علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

جمعرات، 17 اگست، 2023

فرق مومن و منافق


 

#حضرت_امام_حسین_علیہ_السلام


#فرق_مومن_و_منافق


▪️ إِيَّاكَ وَ مَا تَعْتَذِرُ مِنْهُ فَإِنَّ الْمُؤْمِنَ لَا يُسِي‏ءُ وَ لَا يَعْتَذِرُ وَ الْمُنَافِقُ كُلَّ يَوْمٍ يُسِي‏ءُ وَ يَعْتَذِر.


▪️ جس کام پر عذر خواہی کرنا پڑے اسے انجام ہی نہ دو، کیونکہ:


مومن نہ برا کام کرتا ہے نہ ہی عذر خواہی کرتا ہے لیکن منافق ہر دن برائی کرتا ہے اور ہر دن عذر خواہی کرتا ہے۔ 


 📚 تحف العقول، ص248، و عنه ع في قصار هذه المعاني



✍🏼 برے اور ناپسند کام انسان کی فطرت سے اتنے دور ہیں کہ برا کام کرنے والا بھی کوشش کرتا ہے کہ عذر خواہی اور معافی طلبی کے ذریعہ اپنی عزّت و آبرو کو محفوظ رکھے۔


عذر خواہی کبھی بہت دشوار ہوتی ہے، اور جو غرور میں مبتلا ہوں ان کے لئے تو ناممکن ہوتی ہے، لہذا وہ معصیت کرتے ہیں تب بھی عذر خواہی نہیں کرتے۔


حضرت امام حسین علیہ السلام کے اس ارشاد کے مطابق مومن و منافق میں فرق یہ ہے کہ مومن خود کو مکروہ اور ناپسند رفتار و کردار سے محفوظ رکھنے کی کوشش کرتا ہے، تاکہ اس کی بنا پر عذر خواہی اور معافی پر مجبور نہ ہو؛ لیکن منافق مسلسل برا کام کرتا رہتا ہے اور اس پر عذر بھی پیش کرتا رہتا ہے۔


منافقوں کی عذر خواہی بھی ان کے نفاق کی بنیاد پر ہوتی ہے صدقِ دل سے نہیں، کیونکہ اگر وہ واقعی میں اس کام کو غلط اور برا جانتے ہوتے، تو اسے بار بار انجام نہ دیتے تاکہ دوبارہ عذر خواہی پر مجبور نہ ہونا پڑے۔


جو شخص مسلسل برے کام کرے اور مسلسل معافی بھی مانگتا رہے، وہ در حقیقت نفاق میں مبتلا ہے۔


عقلمند انسان، بے احتیاطی اور لاپرواہی نہیں کرتا تاکہ اسے مسلسل ڈاکٹر، دوا اور علاج کا محتاج نہ رہنا پڑے۔


برے کاموں سے اجتناب عذر خواہی سے بھی بچاتا ہے، اور ایمان و عقلمندی کی نشانی بھی ہے۔



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor