علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

منگل، 7 دسمبر، 2021

مشورہ کس سے؟



#مشاورت


#مشورہ_کس_سے_؟


🌷🌷حضرت امام علی علیہ السلام فرماتے ہیں:


🔴 لا تُدْخِلَنَّ فِي مَشُورَتِكَ بَخِيلًا يَعْدِلُ بِكَ عَنِ الْفَضْلِ، وَ يَعِدُكَ الْفَقْرَ، وَ لَا جَبَاناً يُضْعِفُكَ عَنِ الْأُمُورِ، وَ لَا حَرِيصاً يُزَيِّنُ لَكَ الشَّرَهَ بِالْجَوْرِ


🔵 اپنے مشورہ میں کسی بخیل کو شامل نہ کرنا کہ وہ تم کو فضل و کرم کے راستہ سے ہٹادے گا اور فقر و فاقہ کا خوف دلاتا رہے گا، اور نہ کسی بزدل سے مشورہ کرنا کہ وہ اہم کاموں کے انجام دینے میں کمزور بنا دے گا۔ اور حریص سے بھی مشورہ نہ کرنا کہ وہ ظالمانہ طریقہ سے مال جمع کرنے کو تمہاری نگاہوں میں آراستہ کردے گا۔


📚 نهج البلاغة (للصبحي صالح)، ص430، مکتوب53، و من كتاب له ع كتبه للأشتر النخعي‏ رحمه الله۔۔۔



✍🏼 مشورہ کرنا اسلام کے اہم احکامات میں سے ہے اور قرآن و حدیث میں اس پر کافی روشنی ڈالی گئی ہے، یہاں تک کہ قرآن مجید کا ایک سورہ کا نام بھی اسی عنوان پر رکھا گیا ہے۔ مشورہ دینے کے لائق افراد سے مشورہ کرنا انسان کے صحیح اور نیک منصوبوں کی مضبوطی اور انجام دہی میں کافی مددگار ہوتا ہے اور بہت سارے اثرات اور فائدوں کا حامل ہوتا ہے۔


📌 لیکن جس قدر نیک اور با صلاحیت شخصتیوں کا مشورہ نیک منصوبوں کی مضبوطی اور بہتری میں معاون ہوتا ہے اسی قدر ایسے لوگوں سے مشورہ جو مشورہ کے لائق نہیں ہوتے ہیں بہت نقصان دہ ہوتا ہے اور الٹا اثر دکھاتا ہے۔


🔰 اسی بنا پر حضرت امیر المومنین علیہ السلام نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ تین طرح کے لوگوں کو خاص طور پر سماجی امور میں مشاور بنانے سے اجتناب کریں: بخيلوں، بزدلوں، اور حريص لوگوں کو؛ ایک انسان کے ہاتھ کو روک لیتا ہے تاکہ وہ نعمتِ خدا داد سے بذل و بخشش نہ کرنے پائے، تو دوسرا اس کے ارادوں کو کمزور بنا دیتا ہے تاکہ وہ اہم کاموں کی طرف رخ بھی نہ کرے، اور تیسرا انسان کو مزید لالچ اور حرص کی بنا پر دوسروں کے حقوق میں خرد برد پر آمادہ کردیتا ہے۔


📚  110سرمشق از سخنان حضرت علی علیہ االسلام ، حضرت آیۃ اللہ مکارم شیرازی دام ظلہ، ص77



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor