#سرانجام_حق_و_باطل
🌷🌷حضرت امام علی علیہ السلام
🔴 إنَّ الْحَقَّ ثَقِيلٌ مَرِيءٌ وَ إِنَّ الْبَاطِلَ خَفِيفٌ وَبِيءٌ
🔵 بیشک حق سنگین ہوتا ہے مگر خوشگوار ہوتا ہے اور بیشک باطل آسان ہوتا ہے مگر مہلک ہوتا ہے۔
📚نهج البلاغة (للصبحي صالح)، ص542، ح376۔
▫️▫️▫️▫️▫️
✍🏼 حق اگرچہ سنگین ہوتا ہے مگر اس کا نتیجہ بہت ہی نیک اور انجام اچھا ہوتا ہے۔ اور باطل اگرچہ ہلکا اور آسان ہوتا ہے لیکن اس کا نتیجہ مذموم اور انجام برا ہوتا ہے؛ لہذا کوئی بھی باطل کی فوری لذّت میں نہ پڑے، کیونکہ جلدی ختم ہوجانے والی اس تھوڑی سی لذّت کا کوئی فائدہ نہیں جس کا انجام برا اور نقصان اور خسارہ بہت زیادہ ہو۔ اور حق کی سنگینی کسی کو اس سے دور نہ کردے، کیونکہ اس کا انجام اچھا اور قابل تعریف ہوتا ہے جس طرح بیمار انسان صحت و عافیت کی لذت محسوس کرنے کے بعد کڑوی دوا پی لینے پر اپنی تعریف کرتا ہے۔
📚 شرح نهج البلاغه (ابن ابی الحدید) ج 19، ص 313
⭕️ حق چونکہ نفسانی خواہشات کے خلاف ہوتا ہے، دشوار ہوتا ہے لیکن راہ حق کی صعوبتیں برداشت کرکے آگے بڑھنے پر جو نتیجہ حاصل ہوتا ہے وہ بہت ہی خوشگوار ہوتا ہے اور خیرِ دنیا و آخرت اور خوشنودی خدا کا سبب بنتا ہے۔
⭕️ باطل چونکہ نفسانی خواہشات اور اپنی مرضی کے مطابق ہوتا ہے، بہت آسان ہوتا ہے اور وقتی طور پر انسان کو خوشحال بنا دیتا ہے لیکن زہر قاتل کی طرح اس کا نتیجہ بڑا دردناک اور بلاخیز ہوتا ہے کہ ممکن ہے دنیا میں بھی اس جرم میں جیل کی سزا کاٹے اور آخرت میں بھی عذاب میں مبتلا ہو۔