علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

اتوار، 18 اگست، 2019

استقبال غدیر



عید اللہ الاکبر


عید غدیر معصومین(ع ) کی نگاہ میں:


💫عید خلافت:

📙سأَلْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ ع هَلْ لِلْمُسْلِمِينَ عِيدٌ غَيْرَ يَوْمِ الْجُمُعَةِ وَ الْأَضْحَى وَ الْفِطْرِ قَالَ نَعَمْ أَعْظَمُهَا حُرْمَةً قُلْتُ وَ أَيُّ عِيدٍ هُوَ جُعِلْتُ فِدَاكَ قَالَ الْيَوْمُ الَّذِي نَصَبَ فِيهِ- رَسُولُ اللَّهِ ص أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ ع‏۔۔۔۔۔

📄میں نے حضرت امام صادق علیہ السلام سے سوال کیا: کیا مسلمانوں کے لئے عید جمعہ، اضحی اور فطر کے علاوہ کوئی عید ہے؟ فرمایا: ہاں! جس کی عظمت دوسری عیدوں سے زیادہ ہے۔ عرض کیا: آپ پر قربان جاؤں وہ کون سی عید ہے؟ فرمایا: جس دن رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کو خلافت کے لئے منصوب فرمایا۔۔۔۔

📚إقبال الأعمال (ط - القديمة)،ج‏1، ص465؛ الكافي (ط - الإسلامية)،ج‏4،ص149؛ وسائل الشيعة،ج‏10، ص440 .


💫افضل ترین عید

📙قالَ رَسُولُ اللَّهِ ص يَوْمَ‏ غَدِيرِ خُمٍ‏ أَفْضَلُ‏ أَعْيَادِ أُمَّتِي‏ وَ هُوَ الْيَوْمُ‏ الَّذِي‏ أَمَرَنِي‏ اللَّهُ‏ تَعَالَى ذِكْرُهُ فِيهِ بِنَصْبِ أَخِي عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ع عَلَماً لِأُمَّتِي يَهْتَدُونَ بِهِ مِنْ بَعْدِي وَ هُوَ الْيَوْمُ الَّذِي أَكْمَلَ اللَّهُ فِيهِ الدِّينَ وَ أَتَمَّ عَلَى أُمَّتِي فِيهِ النِّعْمَةَ وَ رَضِيَ لَهُمُ الْإِسْلَامَ دِينا۔

📄حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا: یوم غدیر خم میری امت کی با فضیلت ترین عیدوں میں سے ہے اور یہ وہ دن ہے جب اللہ تعالی ذکرہ نے مجھے حکم فرمایا کہ اپنے بھائی علی بن ابی طالب کو اپنی امت کا پرچمدار منصوب کروں، تاکہ میرے بعد میری امت ان کے ذریعہ ہدایت پائے، اور یہ وہ دن ہے جس دن اللہ نے دین کا کو کامل فرمایا اور میری امت پر نعمتیں تمام کیں اور اسلام کو انکا پسندیدہ دین قرار دیا۔

📚الأمالي( للصدوق)، ص125،المجلس السادس و العشرون۔

💫عید اکبر

 سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ الصَّادِقَ ع يَقُول‏…..
📙و هُوَ عِيدُ اللَّهِ‏ الْأَكْبَرُ وَ مَا بَعَثَ اللَّهُ عَزَّ وَ جَلَّ نَبِيّاً قَطُّ إِلَّا وَ تَعَيَّدَ فِي هَذَا الْيَوْمِ وَ عَرَفَ حُرْمَتَهُ وَ اسْمُهُ فِي السَّمَاءِ يَوْمُ الْعَهْدِ الْمَعْهُودِ وَ فِي الْأَرْضِ يَوْمُ الْمِيثَاقِ الْمَأْخُوذِ وَ الْجَمْعِ الْمَشْهُود۔۔۔

📄اور یوم غدیر اللہ کی سب سے بڑی عید ہے اور خدا نے کسی بھی نبی نہیں بھیجا مگر یہ کہ  اس نبی نے اس دن کو عید منایا اور اس کی عظمت  کو درک کیا اور اس دن کا نام عرش میں یوم عہد ہے  اور فرش پر یوم  میثاق اور حاضر ہونے کا دن ہے۔

📚تهذيب الأحكام (تحقيق خرسان)، ج‏3، ص143، باب صلاة الغدير؛ إقبال الأعمال (ط - القديمة)، ج‏1،ص476؛ وسائل الشيعة،ج‏8، ص89۔

💫عید ولایت:

📙قيلَ لِأَبِي عَبْدِ اللَّهِ ع لِلْمُؤْمِنِينَ‏ مِنَ‏ الْأَعْيَادِ غَيْرُ الْعِيدَيْنِ‏ وَ الْجُمُعَةِ قَالَ نَعَمْ لَهُمْ مَا هُوَ أَعْظَمُ مِنْ هَذَا يَوْمٌ‏ أُقِيمَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ ع فَعَقَدَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ ص الْوَلَايَةَ فِي أَعْنَاقِ الرِّجَالِ وَ النِّسَاءِ- بِغَدِيرِ خُم‏۔

📄حضرت امام صادق علیہ السلام کہا گیا: کہ کیا مومنین کے لئے عید فطر، قربان اور جمعہ کے علاوہ بھی کوئی عید ہے؟ فرمایا: ہاں ان کے لئے اس دن سے بھی عظیم عید ہے، وہ دن کہ جب امیرالمومنین کو ہاتھوں پہ بلند کیا گیا اور غدیر خم میں رسول خدا نے ان کی ولایت کو مردوں اور عورتوں کی گردنوں پر ڈال دیا۔

📚ثواب الأعمال و عقاب الأعمال،ص74؛ وسائل الشيعة،ج‏10، ص442؛ إثبات الهداة بالنصوص و المعجزات،ج‏3، ص82، الفصل التاسع۔

💫آسمانی عید

📙كنَّا عِنْدَ الرِّضَا ع وَ الْمَجْلِسُ غَاصٌّ بِأَهْلِهِ فَتَذَاكَرُوا يَوْمَ الْغَدِيرِ فَأَنْكَرَهُ بَعْضُ النَّاسِ فَقَالَ الرِّضَا ع حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِيهِ ع قَالَ إِنَ‏ يَوْمَ‏ الْغَدِيرِ فِي‏ السَّمَاءِ أَشْهَرُ مِنْهُ فِي الْأَرْض۔۔۔۔

📄ہم امام رضا علیہ السلام کی بارگاہ میں تھے اور مجلس لوگوں سے چھلک رہی تھی، انھوں نے آپس میں  یوم غدیر پر بحث و مباحثہ شروع کیا، بعض لوگوں نے اس کا انکار کیا۔ امام رضا علیہ السلام نے فرمایا: مجھ سے میرے والد گرامی نے اپنے والد سے روایت نقل کرتے ہوئے فرمایا: بیشک یوم غدیر زمیں سے زیادہ آسماں پر معروف ہے۔۔۔

📚تهذيب الأحكام (تحقيق خرسان)،ج‏6،ص24؛ مصباح المتهجد و سلاح المتعبد،ج‏2، ص737؛ إقبال الأعمال (ط - القديمة)،ج‏1،ص468۔

💫یوم عظیم الشان

📙قال علی (ع)۔۔۔۔۔ إِنَ‏ هَذَا يَوْمٌ‏ عَظِيمُ‏ الشَّأْنِ‏ فِيهِ وَقَعَ الْفَرَجُ وَ رُفِعَتِ الدَّرَجُ وَ وَضَحَتِ الْحُجَجُ وَ هُوَ يَوْمُ الْإِيضَاحِ وَ الْإِفْصَاحِ عَنِ الْمَقَامِ الصُّرَاحِ وَ يَوْمُ كَمَالِ الدِّينِ وَ يَوْمُ الْعَهْدِ الْمَعْهُودِ وَ يَوْمُ الشَّاهِدِ وَ الْمَشْهُودِ وَ يَوْمُ تِبْيَانِ الْعُقُودِ عَنِ النِّفَاقِ وَ الْجُحُود۔۔۔

📄۔۔۔آج کا دن (یوم غدیر) عظیم الشان دن ہے، اس دن اسلام اور مسلمین کو اطمینان خاطر نصیب ہوا، درجات کو بلند کیا گیا اور حجتیں آشکار ہوئی ہیں، اور یہ دن خالص ترین مقام و منزلت کے برملا کرنے اور واضح کرنے کا دن ہے اور دین کے کامل ہونے کا دن ہے، عہد و پیمان کا دن، شاہد و مشہود کا دن اور یہ دن نفاق و کفر فاش کرنے کا دن ہے۔۔۔

📚مصباح المتهجد و سلاح المتعبد، ج‏2،ص755،خطبة أمير المؤمنين ع في يوم الغدير؛ المصباح للكفعمي (جنة الأمان الواقية)،ص698؛ بحار الأنوار (ط - بيروت)،ج‏94، ص116۔

💫بابرکت عید:

📙الامام الرضا (ع)۔۔۔۔۔ وَ اللَّهِ‏ لَوْ عَرَفَ‏ النَّاسُ‏ فَضْلَ هَذَا الْيَوْمِ بِحَقِيقَتِهِ لَصَافَحَتْهُمُ الْمَلَائِكَةُ فِي كُلِّ يَوْمٍ عَشْرَ مَرَّاتٍ‏
وَ لَوْ لَا أَنِّي أَكْرَهُ التَّطْوِيلَ لَذَكَرْتُ مِنْ فَضْلِ هَذَا الْيَوْمِ وَ مَا أَعْطَى اللَّهُ فِيهِ مَنْ عَرَفَهُ مَا لَا يُحْصَى بِعَدَدٍ.

📄خدا کی قسم اگر لوگ  حقیقت میں اس دن (یوم غدیر) کی فضیلت کو جانتے ہوتے ، ملائک ہر دن ان سے دس مرتبہ مصافحہ کرتے۔  اگر خطبہ کے طولانی ہوجانے کو ناپسند نہ کرنا تو آج کے دن کی فضیلت اور جو اس دن کی معرفت رکھتا ہے خدا اسے  اس دن جو عطاکرتا ہے جس کا شمار نہیں کیا جاسکتا  سب بتاتا۔
📚تهذيب الأحكام (تحقيق خرسان)،ج‏6، ص24؛ إقبال الأعمال (ط - القديمة)، ج‏1، ص468؛ وسائل الشيعة، ج‏14، ص389۔

💫ستاروں کے درمیان چاند

📙قالَ لِي أَبُو عَبْدِ اللَّهِ ص إِذَا كَانَ‏ يَوْمُ‏ الْقِيَامَةِ زُفَّتْ‏ أَرْبَعَةُ أَيَّامٍ‏ إِلَى‏ اللَّهِ‏ عَزَّ وَ جَلَ‏ كَمَا تُزَفُ‏ الْعَرُوسُ‏ إِلَى‏ خِدْرِهَا يَوْمُ الْفِطْرِ وَ يَوْمُ الْأَضْحَى وَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ وَ يَوْمُ غَدِيرِ خُمٍّ وَ يَوْمُ غَدِيرِ خُمٍّ بَيْنَ الْفِطْرِ وَ الْأَضْحَى وَ يَوْمِ الْجُمُعَةِ كَالْقَمَرِ بَيْنَ الْكَوَاكِب‏

📄مجھ سے امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: جب قیامت کا دن ہوگا چار ایام خدا کی بارگاہ میں ایسے تیزی سے جائیں گے جیسے دلہن شادی کے کمرے میں جاتی ہے: یوم فطر، یوم اضحی، یوم جمعہ اور یوم غدیر؛ اور یوم فطر، اضحی اور یوم جمعہ کے درمیان یوم غدیر اس طرح چمک رہا ہوگا جیسے ستاروں کے درمیان چاند۔
📚إقبال الأعمال (ط - القديمة)، ج‏1، ص466؛ العدد القوية لدفع المخاوف اليومية، ص168؛ بحار الأنوار (ط - بيروت)، ج‏95، ص323۔



عید غدیر میں کون سے اعمال انجام دیں؟


🌷1۔ بیغام ولایت عام کریں۔

📝قال رسول اللہ (ص): قَالَ يَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِينَ‏ لِيُبَلِّغِ‏ الشَّاهِدُ الْغَائِبَ‏ أُوصِي مَنْ آمَنَ بِي وَ صَدَّقَنِي بِوَلَايَةِ عَلِيٍّ أَلَا أَنَّ وَلَايَةَ عَلِيٍّ وَلَايَتِي وَ وَلَايَتِي وَلَايَةُ رَبِّي عَهْداً عَهِدَهُ إِلَيَّ رَبِّي وَ أَمَرَنِي أَنْ أُبَلِّغَكُمُوه‏۔

🗓اے لوگو! 👈حاضر غائب کو با خبر کرے: جو مجھ پر ایمان لایا اور جس نے میری تصدیق کی اسے میں علی کی ولایت کی وصیت کرتا ہوں، جان لوکہ علی کی ولایت میری ولایت ہے اور میری ولایت میرے رب کی ولایت ہے۔ یہ ایسا عہد و پیمان جسے میرے پروردگار نے مجھ لیا ہے اور حکم دیا ہے کہ اس پیغام کو تم تک پہونچاؤں۔

📚تفسير العياشي، ج‏1، ص334، [سورة المائدة(5): آيت 67]؛ البرهان في تفسير القرآن،ج‏2، ص338، [سورة المائدة(5): آية 67]؛ بحار الأنوار (ط - بيروت)، ج‏37،ص141۔

🌷2۔ اطعام کریں

📝حضرت امام صادق(ع): ۔۔۔۔وَ إِنَّهُ‏ الْيَوْمُ‏ الَّذِي‏ أَقَامَ‏ رَسُولُ‏ اللَّهِ‏ ص عَلِيّاً لِلنَّاسِ عَلَماً وَ أَبَانَ فِيهِ فَضْلَهُ وَ وَصِيَّهُ فَصَامَ شُكْراً لِلَّهِ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى ذَلِكَ الْيَوْمِ وَ إِنَّهُ لَيَوْمُ صِيَامٍ وَ قِيَامٍ وَ إِطْعَامٍ وَ صِلَةِ الْإِخْوَان‏۔

🗓اور یوم غدیر اس دن کو کہتے ہیں جس دن رسول خدا (ص) نے علی کو ہادی و رہبر کی حیثیت سے لوگوں کے لئے بلند کیا اور اس دن ان کی عظمت کو واضح کیا اور وصی کے عنوان سے پہچنوایا اس کے بعد اس دن خدا کے شکر کے لئے روزہ رکھا اور یہ دن روزہ رکھنے، عبادت کرنے اور 👈کھانا کھلانے اور مومن بھائیوں کی زیارت کا دن ہے۔

📚إقبال الأعمال (ط - القديمة)، ج‏1، ص466؛ وسائل الشيعة، ج‏10، ص446، باب استحباب صوم يوم الغدير و هو الثامن عشر ذي الحجة۔

🌷3۔ ہدیہ دیں

📝حضرت امیرالمومنین (ع): ۔۔۔۔۔ إِذَا تَلَاقَيْتُمْ‏ فَتَصَافَحُوا بِالتَّسْلِيمِ‏ وَ تَهَانَوُا النِّعْمَةَ فِي هَذَا الْيَوْمِ وَ لْيُبَلِّغِ الْحَاضِرُ الْغَائِبَ وَ الشَّاهِدُ الْبَائِنَ وَ لْيَعُدِ الْغَنِيُّ عَلَى الْفَقِيرِ وَ الْقَوِيُّ عَلَى الضَّعِيفِ أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ ص بِذَلِك‏۔۔

🗓اور جب ایک دوسرے سے ملاقات کرو! سلام کے ساتھ مصافحہ کرو اور 👈اس دن ایک دوسرے کو ہدیہ پیش کرو اور اس بات کو حاضر جس نے سنا ہے جو نہیں تھا اس تک پہونچائے اور امیر فقیر کی مدد کو جائے اور مضبوط کمزور کی نصرت کے لئے، رسول خدا(ص) نے مجھے اس کا حکم دیا ہے۔
📚مصباح المتهجد و سلاح المتعبد،ج‏2، ص758، خطبة أمير المؤمنين ع في يوم الغدير؛ وسائل الشيعة، ج‏10، ص445، باب استحباب صوم يوم الغدير و هو الثامن عشر ذي الحجة۔

🌷4۔ خوشی منائیں

📝فرَاتِ بْنِ أَحْنَفَ عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ ع فِي حَدِيثٍ‏ فِي فَضْلِ يَوْمِ الْغَدِيرِ قَالَ قُلْتُ:- فَمَا يَنْبَغِي لَنَا أَنْ نَعْمَلَ فِي ذَلِكَ الْيَوْمِ قَالَ هُوَ يَوْمُ عِبَادَةٍ وَ صَلَاةٍ وَ شُكْرٍ لِلَّهِ وَ حَمْدٍ لَهُ وَ سُرُورٍ لِمَا مَنَ‏ اللَّهُ‏ بِهِ‏ عَلَيْكُمْ‏ مِنْ‏ وَلَايَتِنَا وَ إِنِّي أُحِبُّ لَكُمْ أَنْ تَصُومُوه‏

🗓عرض کیا پھر اس دن ہمیں کیا کرنا چاہئے؟ فرمایا: عید غدیر عبادت، نماز، شکر اور حمد خدا کادن ہے اور ہماری ولایت پر جس کے ذریعہ خدا نے تم پر احسان کیا ہے 👈خوشی منانے کا دن ہے اور میں چاہتا ہوں اس دن تم روزہ رکھو۔

📚وسائل الشيعة،ج‏10، ص446، باب استحباب صوم يوم الغدير۔۔؛ تفسير فرات الكوفي، ص118، [سورة المائدة(5): آية 3]۔

🌷  تبریک پیش کریں، مسکرائیں

📝عن الرضا (ع): وَ هُوَ يَوْمُ‏ التَّهْنِيَةِ يُهَنِّي‏ بَعْضُكُمْ‏ بَعْضاً فَإِذَا لَقِيَ الْمُؤْمِنُ أَخَاهُ يَقُولُ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي جَعَلَنَا مِنَ الْمُتَمَسِّكِينَ بِوَلَايَةِ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ وَ الْأَئِمَّةِ ع وَ هُوَ يَوْمُ التَّبَسُّمِ فِي وُجُوهِ النَّاسِ مِنْ أَهْلِ الْإِيمَان‏۔۔۔

🗓اور یوم غدیر یوم تبریک و تہنیت ہے، 👈ایک دوسرے کو تبریک پیش کریں اور جب بھی کوئی مومن برادر ایمانی سے ملاقات کرے، کہے: الحمد۔۔۔ ساری تعریفیں اس اللہ کے لئے جس نے ہمیں ولایت امیر المومنین (ع) اور ائمہ سے تمسک اختیار کرنے والوں میں قرار دیا۔ اور وہ دن مومنین کے 👈مسکرانے کا دن ہے۔

📚إقبال الأعمال (ط - القديمة)،ج‏1،ص464؛ زاد المعاد - مفتاح الجنان،ص204، الفصل الرابع في فضائل و أعمال ليلة و يوم عيد الغدير۔

🌷6. روزہ رکھیں

🔵ابْنِ رَاشِدٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ ع قَالَ: قُلْتُ جُعِلْتُ‏ فِدَاكَ‏ لِلْمُسْلِمِينَ‏ عِيدٌ غَيْرَ الْعِيدَيْنِ‏ قَالَ نَعَمْ يَا حَسَنُ أَعْظَمُهُمَا وَ أَشْرَفُهُمَا قُلْتُ وَ أَيُّ يَوْمٍ هُوَ قَالَ هُوَ يَوْمٌ نُصِبَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ صَلَوَاتُ اللَّهِ وَ سَلَامُهُ عَلَيْهِ فِيهِ عَلَماً لِلنَّاسِ قُلْتُ جُعِلْتُ فِدَاكَ وَ مَا يَنْبَغِي لَنَا أَنْ نَصْنَع‏ فِيهِ قَالَ تَصُومُهُ يَا حَسَنُ۔

🔴حسن بن راشد سے کہتے ہیں: میں نے حضرت امام صادق(ع) سے عرض کیا: کیا مسلمانوں کے لئے دو عیدوں کے علاوہ بھی کوئی عید ہے؟ فرمایا: ہاں اے حسن! ان دونوں سے بڑھ کر اور ان سے زیادہ منزلت والی، عرض کیا: وہ کون سا دن ہے؟ فرمایا: جس دن امیر المومنین(ع) کو ہادی کے عنوان سے منصوب کیا گیا۔ عرض کیا: آپ پر قربان جاؤں! ہمیں اس دن کیا انجام دینا چاہئے؟ فرمایا: اے حسن اس دن روزہ رکھو

🌷7. کثرت سے صلوات پڑھیں

🔵و تُكْثِرُ الصَّلَاةَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ

🔴اور زیادہ سے زیادہ محمد و آل محمد(ص) پر صلوات بھیجو۔

🌷8. اہل بیت پر ظلم کرنے والوں سے اظہار برأت کریں۔

🔵و تَبَرَّأُ إِلَى اللَّهِ مِمَّنْ ظَلَمَهُم‏ فَإِنَّ الْأَنْبِيَاءَ صَلَوَاتُ اللَّهِ عَلَيْهِمْ كَانَتْ تَأْمُرُ الْأَوْصِيَاءَ بِالْيَوْمِ الَّذِي كَانَ يُقَامُ فِيهِ الْوَصِيُّ أَنْ يُتَّخَذَ عِيداً قَالَ قُلْتُ فَمَا لِمَنْ صَامَهُ قَالَ صِيَامُ سِتِّينَ شَهْراً۔۔۔۔۔۔.

🔴اور ان پر ظلم کرنے والوں سے اظہار برأت کرو .اس لئے کہ انبیاء علیہم السلام اپنے جانشینوں کو حکم دیتے تھے کہ جس دن وصی کا انتخاب ہو عید منائیں۔ عرض کیا: جو اس دن روزہ رکھے اس کا اجر کیا ہے؟ فرمایا:
ساٹھ مہینوں کے روزہ کا ثواب۔۔۔۔۔

📚الكافي (ط - الإسلامية)،ج‏4، ص148؛ تهذيب الأحكام (تحقيق خرسان)،ج‏4، ص305؛ مصباح المتهجد و سلاح المتعبد،ج‏2، ص736۔

⭕️یوم غدیر کے روزے کا ثواب

🔵سمِعْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ الصَّادِقَ ع يَقُولُ‏ صِيَامُ‏ يَوْمِ‏ غَدِيرِ خُمٍ‏ يَعْدِلُ‏ صِيَامَ‏ عُمُرِ الدُّنْيَا لَوْ عَاشَ إِنْسَانٌ ثُمَّ صَامَ مَا عَمَرَتِ الدُّنْيَا لَكَانَ لَهُ ثَوَابُ ذَلِكَ وَ صِيَامُهُ يَعْدِلُ عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ فِي كُلِّ عَامٍ مِائَةَ حَجَّةٍ وَ مِائَةَ عُمْرَةٍ مَبْرُورَاتٍ مُتَقَبَّلَات‏۔۔۔۔

🔴عبدی سے روایت ہے کہ: میں نے امام صادق علیہ السلام سے سنا کہ یوم غدیر کا روزہ تمام عمر کے روزہ کے برابر ہے یعنی ایک انسان ہمیشہ زندہ رہے ساری عمر روزہ رکھتا رہے اس کا ثواب ایک عید غدیر کے روزہ کے برابر ہے اور خدا کے نزدیک اس کا روزہ ہرسال سو حج و عمرہ مبرورہ و مقبولہ کے برابر ہے۔

📚تهذيب الأحكام (تحقيق خرسان)، ج‏3، ص143، 7 - باب صلاة الغدير

🌷9. نماز عید غدیر پڑھیں

🔵سمِعْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ الصَّادِقَ ع يَقُول‏۔۔۔۔۔۔۔۔ مَنْ صَلَّى فِيهِ رَكْعَتَيْنِ يَغْتَسِلُ عِنْدَ زَوَالِ الشَّمْسِ مِنْ قَبْلِ أَنْ تَزُولَ مِقْدَارَ نِصْفِ سَاعَةٍ يَسْأَلُ اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ يَقْرَأُ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ سُورَةَ الْحَمْدِ مَرَّةً وَ عَشْرَ مَرَّاتٍ‏ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ وَ عَشْرَ مَرَّاتٍ آيَةَ الْكُرْسِيِّ وَ عَشْرَ مَرَّاتٍ‏ إِنَّا أَنْزَلْناهُ‏ عَدَلَتْ عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ مِائَةَ أَلْفِ حَجَّةٍ وَ مِائَةَ أَلْفِ عُمْرَةٍ وَ مَا سَأَلَ اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ حَاجَةً مِنْ حَوَائِجِ الدُّنْيَا وَ حَوَائِجِ الْآخِرَةِ إِلَّا قُضِيَت‏۔

🔴جو شخص غدیر کے دن زوال شمس کے وقت اس سے پہلے کہ آدھا گھنٹہ زوال کا گذر جائے غسل کرے اور دو رکعت نماز پڑھے اس طرح کہ ہر رکعت میں ایک بار سورہ حمد اور دس مرتبہ سورہ توحید اور دس مرتبہ آیۃ الکرسی اور دس مرتبہ انا انزلناہ پڑھے خدا کے نزدیک اس کا اجر ایک لاکھ حج و عمرہ مقبول کے برابر ہے اور خدا سے کوئی بھی دنیاوی اور اخروی حاجت طلب نہیں کی جاتی سوائے یہ کہ بارگاہ الہی میں قبول ہوتی ہے۔

📚تهذيب الأحكام (تحقيق خرسان)، ج‏3، ص143؛ الوافي،ج‏9، ص1402؛ وسائل الشيعة،ج‏8، ص89، باب استحباب صلاة يوم الغدير۔۔