علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

بدھ، 22 جولائی، 2020

یوم ازدواج حضرت زہرا و علی علیہما السلام


#یکم_ذی_الحجۃ

🌹#قران_السعدین🌹

🌷🌷حضور سرور کائنات صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم اپنی بافضیلت بیٹی کی شادی کا مسئلہ تھا، وحی الٰہی کا انتظار۔۔۔۔ ادھر کبھی حضرت ابوبکر تو کبھی عمر ابن الخطاب جناب زھرا سلام اللہ علیہا کے لئے حضور کی بارگاہ میں پہونچتے ہیں۔۔۔۔ لیکن سب کو جواب میں انکار ہی ملا، [الطبقات الکبری،  ابن سعد، ج8، ص11]



🔸حتی اس زمانے کے مالدار عبد الرحمان بن عوف اور عثمان بن عفان جیسے لوگ بھی بھی درخواست لے کر آگئے۔۔۔۔ عبد الرحمن نے عرض کیا: یا رسول اللہ میں فاطمہ علیہا السلام سے شادی پر حاضر ہوں ایک سو سیاہ چشم اونٹ جس پر مصر کے بہترین کپڑوں کے تھان لدے ہوئے ہوں اور دس ہزار درہم مہر ادا کروں؛ عثمان بن عفان نے بھی کہا: یارسول اللہ میں بھی حاضر ہوں مہر ادا کروں۔۔۔ میں عبد الرحمن پر فضیلت رکھتا ہوں اور ان سے پہلے مسلمان ہوا ہوں! 

🔹نبی کریم صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم غضبناک ہوگئے۔۔۔۔۔ مٹھی میں کنکریاں اٹھائیں عبد الرحمن کے آگے ڈال دیں فرمایا: تو مجھ پر مال و زر کے ذریعہ فخر و مباہات کرتا ہے؟ 

وہ کنکریاں سونے میں تبدیل ہوگئیں۔ [دلائل الإمامة (ط - الحديثة)، ص82؛ إثبات الهداة بالنصوص و المعجزات، ج‏1، ص425]

🌸 وحی الٰہی کے ذریعہ حضرت علی ابن ابی طالب علیہما السلام کی ذات گرامی کا انتخاب ہوتا ہے، ماہ رمضان المبارک میں امیرالمومنین اور سیدۃ النساء کا عقد ہوتا ہے اور ذی الجحۃ سن2 ہجری میں شادی انجام پاتی ہے، 

علمائے شیعہ کی اکثریت کے مطابق حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کا سن شریف 9یا 10 سال تھا [الموسوعۃ الکبری عن فاطمۃ الزھراء، ج4، ص21] اسی طرح حضرت امیر المومنین علیہ السلام 21سال 5ماہ کے تھے۔ [الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب، ج4، ص1893]

🌷🌷اور پھر وہ مبارک گھڑی آگئی، کاروان عروس گھر پہونچا، ولیمہ کا مفصل انتظام۔۔۔ آنحضرت صلّی اللہ علیہ و آلہ نے امیرالمومنین علیہ السلام کو بلایا اور دست زہرا سلام اللہ علیہا کو دست علی علیہ السلام میں دیا، فرمایا: دختر نبی تمہیں مبارک ہو۔ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي ابْنَةِ رَسُولِ اللَّهِ، يَا عَلِيُّ، نِعْمَ الزَّوْجَةُ فَاطِمَةُ، وَ يَا فَاطِمَةُ، نِعْمَ الْبَعْلُ عَلِيٌّ۔۔۔۔ اے علی فاطمہ بہترین زوجہ ہے اور اے فاطمہ علی بہترین ہمسر ہے۔ اسکے بعد رخصت ہونے کا حکم دیا۔ 

🌷🌷پھر خود زوجین کے گھر تشریف لے گئے، آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ کے ایک طرف امام علی علیہ السلام تشریف فرما ہوئے دوسری جانب سیدہ کائنات۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ نے پانی منگایا اور اسے متبرک کرکے اس کے چند قطرات اپنی لخت جگر کے سر و سینہ اور شانوں پر چھڑکے اور دعاگو ہوئے: اللَّهُمَّ هَذِهِ ابْنَتِي وَ أَحَبُّ الْخَلْقِ إِلَيَّ، اللَّهُمَّ وَ هَذَا أَخِي وَ أَحَبُّ الْخَلْقِ إِلَيَّ، اللَّهُمَّ لَكَ وَلِيّاً، وَ بِكَ حَفِيّاً، وَ بَارِكْ لَهُ فِي أَهْلِهِ" بارالٰہا یہ میری بیٹی ہے جو مجھے سب سے زیادہ محبوب ہے اور خدایا یہ میرا بھائی جو مجھے سب سے زیادہ محبوب ہے، خدا تو اسے ولی و مطیع قرار دے اور انکے اہل و عیال میں برکت عطا فرما۔

🔰 امام علی علیہ السلام سے مخاطب ہوئے اے علی! اپنی روجہ کے پاس جاو خدا کی برکتیں تمہارے شامل حال رہیں۔ [الأمالي (للطوسي)، ص42، المجلس الثاني]