علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

اتوار، 14 جنوری، 2024

شہادت امام ہادی علیہ السلام



 ۳/ رجب المرجب


#شہادت_امام_ہادی_علیہ_السلام


حضرت امام ابوالحسن علی نقی الہادی علیہ السلام کی غمناک شہادت سنہ ۲۵۴ھ بنابر مشہور ۴۱ سال کی عمر میں ہوئی ہے۔


[ توضیح المقاصد، ۱۶؛ مسارالشیعہ، ص۳۴؛ مصباح المتھجد، ص۷۴۱؛ بحار الانوار، ج۵۰، ص۱۱۳، ۱۱۷، ۱۹۲؛ ج۹۹، ص۷۹؛ مناقب آل ابی طالب ع، ج۴، ص۴۳۳؛ مصباح کفعمی، ج۲، ص۵۹۹]


مرحوم کلینی رح آپ علیہ السلام کی شہادت کو ۲۶/ جمادی الاخر میں تحریر فرماتے ہیں۔


[الکافی، ج۱، ص۳۹۷، مناقب آل ابی طالب ع، ج۴، ص۴۳۳]


آپ علیہ السلام کی شہادت کے سلسلہ میں ۲۵/ جمادی الاخر کی تاریخ بھی ذکر ہوئی ہے۔


[تاریخ الائمہ، ص۱۳؛ کشف الغمۃ، ج۲، ص۳۷۵]


مشہور روایات کے مطابق آپ علیہ السلام ۶ یا ۸ سال اور ۵ ماہ کے تھے جب والد بزرگوار حضرت جواد الائمہ علیہ السلام کی شہادت واقع ہوئی۔ اور آپ علیہ السلام امامت و خلافت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوئے۔ آپ علیہ السلام کی مدت امامت 33 سال ہے۔


[ الارشاد، ج۲، ص۲۹۷]


حضرت امام ہادی علیہ السلام کا دور مامون، متعتصم، واثق، متوکل، منتصر، مستعین اور معتز کی حکومت کے زمانے میں گزرا اور آخر الامر معتز نے آپ علیہ السلام کو زہر سے شہید کردیا۔


امام علیہ السلام کی عمر مبارک ۴۱ سال چند ماہ تھی، آپ علیہ السلام ۱۳ سال تک مدینہ میں رہے اور بقیہ ایّام امامت میں متوکل کے جبر کی بنا پر سامرا میں رہے۔


حاکم مدینہ نے متوکل کو لکھ بھیجا کہ اگر آپ مکہ و مدینہ کو چاہتے ہیں تو علی بن محمد علیہما السلام کو اس علاقہ سے باہر نکالیں کہ انہوں نے سب کو اپنا مطیع بنا لیا ہے۔


متوکل کے حکم سے مدینہ میں آپ علیہ السلام پر آزار و اذیت میں اضافہ کردیا گیا، یہاں تک کہ امام علیہ السلام کو سامرا لے جایا گیا، مختلف طرح سے ستایا گیا، اور آخر کار معتز نے زہر سے شہید کردیا۔


حضرت امام عسکری علیہ السلام نے  غسل و کفن کا انتظام کیا اور نماز جنازہ پڑھی۔ اس کے بعد ظاہری طور پر یہ امور دوسروں کے ذریعہ بھی انجام پائے اور آپ علیہ السلام کو جس مکان میں قیام پذیر تھے اسی مقام پر موجودہ حرم مطہّر میں دفن کیا گیا۔


[الارشاد، ج۲، ص۲۹۷، ۳۰۹؛ مناقب آل ابی طالب ع، ج۴، ص۴۳۳؛ بحارالانوار، ج۵۰، ص۱۱۴، ۱۱۷، ۲۰۰، ۲۰۶، ۲۵۹]


📚 تقویم شیعہ، عبد الحسین نیشابوری، انتشارات دلیل ما، ۳/ رجب، ص۱۸۶


https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor