علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

منگل، 22 اگست، 2023

#شہادت_حضرت_رقیہ_سلام_اللہ_علیہا


 

۵/ صفر


#شہادت_حضرت_رقیہ_سلام_اللہ_علیہا


ماہ صفر کی پانچویں تاریخ سنہ ۶۱ھ میں حضرت رقیہ علیہا السلام کی مظلومانہ شہادت واقع ہوئی۔


[وقائع الشہور، ص۴۷]


آپ کا اسم شریف، "رقیّہ"،  "فاطمہ"، اور "زینب" ہے۔


آپ کے والد گرامی حضرت سید الشہداء ابو عبد اللہ الحسین علیہ السلام ہیں، اور والدہ ماجدہ حضرت ام اسحاق ہیں۔


آپ کی ولادت مدینہ میں ہوئی، آپ تین یا اس سے کچھ زیادہ کی عمر میں اپنے والد کے ہمراہ کربلا تشریف لائیں، روز عاشورا حضرت ابو عبد اللہ علیہ السلام نے بارہا آپ کو دلاسے دئیے اور تسلّی و تشفّی کا سامان فراہم کیا، یہاں تک کہ اپنی بہن حضرت زینب سلام اللہ علیہا سے آپ کے بارے میں بہت زیادہ تاکید فرمائی۔

حضرت امام حسین علیہ السلام اور اصحاب، اہل بیت کی شہادت کے بعد اسیران کربلا کے ہمراہ آپ کو بھی کوفہ و شام لے جایا گیا، اور شام کے چالیس منزل کی مسافت کے طولانی راستے میں لا تعداد مصائب و آلام کا سامنا کیا۔


زندانِ شام میں جب اس بی بی نے اپنے بابا کے نوارانی سر بریدہ اور شکستہ پیشانی کو دیکھا تو آپ سے رہا نہ گیا اور اس قدر آہ و فغاں کیا کہ روح قفس عنصری سے پرواز کرگئی، اس مظلومہ بی بی کو وہیں پر رات میں دفن کیا گیا۔


[کامل بہایی، ج۲، ص۱۷۹؛ نفس المہموم، ص۴۵۶؛ الوقایع و الحوادث، ج۵، ص۷۰۔۸۵؛ از مدینہ تا مدینہ، ص۹۵۵؛ منتخب التواریخ، ص۳۸۸]


قدیمی ترین مصادر میں جہاں پر آپ کا نام رقیّہ بتایا گیا ہے، ان میں سے ایک سیف بن عمیرہ نخعی کوفی کا قصیدہ ہے جو حضرت امام جعفر صادق و موسی کاظم علیہما السلام کے شاگرد تھے:


و عبدکم سیف فتی ابن عمیره

عبد لعبد عبید حیدر قنبر

و سکینه عنها السکینه فارقت

لما ابتدیت بفرقه و تغیر

و رقیه رق الحسود لضعفها

و غدا لیعذرها الذی لم یعذر

و لامّ کلثوم یجد جدیدها

لثم عقیب دموعها لم یکرر

لم أنسها و سکینه و رقیه

یبکینه بتحسر و تزفر


[ دائرۃ المعارف تشیع، ج۸، ص۳۱۳؛ دائرۃ المعارف الاسلامیۃ الشیعۃ، ج۱، جزء ۲، ص۲۵؛ کتاب المنن (عبدالوهاب بن احمد شافعی مصری شعرانی) متوفی ۹۷۳ھ ق]


اس مظلومہ بی بی کے وجود، اور موجودہ حرم مطہر میں آپ کی قبر مطہّر کے موجود ہونے پر کافی شواہد موجود ہیں، نیز آپ کے معجزات و کرامات بھی کثرت سے پائے جاتے ہیں، آپ کے بارے میں چند شواہد و مدارک حسب ذیل ہے:


ابصار العین فی انصار الحسین علیه السّلام، ص۳۶۸؛ کشف الغمه، ج۲، ص۲۱۶؛ عوالم: جلد امام حسین ع، ص۳۳۱؛ زندگانی چہارده معصوم علیہم السّلام عماد زادہ، ج۱، ص۶۳۳؛ نفس المہموم، ص۴۱۴؛ کتاب المنن عبد الوہاب بن احمد شافعی مصری شعرانی متوفی ۹۷۳؛ معالی السبطین، ج۲، ص۱۷۰؛ لہوف سید بن طاووس، ص۱۴۱؛ مبکی العیون. ستاره درخشان شام، ص۱۶؛ سرگذشت جانسوز حضرت رقیّہ علیہا السّلام، ص۲۷؛ الوقایع و الحوادث، ج۳، ص۱۹۲؛ حضرت رقیّہ علیہا السّلام چاووش کربلا؛ سوگنامہ آل محمد علییم السّلام، ص۳۴۱؛ ثمرات الحیاتم ج۲، ص۳۸؛  مختصر تاریخ دمشق، ج۹، ص۱۷۴؛ بحر الغرائب، ج۲؛ ریاض القدس، ج۲، ص۲۳۷؛ زینب علیہا السّلام فروغ تابان کوثر، ص۳۷۰؛ رقیّہ علیہا السّلام، ص۲۶؛ انوار الشہاده، ص۲۴۲؛ تحقیق در باره اولین اربعین حضرت سیّد الشّہداء علیہ السّلام، ص۶۸۵؛ ناسخ التواریخ، کامل بہائی، ج۲، ص۱۷۹؛ وسیلۃ الدارین، ص۳۹۳؛ اعیان الشیعہ، ج۷، ص۳۴؛ شرح احقاق الحق، ج۱۱، ص۴۵۱؛ تراجم اعلام النساء، ج۲، ص۱۰۳؛ اعلام النساء المومنات، ص۳۵۰؛ تاریخ و اماکن سوریہ، ص۶۹؛ ریاحین الشریعہ، ج۳، ص۳۱۲؛ اسرار الشہادہ، ص۴۰۶۔


📚 تقویم شیعہ، عبد الحسین نیشابوری، انتشارات دلیل ما، ۵/صفر، ص۵۴



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor