علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

ہفتہ، 3 ستمبر، 2022

شکر نعمت

 


#حضرت_امام_حسین_علیہ_السلام


#شکر_نعمت

▪️
شُكْرُكَ لِنِعْمَةٍ سَالِفَةٍ يَقْتَضِي نِعْمَةً آنِفَةً

▪️ گذشتہ نعمتوں پر تمہارا شکر آئندہ کی نعمتوں کا باعث ہے۔

📚 نزهة الناظر و تنبيه الخاطر، ص۸۰، لمع من كلام الإمام‏[الشهيد سيد شباب أهل الجنة أبى عبد الله‏] الحسين بن علي عليهما السلام


▫️▫️▫️▫️▫️
✍🏼 شکر نعمتت، نعمت افزون کند
        کفر، نعمت از کَفَت بیرون کند

نعمت پر شکر نعمت میں اضافہ کا سبب ہوتا ہے اور ناشکری نعمتوں سے محروم کرتی ہے۔

نعماتِ الہی کبھی انسان کے لئے ایک امتحان ہوتی ہیں تو کبھی بہت ہی دشوار امتحان۔

خدا کی نعمتوں کا ادراک ایک مرحلہ ہے، اور یہ جان لینا کہ تمام نعمتیں خدا کی ہی جانب سے ہیں ایک دوسرا مرحلہ ہوگا، اس پر توجہ کہ ان نعمتوں کے مقابل ہمارا فرض یہ ہے کہ شکر بجا لائیں ایک تیسرا مرحلہ ہے اور شکر کی توفیق، چاہے وہ لسانی شکر ہو یا عملی جو سب سے اہم ہے، چوتھا قدم ہوگا۔

ہمارے ائمہ علیہم السلام نے فرمایا ہے: ہم شکر سے زیادہ کسی بھی چیز کو خدا کی نعمتوں کی بقا اور اضافہ کا سبب نہیں جانتے، اور کفران نعمت اور ناسپاسی سے بڑھ کر کسی چیز کو نعمتوں کے ختم ہونے اور بدلنے کا سبب نہیں جانتے، اور یہی حکمت قرآنی ہے: لَئِنْ شَكَرْتُمْ لَأَزيدَنَّكُمْ و…. اگر تم ہمارا شکریہ اد اکرو گے تو ہم نعمتوں میں اضافہ کردیں گے۔ [ابراہیم، آیت:۷]

نعماتِ الہی اس قدر زیادہ ہیں کہ جس کے شمار کرنے سے ہم عاجز ہیں۔

نعمت پر شکر بجا لانے میں سستی، ہمیں محرومیت کے میدان میں پہونچا دیتی ہے۔

لسانی شکر، شکر کا سب سے نچلا درجہ ہے اور اس سے بالاتر عملی شکر ہے، وہ یہ ہے کہ نعمت کو نیک راہ میں، صاحبِ نعمت کے حکم اور اس کی مرضی کے مطابق استعمال کریں اور اس کا حق ادا کریں۔

احادیث میں آیا ہے کہ نعمت کے مقابل ہمارا فریضہ یہ ہے کہ اسے گناہ کی راہ میں استعمال نہ کریں۔

شکرِ نعمت سے نعمتوں کو دوام ملتا ہے، یہ اللہ کی ایک سنّت ہے۔

📚 حکمت ہائے حسینی، جواد محدثی، ص ۳۱



https://t.me/klmnoor

https://www.facebook.com/klmnoor