علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

جمعرات، 2 جولائی، 2020

حضرت امام علی بن موسی الرضا علیہ السلام



11 ذی القعدہ 🌹ولادت باسعادت ثامن الحجج حضرت علی بن موسی الرضا علیہ السلام۔

🔰ولادت: پنج شنبہ یا جمعہ  11 ذیقعدہ 148ھ۔ شہادت: 23 ذیقعدہ 203ھ


🔰والد: حضرت موسی کاظم علیہ السلام۔ والدہ: جناب نجمہ خاتون۔

🔰اسم مبارک: علی(علیہ السلام)

💎 القاب و کنیت: کنیت ابوالحسن ہے،  القاب بہت زیادہ ہیں،  ان میں سے بعض: سراج اللہ، نور الہدی، قرۃ عین المومنین، مکیدۃ الملحدین، کافی الخلق، الرضی، الرضا، رب السریر، فاضل، صابر، وفی، صدیق وغیرہ۔۔۔ ہیں۔ [دلائل الامامہ، ص183].

یقینا امام کا ہر لقب آپ کی خاص شخصیت کی نشاندہی کرتا ہے ، انمیں سے دو القاب کی طرف ایک اشارہ:

1️⃣ ’’رضا ‘‘  شیخ صدوق(رح)  نے نقل کیا ہے کہ حضرت موسی کاظم علیہ السلام اپنے فرزند علی کو ’’ رضا‘‘  کے لقب سے یاد فرماتے تھے: میرے بیٹے رضا سے کہیں میرے پاس آئے۔۔۔ [عیون اخبار الرضا، ج1، ص14] جب امام تقی علیہ السلام کے سامنے اعتراض ہوا کہ مامون نے یہ لقب دیا ہے۔ آپ نے فرمایا: خدا کی قسم جھوٹ کہتے ہیں اور گناہ کے مرتکب ہوئے ہیں، خدا نے آپ کو رضا کہا؛ اسلئےکہ  آسمان پر خدا اور زمین پر رسول خدا اور ائمہ ہدی ان سے راضی و خوشحال تھے۔ بزنطی کہتے ہیں میں نے سوال کیا: کیا دوسرے ائمہ سے خدا راضی نہیں تھا؟ فرمایا: کیوں نہیں۔ عرض کیا پھر کیوں فقط آپ کے والد کو یہ لقب ملا؟ فرمایا: اسلئے کہ دوست و دشمن دونوں آپ سے راضی تھے اور یہ کیفیت کسی اور کے ساتھ پیش نہ آئی۔ [عیون اخبار الرضا، ج1، ص113]

2️⃣ ’’عالم آل محمد‘‘   امام موسی کاظم علیہ السلام اپنے بیٹوں سے فرماتے تھے: آپ کا یہ بھائی علی ’’عالم آل محمد‘‘ ہے لہذا اپنے دینی سوالات ان سے کرنا اور جو بھی آپ سے کہے اسے حفظ کرلینا۔۔۔۔ [کشف الغمہ، ج2، ص273]

💎 اخلاق: تاریخ اور روایات میں آپ کے اخلاق حسنہ اور والا مقام خصلتوں کا بہت زیادہ تذکرہ ملتاہے: ابراہیم ابن عباس نےایک روایت میں  آپ (ع) کے اخلاق حسنہ میں سے  14 صفات کا تذکرہ کیا ہے 
1. کبھی بھی ایسا نہیں دیکھا کہ امام رضا(ع) نے کسی پر ایک حرف بھی ظلم کیا ہو۔
2. کبھی بھی نہیں دیکھا کہ امام رضا (ع) نے کسی کی بات کاٹی ہو۔
3. کبھی بھی دیکھا نہیں  کہ امام رضا(ع) نے اپنی بارگاہ سے کسی محتاج کو پلٹایا ہو
4. امام رضا علیہ السلام کبھی بھی کسی کے سامنے پیر نہیں پھیلاتے تھے۔
5. امام رضا علیہ السلام اپنے ساتھ بیٹھے ہوئے لوگوں کے سامنے ٹیک لگا کر نہیں بیٹھتے تھے۔
6. امام رضا علیہ السلام کبھی بھی اپنے خادموں اور کام کرنے والوں کو جھڑکتے نہیں دیتے تھے۔
7. امام رضا علیہ السلام  کسی کی آنکھوں کے سامنے لعاب دہن نہیں پھیکتے تھے۔
8. کبھی بھی ایسا نہیں دیکھا گیا کہ امام رضا(ع) نے بلند آواز سے قہقہہ لگایا ہو۔
9. آپ کا ہنسنا، مسکراہٹ اور تبسم ہوا کرتا تھا۔
10. جب امام رضا (ع) دسترخوان پر تشریف لاتے تھے، تمام خادموں اور غلاموں کو اپنے دسترخوان پر ساتھ میں بیٹھاتے تھے۔
11. امام رضا علیہ السلام بہت کم سوتے اور بہت زیادہ جاگتے تھے، اور رات کے زیادہ تر حصہ میں بیدار رہاکرتے تھے۔
12. امام رضا ع(ع)بہت زیادہ روزہ رکھا کرتے تھے، ہر مہینہ کے تین دن کے روزے ان سے فوت نہیں ہوتے تھے اور فرماتے تھے: یہ روزہ پورے سال روزہ رکھنے کی طرح ہے
13. امام رضا علیہ السلام بہت مخفیانہ طور پر صدقہ دیتے اور احسان فرمایاکرتے تھے
14. اور اس نیک عمل کو اکثر اندھیری راتوں میں انجام دیتے تھے۔
[عیون اخبار الرضا، ج2، ص184]

💎 علم : امام ہشتم کو خود امام ہفتم نے عالم آل محمد کے لقب سے نوازا اور تمام بھائیوں کو ان کی طرف رجوع کرنے کو فرمایا [اعلام الوری، 315؛ اثبات الہدایہ، ج6، ص28] اور آپ (ع) کے مناظرے بھی اس بات پر گواہ ہیں کہ آپ کا علمی میدان میں کوئی ثانی نہیں تھا۔ جیساکہ عبد السلام ہروی نے بھی اسکی طرف اشارہ کیا ہے: امام رضا (ع) سے بزرگ عالم میں نے نہیں دیکھا، اور کوئی ایسا عالم نہیں جس نے آپ کو دیکھا ہو اور آپ کی برتری کی گواہی نہ دی ہو۔ [کشف الغمہ ج3، ص157]

💎 مختلف زبانوں میں گفتگو: آپ تمام زبانوں پر تسلط رکھتے تھے جیسا کہ ابا صلت ہروی کہتے ہیں: امام رضا (ع) لوگوں سے ان کی زبان میں گفتگو فرمایا کرتے تھے اور خدا کی قسم ہر زبان و لغت میں دوسروں سے زیادہ فصیح و عالم تھے۔ [عیون اخبار الرضا ج2، ص27]

💎 امامت : حضرت امام رضا علیہ السلام کی مدت امامت تقریبا 20 سال ہے جس میں تقریبا 17 سال مدینہ منورہ میں رہے  اور تین خلفائے عباسی کا دور دیکھا۔ اسمیں جب مامون کا دور آیا تو اس نےسازش کے تحت آپ(ع) کو مدینہ سے مرو بلوایا اور  ولی عہدی کا منصب پیش کیا جس کی پوری ایک داستان ہے، جو اختصار نامہ  میں نہیں آسکتی۔

💎 قبر مطہر: امام علی بن موسی الرضا علیہ السلام کی قبر مطہر ایران کے شہر مشہد میں ہے جو آج بھی مرجع خلائق خاص و عام ہے.


#زیارت_امام_رضا_علیہ_السلام_کی_فضیلت



🔴 الإمام الرضا عليه السلام:ما زارَني أحَدٌ مِن أوليائي عارِفاً بِحَقّي إلّا شَفَّعتُ فيه يَومَ القيامَةِ ۔

🔵 میرے دوستوں میں سے جو بھی میری زیارت کریگا جب کہ میرے حق کی معرفت رکھتا ہوگا میں روز قیامت اس کی شفاعت کرونگا۔

📚 من لا يحضره الفقيه : ج‏2 ص‏583 ح‏3184؛ عيون أخبار الرضا عليه السلام : ج‏2 ص‏258 ح‏16۔

🔴 قالَ رَسُولُ اللَّهِ ص‏ سَتُدْفَنُ‏ بَضْعَةٌ مِنِّي‏ بِأَرْضِ‏ خُرَاسَانَ‏ مَا زَارَهَا مَكْرُوبٌ‏ إِلَّا نَفَّسَ اللَّهُ كُرْبَتَهُ وَ لَا مُذْنِبٌ إِلَّا غَفَرَ اللَّهُ ذُنُوبَه

🔵 عنقریب میرا ایک لخت جگر ‏خراسان کی زمین میں دفن ہوگا کہ کوئی بھی پریشان حال اس کی زیارت نہیں کریگا مگر یہ کہ خدا اس کے ہم و غم کو ختم کردیگا اور کوئی گناہگار زیارت نہیں کریگا مگر یہ خدا اس کے گناہوں کو بخش دیگا۔

📚وسائل الشیعه  ج10 ص437؛ عيون أخبار الرضا عليه السلام‏، ج2، ص258؛ 

🔴 قالَ الرِّضَا ع‏ مَنْ زَارَنِي عَلَى بُعْدِ دَارِي وَ مَزَارِي أَتَيْتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِي ثَلَاثَةِ مَوَاطِنَ حَتَّى أُخَلِّصَهُ مِنْ أَهْوَالِهَا إِذَا تَطَايَرَتِ‏ الْكُتُبُ‏ يَمِيناً وَ شِمَالًا وَ عِنْدَ الصِّرَاطِ وَ عِنْدَ الْمِيزَانِ‏.

🔵 جو شخص میرے گھر اور مزار سے دوری کے باوجود میری زیارت کو آئے، قیامت کے دن میں تین مرتبہ اس کے پاس آؤں گا تاکہ اس کو وحشت سے نجات دلا سکوں ۱۔جب نامہ اعمال داہنے بائیں پرواز کررہے ہونگے ۲۔ پل صراط پر، 3۔میزان کے وقت۔

📚 وسائل الشیعه، ط 1409ھ، ج14، ص551؛ بحارالانوار (ط بیروت) ج99، ص40

🔴 عنِ الْحُسَيْنِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ جَعْفَرَ بْنَ مُحَمَّدٍ الصَّادِقَ ع يَقُولُ‏ يَخْرُجُ‏ وَلَدٌ مِنِ‏ ابْنِي‏ مُوسَى‏ اسْمُهُ اسْمُ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَ السَّلَامُ إِلَى أَرْضِ طُوسَ وَ هِيَ بِخُرَاسَانَ يُقْتَلُ فِيهَا بِالسَّمِّ فَيُدْفَنُ فِيهَا غَرِيباً مَنْ زَارَهُ عَارِفاً بِحَقِّهِ أَعْطَاهُ اللَّهُ تَعَالَى أَجْرَ مَنْ أَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَ قاتَلَ‏.

🔵 امام جعفر صادق عليه‏السلام فرماتے ہیں: موسی سے میرا ایک بیٹا جس نام امیر المومنین علیہ الصلاۃ والسلام کا نام ہوگا خراسان کی طرف عازم سفر ہوگا اور وہاں زہر سے شہید کیا جائے گا اور اپنے وطن سے دور دفن ہوگا، جو شخص اس کی زیارت کرے گا جب کہ اس کے حق کی معرفت رکھتا ہوگا، خدا اسے اس شخص جیسا اجر دیگا جس نے فتح سے پہلے انفاق کیا اور جہاد کیا ہے۔

📚بحار الانوار ط بیروت ج 49 ص286

🔴 عنْ أَبِي الْحَسَنِ مُوسَى ع فِي حَدِيثٍ قَالَ: مَنْ‏ زَارَ قَبْرَ وَلَدِي‏ عَلِيٍ‏ وَ بَاتَ عِنْدَهُ لَيْلَةً كَانَ كَمَنْ زَارَ اللَّهَ فِي عَرْشِهِ

🔵 جس نے میرے بیٹے علی (ع) کی زیارت کی اور ایک شب ان کے جوار میں بسر کی، گویا اس نے عرش پر خدا کی زیارت کی۔

📚 وسائل الشیعه، ط 1409 ھ، ج14، ص564۔

🔴 عنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي نَجْرَانَ قَالَ: سَأَلْتُ أَبَا جَعْفَرٍ ع مَا لِمَنْ زَارَ أَبَاكَ قَالَ‏ الْجَنَّةُ وَ اللَّهِ‏.

🔵 امام تقی علیہ السلام سے سوال کیا: جو آپ کے والد کی زیارت کرے اسے کیا ملے گا؟ فرمایا: جنت، خدا کی قسم جنت۔

📚 وسائل الشیعہ، ط1409ھ، ج14، ص556؛ عیون اخبار الرضا، ج2، ص257؛

🔴 قالَ أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ الرِّضَا ع‏ إِنَّ بَيْنَ جَبَلَيْ طُوسَ‏ قَبْضَةً قُبِضَتْ‏ مِنَ‏ الْجَنَّةِ مَنْ دَخَلَهَا كَانَ آمِناً- يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنَ النَّارِ.

🔵 امام تقی علیہ السلام: طوس کے دو پہاڑوں کے درمیان ایک مشت خاک ہے جو جنت سے لی گئی ہے جو اس میں وارد ہوگا، وہ روز قیامت آگ سے محفوظ ہوگا۔

📚 من لا یحضرہ الفقیہ، ج2، ص583، وسائل الشیعہ، ج14، ص556.