علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

جمعرات، 23 اکتوبر، 2025

#حفظ_اعمال



#حفظ_اعمال


#ریا


✍🏼 ریاکاری کا اثر صرف عمل کے آغاز تک محدود نہیں ہوتا۔


اگر کوئی عمل ابتدا میں خلوصِ نیت کے ساتھ انجام پائے، مگر اس کے مکمل ہونے کے بعد، بلکہ کئی سال گزرنے کے بعد بھی اس کی نیت میں تبدیلی آجائے اور اخلاص کا چراغ بجھ جائے، تو اس عمل کا ثواب رفتہ رفتہ کم ہوتا جاتا ہے، یہاں تک کہ بعض اوقات وہ نیک عمل نامۂ اعمال میں فضیلت نہیں بلکہ رذیلت کے طور پر درج ہوجاتا ہے۔


لہٰذا ہر مخلصانہ عمل کی قبولیت اس شرط پر موقوف ہے کہ انسان جب تک زندہ ہے، اپنے عمل کے اخلاص کی حفاظت کرتا رہے۔


عمل کی حفاظت، عمل کے انجام دینے سے کہیں زیادہ دشوار ہے۔


جیسا کہ حضرت امام باقر علیہ السلام فرماتے ہیں:


🟤 الْإِبْقَاءُ عَلَى الْعَمَلِ أَشَدُّ مِنَ الْعَمَلِ قَالَ وَ مَا الْإِبْقَاءُ عَلَى‏ الْعَمَلِ‏ قَالَ يَصِلُ الرَّجُلُ بِصِلَةٍ وَ يُنْفِقُ نَفَقَةً لِلَّهِ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ فَكُتِبَ لَهُ سِرّاً ثُمَّ يَذْكُرُهَا وَ تُمْحَى فَتُكْتَبُ لَهُ عَلَانِيَةً ثُمَّ يَذْكُرُهَا فَتُمْحَى وَ تُكْتَبُ لَهُ رِيَاءً.


🔵 عمل کو محفوظ رکھنا، خود عمل کرنے سے زیادہ دشوار ہے۔


سوال ہوا: عمل کو محفوظ رکھنے سے کیا مراد ہے؟


فرمایا:


کوئی شخص اللہ وحدہ لاشریک لہ کی رضا کے لئے صلہ رحمی کرتا ہے یا اس کی راہ میں کچھ انفاق کرتا ہے تو اس کے اس عمل کو خفیہ نیکی کے طور پر لکھا جاتا ہے۔ اور پھر وہ اسے اپنی زبان پر لاتا ہے تو خفیہ نیکی کا ثواب مٹا دیا جاتا ہے اور علانیہ نیکی کے طور پر لکھ دیا جاتا ہے، اور پھر جب وہ دوبارہ اس عمل کا تذکرہ کرتا ہے، تو علانیہ نیکی کا ثواب مٹا دیا جاتا ہے اور وہ عمل ریاکاری کے طور پر درج کردیا جاتا ہے۔


📚 الكافي (ط - الإسلامية)، ج۲، ص۲۹۶، ح۱۶، باب الرياء


▫️ اس طرح وہ نیک عمل جو ابتدا میں بہت زیادہ ثواب کا حامل اور قرب الہی  کا باعث تھا، اگر ریاکاری کی آلودگی میں مبتلا ہوجائے، تو باعث ثواب نہیں بلکہ باعث عذاب بن جاتا ہے۔



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor