۱۲/ ربیع الاول
#حضرت_رسول_اکرم_صلی_اللہ_علیہ_و_آلہ_کا_مدینہ_میں_ورود
[العدد القویہ، ص۱۲۰؛ التنبیہ و الاشراف، ص۲۰۰؛ تاریخ طبری، ج۲، ص۱۱۴؛ طبقات الکبری، ۲/۶]
🌹🌹 اس دن حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ غروب کے وقت مکہ سے ہجرت کرکے مدینہ منورہ پہونچے، اور قبا میں قیام فرمایا اور وہیں پر ٹھہرے رہے تاکہ حضرت امیر المومنین علیہ السلام بھی آپ صلی اللہ علیہ و آلہ تک پہونچ آئیں اور پھر مدینہ میں وارد ہوئے؛ حضرت پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا تھا: میں مدینہ میں وارد نہیں ہونگا یہاں تک کہ میرے چچا زاد بھائی اور میری بیٹی یعنی علی و فاطمہ علیہما السلام نہ آجائیں۔
[کافی، ج۸، ص۳۳۹؛ مصباح المتہجد، ص۷۳۲؛ زاد المعاد، ص۳۴۴؛ مسار الشیعہ، ص۲۹۔۔]
حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ ۴/ ربیع الاول کو ہجرت کے راستے میں غار ثور سے باہر تشریف لائے اور مدینہ کی جانب روانہ ہوئے۔
[مسار الشیعہ، ص۲۸؛ تقویم المحسنین، ص۱۵؛ قلائد النحور، ج: ربیع الاول، ص۲۱]
📚 تقویم شیعہ ، عبد الحسین نیشابوری، انتشارات دلیل ما، ۱۲/ ربیع الاول، ص۱۱۰
🌹🌹 جناب کلینی اور مسعودی کے قول، نیز برادران اہل سنت کی مشہور روایت کے مطابق اس دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ کی ولادت با سعادت ہوئی۔
اس روز دو رکعت نماز مستحب ہے کہ جس کی پہلی رکعت میں سورہ الحمد کے بعد تین مرتبہ سورہ کافرون اور دوسری رکعت میں سورہ الحمد کے بعد تین مرتبہ سورہ توحید پڑھے۔
یہی وہ دن ہے جس میں بوقت ہجرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وارد مدینہ ہوئے اور شیخ نے فرمایا کہ ۱۳۲ھ میں اسی دن بنی مروان کی حکومت و سلطنت کا خاتمہ ہوا۔
📚مفاتیح الجنان، باب اعمال، اعمال ماہ ربیع الاول۔