہ مشکلات کے ساتھ ہو، اکثر پھولوں کے ساتھ کانٹے بھی ہوا کرتے ہیں اور شہد کے ساتھ شہد کی مکھی کے ڈنک بھی؛ تاریخ نے بھی یہ بارہا دکھایا ہے کہ کامیابیاں صابر اور ثابت قدم لوگوں کے انتظار میں رہتی ہیں۔ یہاں تک کہ یہ بات لوگوں کے درمیان ایک مختصر ضرب المثل میں تبدیل ہوگئی۔ عرب لوگ کہتے ہیں: «مَنْ صَبَرَ ظَفَرَ» اور فارسی زبان میں کہتے ہیں: صبر و ظفر هر دو دوستان قديمند    بر اثر صبر نوبت ظفر آيد


قرآن مجيد نے متعدد بار اس حقیقت کی جانب اشارہ کیا ہے؛ جیسا کہ حضرت یوسف کے قصّہ میں کہتا ہے: جب ان کے بھائی آئے اور انہیں پہچان لیا تو انہوں نے اپنے راز سے پردہ اٹھایا اور یہ جملہ کہا: أَنَا يُوسُفُ وَ هذَا أَخِى قَدْ مَنَّ اللهُ عَلَيْنَا إِنَّهُ مَنْ يَتَّقِ وَ يَصْبِرْ فَإِنَّ اللهَ لاَ يُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ؛ میں یوسف ہوں اور یہ میرا بھائی (بنیامین) ہے؛ خدا نے ہم پر احسان کیا ہے؛ جو کوئی تقویٰ اختیار کرتا ہے اور صبر و استقامت کا مظاہرہ کرتا ہے، (آخرکار کامیاب ہوگا)، کیونکہ خدا نیکی کرنے والے کے اجر کو ضائع نہیں کرتا۔[سورہ یوسف، آیت ۹۰]


بنی اسرائیل کے بارے میں جب وہ فرعونیوں پر کامیاب ہوگئے فرمایا: وَأَوْرَثْنَا الْقَوْمَ الَّذِینَ کَانُوا یُسْتَضْعَفُونَ مَشَارِقَ الاَْرْضِ وَمَغَارِبَهَا الَّتِى بَارَکْنَا فِیهَا وَتَمَّتْ کَلِمَتُ رَبِّکَ الْحُسْنَى عَلَى بَنِى إِسْرَائِیلَ بِمَا صَبَرُوا؛ ہم نے اس قوم کو شرق و غرب کی پر برکت زمین کا وارث بنادیا جنہیں (ظلم و ستم سے) کمزور بنا دیا گیا تھا، اور بنی اسرائیل کے ساتھ آپ کے رب کا نیک وعدہ پورا ہوگیا کیونکہ انہوں نے صبر کا مظاہرہ کیا تھا۔ [سورہ اعراف، آیت۱۳۷]


حضرت امیر المومنین علیہ السلام ایک مختصر جملہ میں فرماتے ہیں: اَلصَّبْرُ مِفْتاحُ الظَّفَرُ؛ صبر کامیابی کی کنجی ہے۔  [شرح نهج البلاغه ابن ابى الحدید، ج۱، ص۳۲۲]


حضرت امیر المومنین علیہ السلام کے ارشاد پر بہترین گواہ ماضی کی تاریخ کا مطالعہ ہے؛ علمی، صنعتی، سیاسی اور سماجی شعبوں میں وہی لوگ کامیاب ہوئے جنہوں نے صبر و استقامت کا مظاہرہ کیا، صبر کے مرکب پر سوار ہوئے اور مقصد کی طرف چل پڑے اور منزل مقصود کو گلے لگالیا۔ 


📚 پیام امام امیر المومنین علیہ السلام، آیۃ اللہ العظمی مکارم شیرازی، ج۱۳، ص۲۶۹




https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor