علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

بدھ، 17 جولائی، 2024

۱۱/ محرم: اہل حرم کی کربلا سے روانگی



۱۱/ محرم


۱۔ اہل حرم کی کربلا سے روانگی

 

عمر سعد ملعون گیارہویں محرم کو ظہر کے وقت تک کربلا میں رہا، اس نے اپنے مقتول سپاہیوں پر نماز پڑھی اور انہیں دفن کیا۔ دوپہر کے بعد اس کے حکم سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ کی صاحبزادیوں کو بے کجاوہ اونٹوں پر سوار کیا گیا۔


[ارشاد، ج۲، ص۱۱۴؛ اعلام الوری، ج۱، ص۴۷۰؛ لهوف، ص۱۸۹؛ بحار الانوار، ج۴۵، ص۱۰۷] 


اور حضرت سید سجاد علیہ السلام کو بھی طوق و سلاسل کے ساتھ اونٹ پر سوار کیا گیا، جب انہیں قتلگاہ کی جانب سے گزارا گیا اور مخدرات کی نگاہیں حضرت امام حسین علیہ السلام کے جسم اطہر پر پڑیں، تو انہوں نے اپنا منھ  پیٹ لیا اور  آہ و نالہ کی دلخراش صدائیں بلند کیں۔


[مقتل الحسین علیہ السلام، ص۲۰۳؛ مثیر الاحزان، ص۶۴؛ معالی السبطین، ج۲، ج۲، ص۹۰؛ قلائد النحور، ص۱۸۴؛ فیض العلام، ص۱۵۶؛ تاریخ طبری، ج۴، ص۳۴۸؛ البدایہ و النہایہ، ج۸، ص۲۱۰] 


۲۔ ابن زیاد کا دربار

 

اسی دن عمر سعد کوفہ آیا۔ ابن زیاد نے اعلان عام کیا کہ لوگ دربار میں حاضر ہوں۔ اس کے بعد امام حسین علیہ السلام کے سر اقدس کو اس کے سامنے رکھا گیا۔ وہ سر کو دیکھتا تھا اور ہنستا تھا اور ہاتھ میں موجود چھڑی سے جسارت کررہا تھا۔


[اعلام الوری، ج۱، ص۴۷۱] 


۳۔ اہل بیت امام حسین علیہ السلام کی کوفہ کی سمت روانگی


گیارہوں محرم کی عصر میں اہل بیت امام حسین علیہ السلام کو اسیری کے عالم میں کوفہ کی سمت لے جایا گیا۔


[ارشاد، ج۲، ص۱۱۴؛ مثیر الاحزان، ص۶۴؛ بحار الانوار، ج۴۵، ص۶۲؛ اعلام الوری، ج۱، ص۴۷۱؛ لہوف، ص۱۸۹]


یہ کارواں غروب کے قریب روانہ ہوا اور رات میں کوفہ پہونچا۔ ان غمزدہ اور عزادار لوگوں کو صبح تک کوفہ کے دروازے پر روکے رکھا گیا۔ صبح  کے وقت عمر سعد ملعون کوفہ سے باہر آیا، اور ایک فاتح کمانڈر کے انداز میں شادمانی کے ساتھ اسیروں کے ہمراہ وارد کوفہ ہوا۔


[قلائد النحور، ج محرم و صفر، ص۲۰۴] 


📚 تقویم شیعہ، عبد الحسین نیشابوری، انتشارات دلیل ما، ۱۱/محرم، ص۳۴.


https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor