#صبر_و_جزع
🌹🌹حضرت امام علی علیہ السلام:
🟤 مَنْ لَمْ يُنْجِهِ الصَّبْرُ، أَهْلَكَهُ الْجَزَعُ۔
🔵 جسے صبر نجات نہ دلا سکے، اسے بے قراری ہلاک کر دیتی ہے۔
📚 نهج البلاغة (للصبحي صالح)، ص۵۰۲، ح۱۸۹
▫️▫️▫️▫️▫️
✍🏼 صبر نجات ہے، بے قراری ہلاکت!
زندگی میں طرح طرح کی مشکلیں آتی رہتی ہیں اور ہر کوئی اس میں مبتلا ہوتا ہے۔
ان سخت حالات کے مقابل انسان کے سامنے دو راستے ہوتے ہیں:
۱۔ یا صبر و تحمل سے کام لے، خدا پر بھروسہ رکھے، عقل و تدبیر سے نجات کا راستہ تلاش کرے یا کم از کم اس مصیبت کے اثرات کو کم کرکے سکون حاصل کرے۔
۲۔ یا جزع و فزع، بے صبری اور بے قراری میں پڑ جائے، جو انسان کے اعصاب کو خراب کرتی ہے، بیماریوں میں مبتلا کرتی ہے، اور ساتھ ہی خدا کی ناشکری اور آخرت کے عذاب کا سبب بنتی ہے۔
عقلمند انسان پہلا راستہ اختیار کرتا ہے، کیونکہ اس میں صبر کرنے والوں کا اجر بھی ہے اور صبر کے دنیاوی و اخروی فوائد بھی۔
یہ بھی واضح ہے کہ اس قول میں ہلاکت سے مراد دنیاوی اور اخروی دونوں قسم کی ہلاکت ہے، جس طرح نجات سے مراد دنیا اور آخرت دونوں کی نجات ہے۔
مصیبتیں ناگزیر ہیں اور ہر شخص کسی نہ کسی طرح ان سے دوچار ہوتا ہے۔
اگر انسان یہ حقیقت سمجھ لے کہ ہمیشہ سے ایسا ہی ہوتا آیا ہے اور آئندہ بھی ہوگا، تو وہ ان مشکلات سے گھبرائے گا نہیں، صبر کا دامن نہیں چھوڑے گا، اور جزع کی وجہ سے پیدا ہونے والی ذہنی اور جسمی پریشانیوں سے بھی محفوظ رہے گا۔
بے قراری کا علاج:
بے صبری اور بے قراری کے علاج کا ایک طریقہ یہ ہے کہ انسان انبیاء، اولیاء، اور صالحین کی مصیبتوں پر غور کرے اور یہ دیکھے کہ اس کے اپنے دوست و رشتہ دار بھی مختلف آزمائشوں میں مبتلا رہے ہیں۔
اور خود کو مفید مشاغل میں مصروف رکھے تاکہ دل و دماغ مصیبتوں سے ہٹ جائیں اور وقت کے ساتھ غم ہلکا ہو جائے۔
یاد رکھیں! مشکلات ہمیشہ ایک سی نہیں رہتیں۔
