#رمضان_المبارک
#استغفار
#دعا
🌷🌷حضرت امام علی علیہ السلام
🔴 علَيْكُمْ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ بِكَثْرَةِ الِاسْتِغْفَارِ وَ الدُّعَاءِ فَأَمَّا الدُّعَاءُ فَيُدْفَعُ بِهِ عَنْكُمُ الْبَلَاءُ وَ أَمَّا الِاسْتِغْفَارُ فَيَمْحَى ذُنُوبَكُمْ۔
🔵 ماہ رمضان میں کثرت کے ساتھ استغفار اور دعا کریں،
کیونکہ دعا کے ذریعہ تم سے بلائیں دور ہوتی ہیں اور استغفار گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔
📚 الكافي (ط - الإسلامية)، ج4، ص88، باب أدب الصائم
▫️▫️▫️▫️▫️
✍🏼استغفار کا مطلب عفو و بخشش کی درخواست ہے تاکہ انسان رسوائی سے محفوظ رہے اور عذاب الٰہی میں گرفتار نہ ہو ؛ کیونکہ خدا کی جانب سے پردہ پوشی یہ ہے کہ وہ اس گناہ کے اثرات کو ختم کردے جن میں سے ایک رسوائی اور عذاب الٰہی ہے ۔
← عفو و بخشش کی درخواست کا ہماری کردار سازی میں اہم مقام ہے۔ بخشش کی درخواست کبھی ان لوگوں سے ہوتی ہے جن کے حق میں ہم سے کوتاہی ہوگئی ہو اور کبھی اس خدا کے سامنے ہوتی ہے جس کی ہم بندگی نہ کرسکے ہوں۔
← استغفار سے پہلے اپنا محاسبہ بھی ہونا چاہئے تاکہ ہمیں اپنی کوتاہیوں کا اقرار بھی ہو اور عیوب کی اصلاح ہوسکے اور تلافی کا موقع فراہم ہوجائے۔
← رمضان المبارک استغفار کا بہترین موقع ہے؛ جیسا کہ آنحضرت صلّی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا: إنَّ الشَّقِيَّ مَن حُرِمَ غُفرانَ اللّه ِ في هذَا الشَّهرِ العَظيمِ؛ بدبخت ہے وہ جو اس عظیم ماہ میں اللہ کی مغفرت سے محروم رہے۔ ]الأمالي( للصدوق)، ص93، المجلس العشرون]
← طلب ِمغفرت، اس وقت ہے جب انسان اپنے کردار کا معائنہ کرلے: پہلے یہ کہ گناہوں پر پشیمان ہو کر خدا کی بارگاہ میں توبہ کرے، اس کے بعد گناہوں کے اثرات کو دور کرنے اور مغفرت سے بہرہ مند ہونے کے لئے خدا سے عفو و بخشش کی درخواست کرے اور آئندہ گناہوں سے بچنے کے لئے نیک کام انجام دے۔