علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

اتوار، 2 جون، 2024

۲۵ / ذی القعده: یوم دحو الارض


 

۲۵ / ذی القعده


۱ – #حضرت_امام_رضا_علیہ_السلام_کا_سفر_مدینہ_سے_مرو_کی_جانب


اس دن سنہ ۲۰۰ ہجری میں حضرت امام رضا علیہ مدینہ سے مرو کی جانب روانہ ہوئے۔


[مستدرک سفینۃ البحار، ج۸، ص۵۵۶؛ وقایع الشہور، ص۲۱۷]


مامون نے رجاء ابن ابی ضحاک کو امام رضا علیہ السلام کے لانے پر مقرّر کیا اور حکم دیا کہ انہیں اہواز کے راستے سے لے کر آئے، کوفہ اور قم کی طرف سے نہ لائے۔


جس وقت ان لوگوں نے امام علیہ السلام کو خراسان کی جانب روانہ کرنا چاہا، آپ علیہ السلام مسجد رسول خدا صلّی اللہ علیہ و آلہ میں وارد ہوئے تاکہ آنحضرت صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم سے وداع ہوں، آپ علیہ السلام نے یہ عمل کئی بار انجام دیا اور ہر مرتبہ قبر شریف کے پاس جاتے اور واپس پلٹ آتے تھے؛ آہ و نالے کی آواز بلند تھی۔


میں آگے بڑھا اور سلام عرض کیا، حضرت علیہ السلام نے فرمایا: میری زیارت کرلو کہ میں اپنے نانا رسول خدا صلّی اللہ علیہ و آلہ کے جوار سے خراسان کی طرف جا رہا ہوں اور غربت کے عالم میں دنیا سے جاؤں گا اور ہارون کے کنارے دفن کیا جاؤں گا۔


میں بھی طوس کی جانب چل پڑا، یہاں تک کہ حضرت علیہ السلام شہید ہوئے اور ہارون کے کنارے دفن کیے گئے۔


[عیون اخبار الرضا، ج۲، ص۲۱۷؛ بحار الانوار، ج۴۹، ص۱۱۷]


حضرت امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں: جب میں نے مدینہ سے کوچ کرنے کا ارادہ کیا، تو اپنے گھر والوں کو جمع کیا اور انہیں گریہ کرنے کو کہا، اس طریقہ سے کہ میں ان کا گریہ سن سکوں۔ اس کے بعد ۱۲۰۰۰ دینار ان کے درمیان تقسیم کیے اور کہا: یقینا میں اپنے اہل و عیال کے پاس واپس نہیں لوٹوں گا۔


[عیون اخبار الرضا، ج۱، ص۲۳۵؛ دلائل الامامۃ، ص۳۴۹؛ مدینۃ المعاجز، ج۷، ص۸۲، ۱۷۹؛ بحار الانوار، ج۴۹، ص۵۲، ۱۱۷]


۲ – #یوم_دحو_الارض


یعنی خانہّ کعبہ کے نیچے سے پانی پر زمین کے پھیلنے کا دن۔ اس کے شب و روز مبارک ہیں اور اہمیت کے حامل ہیں کہ خدا کی رحمت اس میں نازل ہورہی ہے اور اس کے روز و شب میں عبادت کا بہت زیادہ ثواب ہے۔


[مصباح المتہجد، ص۶۱۱؛ توضیح المقاصد، ص۲۸؛ وسائل الشیعہ، ج۱۰، ص۴۴۹؛ اقبال، ج۲، ص۳۰۔۲۲؛ مفاتیح الجنان]


حسن بن علی وشاء کہتے ہیں: كنْتُ مَعَ أَبِي وَ أَنَا غُلَامٌ فَتَعَشَّيْنَا عِنْدَ الرِّضَا ع لَيْلَةَ خَمْسٍ‏ وَ عِشْرِينَ‏ مِنْ‏ ذِي‏ الْقَعْدَةِ فَقَالَ لَهُ لَيْلَةُ خَمْسٍ‏ وَ عِشْرِينَ‏ مِنْ‏ ذِي‏ الْقَعْدَةِ وُلِدَ فِيهَا إِبْرَاهِيمَ ع وَ وُلِدَ فِيهَا عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ- وَ فِيهَا دُحِيَتِ الْأَرْضُ مِنْ تَحْتِ الْكَعْبَةِ۔ فَمَنْ صَامَ ذَلِكَ الْيَوْمَ كَانَ كَمَنْ صَامَ سِتِّينَ شَهْراً۔


میں جبکہ ابھی چھوٹا تھا،  ۲۵ویں ذی القعدہ کی رات میں اپنے والد کے ساتھ حضرت امام رضا علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا، آپ علیہ السلام نے ان سے فرمایا: ذیقعدہ کی پچیسسویں تاریخ کی شب میں حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت عیسی بن مریم علیہ السلام کی ولادت ہوئی ہے اور اسی رات کعبہ کے نیچے سے زمیں کو بچھایا گیا ہے۔ لہذا جو اس دن روزہ رکھے گویا اس نے ساٹھ مہینے روزے رکھے ہیں۔


[من لایحضرہ الفقیہ، ج۲، ص۸۹؛ ثواب الاعمال، ص۷۹؛ بحارالانوار، ج۹۴، ص۱۲۲]


📚تقویم شیعہ، عبد الحسین نیشابوری، انتشارات دلیل ما، ۲۵/ ذی القعدہ، ص۳۳۱



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor